Inquilab Logo

بہار پبلک سروس کمیشن امتحان میں۳۶؍ مسلم امیدوار کامیاب

Updated: October 11, 2021, 11:46 AM IST | Ikhalq Ahmed | Patna

سال گزشتہ کے مقابلے نتائج میں بہتری، پٹنہ ریاستی حج کمیٹی کوچنگ سینٹر کے۲۴؍ امیدوار کامیاب

Students taking exams .Picture:INN
طلبہ امتحان دیتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی)  نے اس امتحان کے ذریعے بہار حکومت کے ۱۴؍محکموں میں کُل ۴۲۳؍خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے لئے اشتہار جاری کیا تھا۔  بی پی ایس سی مینس امتحان کا انعقاد ۲۵؍سے۲۸؍نومبر ۲۰۲۰ءکے درمیان کیا  گیا تھا جس کے نتیجے کا اعلان یکم جولائی کو کیا گیا جبکہ انٹرویو کا انعقاد ستمبر ۲۰۲۱ءکے میں کیاگیا بعد ازیں حتمی نتائج کی فہرست ۷؍اکتوبر کو جاری کی گئی۔ یاد رہے ہر سال اس امتحان میں لاکھوں امیدوار شریک ہوتے ہیں۔میرٹ لسٹ کے مطابق گورو سنگھ روہتک ہریانہ نے بی پی ایس سی امتحان میں ٹاپ کیا ہے جبکہ چندا بھارتی نے دوسری اور سمیت کمار نے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ مسلم اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی بات کریں تو امسال بہترین کارکردگی فیض اعظم صبا کی رہی جنہوں نے ۴۸؍ واں رینک حاصل کیا ہے۔ پچھلے برسوں کے مقابلے امسال مسلم اقلیتی امیدواروں نے امتحان میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ۴۲۳؍ اسامیوں کے لئے منتخب امیدواروں میں سے ۳۶؍  امیدوار مسلم  ہیں۔ گزشتہ سال بی پی ایس سی کے ۶۴؍ویں مشترکہ مسابقتی امتحان میں کامیاب ہونے والے مسلم امیدواروں کی تعداد ۱۴۵۴؍ امیدواروں میں سے ۹۸؍تھی۔ بہار ریاستی حج کمیٹی کے چیف ایگزیکیٹیو افسر راشد حسین  نے انقلاب سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ یہ کامیابی طلبہ، ٹیچنگ اسٹاف، انتظامیہ والدین کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ پٹنہ حج سینٹر میں طلبہ کی رہنمائی اور تربیت کی ابتداء ۲۰۱۵ءمیں کی گئی اور الحمدللہ اب بہتر نتائج سب کے سامنے  ہیں۔ امسال بی پی ایس سی کے امتحان میں مینس امتحان کے بعد ۵۵؍طلبہ انٹرویو کے لئے منتخب ہوئے تھے جن میں سے ۲۴؍ کامیاب ہو کر ریاستی سروسیز میں خدمات انجام دیں گے۔ امسال بھی طلبہ کی رہنمائی اور کوچنگ کے لئے انٹرنس امتحان ہو چکا ہے فائنل سلیکشن کا دور چل رہا ہے۔
 بی پی ایس سی کے سے رواں امتحان کا نتیجہ اور مختلف شعبوں میں منتخب امیدواروں کے نام کی فہرست درج ہیں جس کے مطابق بہار ایڈمنسٹریٹو سروس سے پاس ہونے والا واحد مسلم امیدوار صدف عالم ہے۔ تاہم، ایسے کئی محکمے  ہیں جن میں مسلم طبقہ سے ایک بھی امیدوار منتخب نہیں ہوئے، بشمول سب رجسٹرار / جوائنٹ سب رجسٹرار اور ضلع اقلیتی بہبود آفیسر کے محکمے۔  ساتھ ہی امسال زیادہ تعداد میں مسلم امیدواروں کو دیہی ترقی افسر منتخب کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK