Inquilab Logo

مسافر گاڑیوں کی ہول سیل فروخت میں۱۴؍ فیصد اضافہ

Updated: September 12, 2020, 3:14 AM IST | New Delhi

گاڑی بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم سیام کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اگست میں مسافر گاڑیوں کی گھریلو فروخت ۱۴ء۶؍ فیصد بڑھی ہے جبکہ ٹووہیلر گاڑیوں کی فروخت میں ۳؍ فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

پانچ ماہ سے کووِڈ۱۹؍وبا کے سبب خستہ حال گاڑیوں کی صنعت کے لئے اگست کا مہینہ قدرے راحت رساں پایا گیا۔ مسافر گاڑیوں کی تھوک فروخت میں ۱۴؍فیصد اور دوپہیہ گاڑیوں کی فروخت میں تین فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔ گاڑی بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم سیام کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اگست میں مسافر گاڑیوں کی گھریلو فروخت ایک سال پہلے کے مقابلے ۱۴ء۱۶؍ فیصد بڑھ کر۲؍ لاکھ ۱۵؍ ہزار ۹۱۶؍ یونٹ پر پہنچ گئی۔ گذشتہ برس اگست میں یہ اعداد و شمارایک لاکھ ۸۹؍ ہزار سے زائد تھے ۔ اس میں کاروں کی فروخت ۱۴ء۱۳؍ فیصد بڑھ کرایک لاکھ ۲۴؍ ہزار یونٹ ہو گئی ہے جبکہ قابل استعمال گاڑیوں کی فروخت ۱۵ء۵۴؍فیصد بڑھ کر ۸۱؍ ہزار ۸۴۲؍ یونٹ اور وین کی فروخت۳ء۸۲؍ فیصد کے اضافے کے ساتھ ۹؍ ہزار ۳۵۹؍یونٹ رہی۔ 
 گھریلو بازار میں رواں برس اگست میں کل۱۵؍ لاکھ ۵۹؍ ہزار سے زائد دوپہیہ گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ اگست ۲۰۱۹ء میں یہ اعداد و شمار۱۵؍لاکھ ۱۴؍ ہزار یونٹ تھے۔ اس میں موٹر سائیکل کی فروخت۱۰ء۱۳؍ فیصد بڑھ کر ۱۰؍ لاکھ ۳۲؍ ہزار یونٹ پر پہنچ گئی ہےجبکہ اسکوٹر کی فروخت۱۲ء۳۰؍ فیصد کم ہو کر۴؍ لاکھ ۵۶؍ ہزار یونٹ پر پہنچ گئی ہے۔ اس دوران موپیڈ کی فروخت ۲۵ء۶۵؍ فیصد بڑھ کر۷۰؍ ہزار ۱۲۶؍یونٹ پر پہنچ گئی ہے۔ علاوہ ازیں ۲۱۵؍ الیکٹرک گاڑیاں بھی فروخت ہوئیں ۔کووِڈ۱۹؍ کے مد نظر۲۴؍مارچ سے پورے ملک میں نافذلاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے جولائی تک گاڑیوں کی فروخت متاثر تھی۔ رواں برس اپریل میں پہلی بار ایسا ہوا جب ملک میں کوئی گاڑی نہیں فروخت ہوئی۔ تیوہار کے موسم سے قبل گاڑی کے فروخت اور بائک کی فروخت کے رفتار پکڑنے سے گاڑی کی صنعت کو بڑی راحت ملی ہے۔ اس بارے میں سیام۔صدر کینِچی آیوکاوا نے کہا کہ فروخت میں اضافہ نظر آنا شروع ہو گیا ہے جس سے اس صنعت میں اعتماد کی لہر دوڑ گئی ہے بالخصوص دوپہیہ (بائک) اور مسافر گاڑیوں کی کٹیگری میں ۔ ایک سال پہلے کے مقابلے اگست میں فروخت بڑھی ہے لیکن اگست۲۰۱۹ءمیں فروخت میں زبردست کمی آئی تھی۔ اس وقت مسافر گاڑیوں کی فروخت۳۲؍فیصد اور دوپہیہ گاڑیوں کی فروخت۲۲؍فیصد کم ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ تازہ اچھال میں کچھ کووِڈ کے سبب رکی ہوئی ڈیمانڈ اور تیوہار کے موسم کی ڈیمانڈ کی حصہ داری بھی ہے۔ علاوہ ازیں اگست کے اعداد و شمار بہتر اشارے دے رہے ہیں ۔
 سیام کے اعداد و شمار کے مطابق تین پہیہ گاڑیوں کی فروخت میں سستی قائم ہے۔ ان کی فروخت۱۴؍ ہزار ۵۳۴؍ یونٹ رہی جو ایک برس قبل کے مقابلے۷۵؍ فیصد کم ہے۔ اس میں مسافر ٹرانسپورٹ والی گاڑیوں میں ۸۴؍ فیصد فیصد اور مال ڈھلائی والی گاڑیوں میں ۲۱ء۳۲؍ فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ رواں مالی سال میں اپریل سے اگست تک مسافر گاڑیوں کی فروخت میں ۴۹ء۴۱؍ فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ گزشتہ برس کی اسی مدت میں ۱۰؍ لاکھ ۹۱؍ ہزار مسافر گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں جن کی تعداد اب کم ہو کر۵؍ لاکھ ۵۲؍ہزار رہ گئی ہے۔ 
 گاڑی کی کمپنیوں کو اگست میں برآمد (ایکسپورٹ) کے محاذ پربھی کساد بازاری کا سامنا رہا۔ کئی ملکوں میں لاک ڈاؤن اور مالی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہونے کے سبب گاڑیوں کی (برآمد)۴۵؍فیصد کم ہو کر صرف ۳۸؍ ہزار ۱۱۶؍ یونٹ رہ گئی۔ اسی طرح دو پہیہ گاڑیوں کی برآمد۱۴ء۲۳؍ فیصد کی گراوٹ کے ساتھ۲؍ لاکھ ۵۵؍ ہزاریونٹ پر رہی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK