Inquilab Logo

صرف سعودی عربمیں مقیم ۶۰؍ ہزارافراد کوحج کی اجازت

Updated: June 13, 2021, 7:50 AM IST | saeed ahmed khan | Mumbai

ہندوستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کو آئندہ سال کا انتظار کرنا پڑیگا، حج میںشرکت کیلئے ٹیکہ کاری لازمی، زائد از ۶۵؍ سال کے معمر شہریوں اور بیمار افراد کو بھی اجازت نہیں 

Saudi Health Minister Abdul Fattah bin Suleiman talking to the media.Picture:Inquilab
سعودی وزیر صحت عبدالفتاح بن سلیمان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر انقلاب

 حج ۲۰۲۱ء کے تعلق سے تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے حکومت سعودی عرب نے سنیچر کو اعلان کیا ہے کہ  گزشتہ سال کی طرح امسال بھی غیر ملکیوں کیلئے حج ویزاجاری نہیں ہوگا اور مملکت سعودی عرب میں مقیم افراد ہی فریضہ حج  ادا کرسکیں گے۔ اس کیلئے بھی ۶۰؍ ہزارافراد کی حد مقرر کی گئی ہے۔  عازم  ِحج کیلئے لازمی ہوگا کہ اس نے کورونا کے ٹیکے لگوا لئے ہوں،  عمر ۶۵؍ سال سے زائد نہ ہو اور وہ کسی مستقل بیماری میں  مبتلا  نہ ہو۔
۱۵؍ ہزار سعودی شہری اور دیگر ممالک کے ۴۵؍ ہزار شہری 
  سعودی وزارت حج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امسال جن۶۰؍ہزار خوش نصیب افراد کو حج بیت اللہ کی سعادت نصیب ہوگی ان میں۱۵؍ہزار سعودی باشندے ہوں گے ۴۵؍ہزار دنیا کے مختلف ممالک کے وہ لوگ ہوں گے جو اقامہ کی بنیاد پر سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ دنیا کے کسی ملک سے حج۲۰۲۱ء کیلئے عازمین کو سفر حج کی اجازت نہیں ہوگی۔سعودی حکومت کی جانب سے ۶۰؍ ہزار عازمین کو حج کا موقع فراہم کرنے کے اعلان  کے بعد سے  ہی  وطن عزیز میں حج کمیٹی آف انڈیا اور وزارت برائے اقلیتی امور کی جانب سے یہ بات متعدد مرتبہ دہرائی گئی ہے کہ ’’ہماری تیاری جاری ہے۔‘‘اس کیلئے  عازمین سے ٹیکہ کاری کی تفصیلات بھی منگوالی گئی تھیں۔
 ۲؍دن قبل مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے حج ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران بھی یہ بات دہرائی تھی کہ ہندوستان نے اپنی تیاری مکمل کرلی ہے، ہمیں سعودی حکومت کے فیصلے کا انتظار ہے۔ سعودی وزارت حج کے بیان کے بعد مرکزی حج کمیٹی کے سی ای او ڈاکٹر مقصود احمد خان نے  ویڈیو بیان جاری کرکے کہا   ہےکہ ’’اب یہ بات صاف ہوگئی ہے کہ سعودی عرب میں مقیم افراد کو ہی حج کا موقع ملے گا کسی ملک سے عازمین سفر نہیں کر سکیں گے۔ سعودی حکومت نے جن حالات میں یہ فیصلہ کیا ہے ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔  حکومت ہند سعودی عرب کے اس فیصلے کے ساتھ ہے۔‘‘
حکومت سعودی عرب نے اپنے بیان میں کیا کہا ہے؟
  حکومت سعودی عرب کی وزارت برائے حج و عمرہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پوری دنیا کو جس طرح  کے حالات کا سامنا ہےان کے پیش نظر ...نیز وائرس  کے نئے نئے ویرئنٹس کو دیکھتے ہوئے متعلقہ حکام عالمی صورتحال کا باریک بینی سے معائنہ کر رہے ہیں۔‘‘ وزارت حج و عمرہ کی جانب سے  واضح کیا گیا  ہے کہ ملک میں مقیم کورونا ویکسین لگوانے والے صحت مند اور  ایسے افراد جو کسی مستقل بیماری میں مبتلا نہ ہوں اور جن کی عمریں ۱۸؍ سے ۶۵؍ سال کے درمیان ہوں انہیں  حج کی اجازت ہوگی۔ ۱۴؍ روز قبل ایک ٹیکہ لگوانے والوں کو بھی حج کی اجازت دی جائے گی۔‘‘ 
عازمین حج کا تحفظ  اور سلامتی اولین ترجیح
  سعودی وزارت کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہاگیا ہےکہ حکومت کیلئے عازمین حج کی سلامتی اولین ترجیح ہے اور شریعت بھی انسانی جانوں کے تحفظ کا حکم دیتی ہے۔ حج کے دوران بڑی بھیڑ سے عالمی وبا کے مزید پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر یہ اقدامات  کئے گئے ہیں۔ گزشتہ سال بھی کورونا کی وجہ سے   غیر ملکیوں کو حج کی سعادت نصیب نہیں ہوسکی تھی۔ گزشتہ سال سعودی عرب میں مقیم  ۱۰؍ ہزار افراد کو حج کی اجازت دی گئی تھی جن میں  ۳۰؍ فیصد سعودی شہری اور ۷۰؍ فیصد سعودی عرب میں مقیم دیگر ممالک کے شہری تھے۔  دنیا بھر کے مسلمانوں کو حج  کیلئے مزید ایک سال کا انتظار کرنا پڑیگا۔

اس تعلق سے جب سعودی کی جانب سے حج۲۰۲۱ء کیلئے کووڈ کے سبب مختلف شرائط پابندیوں کے ساتھ حج کے لئے اعلان کیا گیا تھا اس وقت ہی انقلاب نے معتبر ذرائع سے حاصل کردہ تفصیلات کے ذریعے یہ بتایا تھا کہ غیر یقینی حالات کے سبب یہ واضح نہیں ہے کہ محض سعودی عرب میں مقیم لوگوں‌کو ہی حج کا موقع ملے گا یا دیگر ممالک کے عازمین کے لئے بھی سفر حج ممکن ہوگا، بالآخر وہی ہوا۔اس دوران اپنے طور پر تیاری کرتے ہوئے حج کمیٹی آف انڈیا نے یہ امید بھی ظاہر کی تھی کہ اگر۴۵؍ ہزار کا کوٹہ سعودی عرب نے تقسیم کیا تو ہندوستان کو۴؍ تا ۵؍ ہزار کا کوٹہ مل سکتا ہے ۔اسی کے پیش نظر سعودی حکومت کی اہم شرط کی بنیاد پر کہ ویکسین کی دو خوراک لینے والوں کو ہی حج  کا موقع‌ ملے گا، عازمین سے ویکسی نیشن کی تفصیلات منگوائی گئی تھیں ۔اس کے علاوہ صورتحال واضح نہ ہونے کے سبب حج کمیٹی  نےپیشگی رقم جمع کروانے یا کسی اور اعلان سے گریز کیا گیا تھا۔بہرحال اب مطلع پوری طرح سے صاف ہوگیا ہے کہ ہندوستان میں جو لوگ حج بیت اللہ کی سعادت کے حصول کیلئے کوشاں تھے اور اپنے طور پر تیاریوں میں مصروف تھے، امسال ان کی روانگی ممکن نہیں ہوگی بلکہ ان ہندوستانیوں کو موقع مل سکتا ہے جو سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK