Inquilab Logo

بلوچستان میں دھماکہ، ۵؍ افراد ہلاک، ۲۱؍ زخمی، ’حزب الاحرار‘ نامی تنظیم نے ذمہ داری قبول کی

Updated: August 11, 2020, 10:10 AM IST | Agency | Quetta

سرحدی شہر چمن میں ایک موٹر سائیکل میں بم رکھا گیا تھا تاکہ وہاں سے گزرنے والی اینٹی نارکوٹکس فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا جا سکے، گاڑی میں سوار ۲؍ اہلکار بھی زخمی

Balochistan Blast - Pic : PTI
چمن میں ہوئے دھماکے کے بعد کا منظر ( تصویر: ایجنسی

پاکستان کے صوبے بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں ایک بم دھماکہ ہوا ہے جس  کے نتیجے میں ۵؍ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ۲۱؍زخمی ہیں۔ یہ دھماکہ ایک  موٹر سائیکل میں رکھے ہوئے بم کی وجہ سے ہوا۔ اس کی ذمہ داری  پاکستان کی کالعدم دہشت گرد تنظیم  ’تحریک طالبان ‘کے ایک گروہ حزب الاحرار نے قبول کی ہے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ  دھماکہ چمن کے علاقے مال روڈ پر اس وقت ہوا جب وہاں سے اینٹی نارکوٹکس فورس کے اہلکار اپنی گاڑی میں گزر رہے تھے۔ اسسٹنٹ کمشنر چمن ذکاء اللہ درانی نےمیڈیا کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں اینٹی نارکوٹکس فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ دھماکے سے گاڑی کو نقصان پہنچا  ہے، اس کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں جبکہ گاڑی میں سوار دو اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
 واقعے کے بعد سیکوریٹی فورس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور زخمی افراد کو سول اسپتال چمن پہنچا دیا گیا ہے۔ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم ’ تحریک طالبان ‘کی ضمنی تنظیم  ’حزب الاحرار‘ نے قبول کی ہے۔ حزب الاحرار کے ترجمان ڈاکٹر عبدالعزیز یوسف زئی نے ذرائع ابلاغ کے نام ایک پیغام  بھیج کر  چمن دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دھماکے میں پاکستان کے خفیہ ادارے کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام سویلین ہیں۔
 سیکوریٹی فورس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہے۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے ذرائع ابلاغ  کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کروائی جائے گی۔ اور خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔لیاقت شاہوانی کے بقول، ماضی میں ایسے واقعات کے تانے بانے سرحد پار موجود شدّت پسندوں سے ملتے رہے ہیں۔ چمن میں دہشت گردی کا حالیہ واقعہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہو سکتی ہے۔
 دوسری جانب پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے چمن دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔ادھر وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اپنے بیان میں چمن دھماکے کو پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کے بقول ’’باڑ کی تنصیب سے دہشت گردی اور غیر قانونی نقل و حمل کا خاتمہ ہو گا اور سرحدی علاقوں سمیت صوبے بھر میں امن و امان کی صورتِ حال میں بہتری آئے گی۔‘‘ واضح رہے کہ بلوچستان میں آئے دن سرحدی علاقوں میں حملے ہوتے رہتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK