Inquilab Logo

سرگنگارام اسپتال میں آکسیجن نہ ملنے سے ۲۵؍ مریض فوت

Updated: April 24, 2021, 9:29 AM IST | Mumbai

کئی زندگیاں اب بھی خطرے میں ،آکسیجن کی سپلائی بحال کرنے کی کوششیں جاری ، وزیر اعظممودی نے کہا کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ آکسیجن ٹینکرروکے نہ جائیں ، راہل گاندھی نے کہا کہ اس کمی کےلئے مودی سرکار ذمہ دار ہے ،سخت ہدایات کے بعد بھی پانی پت سے آ نے والا آکسیجن کا ٹینکر غائب کردیا گیا ،

Ganga Ram Hospital was in a state of chaos due to lack of oxygen.Picture:PTI
گنگا رام اسپتال میں آکسیجن کی قلت کے سبب افراتفری کا عالم تھا تصویرپی ٹی آئی

 دہلی کے اسپتالوں میں آکسیجن کی قلتکی شکایتوں کے بیچ جمعہ کوسرگنگا رام اسپتال میں زیر علاج کووڈ کے   ۲۵؍ مریضوں کی  بروقت آکسیجن نہ مل پانے کی وجہ سے موت ہوئی جبکہ بقیہ  ۶۰؍ مریض بھی موت اور زیست کے عالم میں ہیں۔ گنگارام اسپتال میں ہونے والی اموات کے سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ان اموات کی ممکنہ وجہ آکسیجن کی سپلائی کا پریشر کم ہونا ہوسکتاہے۔  واضح  رہے کہ سرگنگارام اسپتال دہلی  کے انتہائی معتبر اسپتالوں میں سے ایک ہے جہاں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے جب اس کا پریشر کم ہوگیاتو عملے  کے افراد ہاتھوں  سے  چلنے والےو ینٹی لیٹر سے مریضوں کی مددکرتے نظر آئے۔ اسپتال نے  ۸؍ بجے کے بعد ان اموات کا اعلان کیا ہے۔ کافی تاخیر سے ۹؍ بجکر ۲۰؍ منٹ پر آکسیجن کا ٹینکر اسپتال تو پہنچا مگر مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اس ٹینکر کے ذریعہ فراہم کی گئی آکسیجن بھی ۵؍ گھنٹے سے زیادہ کیلئے ناکافی تھی۔ بہرحال سرگنگا رام اسپتال کے چیئر مین ڈاکٹر ڈی ایس رانا  نےصفائی دی ہے کہ ’’ اموات آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہوئی ہیں کیوں کہ جب آئی سی یو میںآکسیجن کا پریشر کم ہوگیاتو ہمارے عملے نے دوسرے طریقے سے انہیں آکسیجن فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔‘‘  یکے بعد دیگر ے دہلی کے کم وبیش تمام ہی اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ دہلی میں آکسیجن کی قلت کو دور کیا جائے۔
سرگنگا رام اسپتال میں ۲۵؍ لوگوں کی محض۲۴؍ گھنٹے میں آکسیجن کی کمی کے سبب موت ہو گئی جبکہ۶۰؍ لوگوں کی زندگی خطرے میں بتائی جا رہی ہےکیونکہ ان کے پاس جو آکسیجن ہے وہ ختم ہو رہا ہے۔خبر قلم بند  کئے جانے تک یہ پتہ نہیں لگ سکا تھاکہ جن مریضوں کو آکسیجن دیا جا رہا تھا ،ان کو وقت پر آکسیجن سپلائی ہوئی یا نہیں تاہم پانی پت  سے آکسیجن کی سپلائی شروع ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو سخت ہدایت دی تھی کہ وہ پانی پت سے آنے والے آکسیجن ٹینکروں کو بغیر کسی رکاوٹ کے دہلی پہنچانے کو یقینی بنائیں۔ان کی حفاظت کا نظم کیا جائے تاکہ کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ اس کے بعد وزیر اعظم مودی نے ڈی ایم اور ایس پی کو جواب دہ بنایا تھاکہ اگر کہیں کوئی رکاوٹ ہوئی تو وہ ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے آکسیجن کی کالا بازاری پر بھی نظر  رکھنے کو کہا   تاکہ ضرورت مندوں تک یہ آسانی سے پہنچ سکے۔ 
 حیرانی کی بات یہ ہے کہ اتنی سختی اور تیزی کے باوجود پانی پت سے آ رہا ایک آکسیجن کا ٹینکر غائب ہوگیا۔ اس طرح اچانک آکسیجن کے چوری سے ہونے سے انتظامیہ بھی سکتے میں ہے۔ اطلاع کے مطابق پانی پت سے سرسا آ رہا آکسیجن ٹینکر راستے میں ہی غائب ہو گیا ہے۔آکسیجن سپلائی سرسا کی سمت گیس ایجنسی میں آرہی تھی۔ آکسیجن کی قلت کے درمیان آکسیجن کے ٹینکر کے غائب ہونے سے اب انتظامیہ بھی خبردار ہو گیا ہے۔ اس حادثہ کے بعد اب آکسیجن ایجنسی کے باہر پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اس ٹینکر کے غائب ہونے کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی ہے اور اب اس معاملہ کی جانچ شروع ہو گئی ہے۔دوسری جانب اس معاملہ میں اب کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آکسیجن کی کمی کے  لئےمودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK