Inquilab Logo

پیگاسس جاسوسی اسکینڈل کی جانچ کیلئے بنگال میں  ۲؍ رکنی کمیشن

Updated: July 27, 2021, 7:04 AM IST | New Delhi

سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکُر اور کولکاتا ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس جیوترمئےبھٹاچاریہ کو ذمہ داری، قومی سیاست میںہلچل، دیگر ریاستیں بھی پیروی کرسکتی ہیں، پارلیمنٹ میں پیر کو بھی احتجاج

Congress workers protest the Pegasus scandal in Kolkata.Picture:INN
کولکاتا میں کانگریس کے کارکن پیگاسس اسکینڈل کےخلاف احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر آئی این این

مرکزکی مودی حکومت کے ساتھ ہرو قت دودو ہاتھ کیلئے تیار رہنےوالی وزیراعلیٰ ممتابنرجی  نے پیگاسس جاسوسی معاملےکی جانچ کیلئے ۲؍ رکنی جانچ کمیشن  تشکیل دے دیا ہے ۔  یہ پیگاسس اسکینڈل کی جانچ کیلئے ملک میں قائم ہونےوالا  پہلا کمیشن ہے۔ ممتا بنرجی  نے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مدن بی لوکر اور کولکاتاہائی کورٹ  کے سابق چیف جسٹس جیوترمئے بھٹا چاریہ کو کمیشن کا رکن نامزد کیا ہے۔  دوسری جانب مودی حکومت  نے پیر کو بھی اپوزیشن کےمطالبوں کو نظر انداز کردیا اور پارلیمنٹ میں ہنگامے کےبیچ  اپنی اکثریت  کے بل پر دو بل منظور کروالئے۔ 
 بنگال میں جانچ کیلئے کمیشن کی تشکیل
  مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے جانچ کمیشن تشکیل دے کر قومی سیاست میں ہلچل مچادی ہے۔   دہلی روانہ ہونے سے پہلے انھوں نے اپنی کابینہ میں پیگاسس جاسوسی معاملہ کی جانچ کیلئے کمیشن  کی تشکیل  کے بعد میڈیا کو بتایا کہ یہ مغربی بنگال میں فون کی ہیکنگ ، ٹریکنگ اور ریکارڈنگ کے الزامات کی جانچ کرے گا۔ پیگاسس سے جن افراد کی مبینہ طورپر نگرانی کی گئی  ہے ان میں ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک  اور الیکشن میں ان کے معاون  پرشانت کشور بھی شامل ہیں۔ الزام ہے کہ یہ جاسوسی اس وقت کی گئی جب بنگال میں  اسمبلی الیکشن کی تیاریاں اپنے عروج پر تھیں۔  
 کمیٹی کی تشکیل کے بعد ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ ’’ ہم چاہتے تھے کہ پیگاسس جاسوسی معاملہ کی جانچ کیلئے کمیشن مرکز تشکیل دے لیکن مرکزی حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے ۔‘‘ کمیشن تشکیل دینے کے بعد ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ پیگاسس کے ذریعہ عدلیہ اور شہری سماج سمیت ہر کوئی نگرانی میں ہے ۔ہمیں امید تھی کہ پارلیمنٹ کے دوران مرکز سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کا اعلان کرے گا لیکن انھوں نے  ایسانہیں کیا ۔
دیگر ریاستیں بھی پیروی کرسکتی ہیں
 مغربی بنگال پیگاسس جاسوسی اسکینڈر کی جانچ کیلئے تشکیل دیا جانے والی ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے۔اس کی تشکیل  کے بعد اس بات کا قوی امکان ہے کہ دیگر ریاستیں بھی مغربی بنگال کی پیروی کرتے ہوئے اپنے اپنےہاں جانچ کمیشن کی تشکیل کا اعلان کریں۔ اس فیصلے کے  اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی ممتا بنرجی  دہلی کے دورے پر پہنچ گئی ہیں۔  
ممتااپوزیشن کو متحد کرنے کیلئے سرگرم
 ممتا بنرجی  جو پیر کی شام دہلی پہنچ گئیں،  منگل سے   لوگوں سے ملاقات کا سلسلہ شروع کریں گی۔ وہ  ۲۰۲۴ء  کے پارلیمانی الیکشن سے قبل ملک میں  بی جے پی کےمدمقابل ایک مضبوط اتحاد  کے قیام کے مشن پر ہیں۔ وہ ۲۸؍ جولائی کو وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گی اور اسی دن  وہ صدر جمہوریہ ہند سے بھی ملاقات کر سکتی ہیں ۔ ان کے علاوہ وہ کانگریس صدر سونیا گاندھی ، این سی پی چیف شرد پوار ، سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو ، آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو سے بھی ملاقات کر سکتی ہیں ۔ لالو یادو سے ممتا  کی ملاقات کا مقصد صرف ان کی عیادت ہوگا جو اپنی بیٹی میسا بھارتی  کے ہاں مقیم ہیں۔ 
پارلیمنٹ میں پیر کو بھی احتجاج اور ہنگامہ
 اُدھرلوک سبھا اور راجیہ سبھا میں حکومت  کی تمام تر کوششوں کے باوجود اجلاس  کے پانچویں  دن بھی کارروائی ٹھیک سے نہیں چل سکی۔ دونوں  ایوانوں کی کارروائیاں اپوزیشن کے احتجاج کی نذر ہوگئیں۔کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیاں   اس مطالبہ پر اٹل ہیں کہ وزیر داخلہ امیت شاہ  استعفیٰ دیں اور اس معاملہ کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کرائی جائے۔اس کے ساتھ ہی اپوزیشن کی مانگ ہے کہ حکومت واضح کرے کہ اس نے اسرائیل سے پیگاسس خریدا ہے یا نہیں نیز جے پی سی انکوائر کا بھی مطالبہ کیاگیا ہے ۔ 

pegasus Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK