Inquilab Logo

اب بھی ۶۴؍لاکھ طلبہ آدھارکارڈ سےمحروم ہیں

Updated: December 26, 2020, 11:15 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ممبئی سمیت ریاست کےاوّل تابارہویں جماعت کے۲؍کروڑ۲۵؍لاکھ ۶۰؍ہزار ۵۷۸؍ طلبہ ہیں، ان میں سے۶۴؍ لاکھ ۵۹؍ ہزار ۳۸۸؍ طلبہ کی آدھار کارڈ کی تفصیلات مختلف وجوہات کی بنا پر سرل پورٹل میں درج نہیں ہوسکی ہےجس کی وجہ سے یہ طلبہ حکومت کی جانب سے دیئے جانے والے اسکالرشپ ، مڈڈے میل ، مفت یونیفارم اور دیگر مراعات سےمحروم ہیں

Aadhaar Card.Picture :INN
آدھارکارڈ،۔ تصویر:آئی این این

ممبئی سمیت ریاست کےاوّل تا بارہویں جماعت کےایک لاکھ ۱۰؍ ہزار ۳۱۵؍ سرکاری ،نیم سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوںاور جونیئر کالجوںمیں ۲؍کروڑ۲۵؍لاکھ ۶۰؍ہزار ۵۷۸؍  طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ محکمہ ٔ  تعلیم کی متواتر ہدایت کےباوجود ابھی تک ان میں سے۶۴؍ لاکھ ۵۹؍ ہزار ۳۸۸؍ طلبہ کا آدھار کارڈ کی تفصیلات مختلف وجوہات کی بنا پر سرل پورٹل میں رجسٹرڈ نہیں ہوسکی ہے۔جس کی وجہ سے یہ طلبہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی  اسکالرشپ ،  مڈڈے میل ، مفت یونیفارم اور دیگر مراعات سےمحروم ہیں۔
 محکمہ ٔ تعلیم نےایک مرتبہ پھرایجوکیشن افسران کے ذریعے ۳۱؍ مارچ ۲۰۲۱ء تک ان طلبہ کا آدھار کارڈ بنانےاوران کی تفصیلات سرل پورٹل میںرجسٹرڈ کرنےکی ہدایت جاری کی ہے ۔ تعلیمی تنظیموں کےمطابق حکومت آدھار کارڈ بنانےکیلئے ضروری سہولیات مہیانہیں کرتی ہے جس کی وجہ سے یہ کام مکمل نہیں ہوسکاہے۔  واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے طلبہ کو اسکالر شپ ، مفت یونیفارم، کاپی کتابیںاور مڈڈے میل وغیرہ دیاجاتاہے ۔ مگر یہ اشیاء اور سہولیات ان ہی طلبہ کو دی جاتی ہے جن کےآدھارکارڈ کی تفصیلات سرل پورٹل میں درج ہوتی ہیں۔ سرل پورٹل میں جن طلبہ کے آدھار کارڈ کی تفصیلا ت درج نہیں ہوتیں انہیں ان سہولیات سے محروم کیاجاسکتاہے ۔ سرل پورٹل میں جن طلبہ کے آدھار کارڈ کی تفصیلات موجود ،  ان  میں بھی کئی خامیاں اورکمیاں ہیں۔ کسی طالب علم کے نام توکسی کی تاریخ پیدائش میں غلطی ہے۔ متعدد طلبہ کے نام سرل پورٹل میں ۲؍مرتبہ درج کئے گئےہیں جبکہ ان کا ایک ہی آدھارکارڈ ہے۔ اسی طرح کچھ فرضی آدھارکارڈ کے نمبرات کی شکایتیں بھی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے سامنے آئی ہیں۔علاوہ ازیں ایسی بھی شکایت موصول ہوئی کہ کچھ طلبہ جن کی عمر ۵؍تا ۱۵؍ سال کےدرمیان ہے۔ ان کےانگوٹھے کے نشانات بائیومیٹرک مشین پر درج نہیں ہورہاہے۔ ایسے طلبہ کا دوبارہ بایومیٹرک کیاجائے۔اس طرح کی شکایتوںاور خامیوںکو بھی درست کرنےکی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔ طلبہ کی صحیح معلومات فراہم کرنے اوران معلومات کی بنیاد پر آدھار کارڈ بنانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ 
  ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ۳۱؍مارچ ۲۰۲۱ء تک اوّل تا بارہویں جماعت کے تمام طلبہ کے آدھارکارڈ بنانے اوراس کی تفصیلات سرل پورٹل پر درج کرنےکی ہدایت جاری کی ہے ۔ اسکول انتظامیہ سے کہاگیاہےکہ وہ طلبہ کے والدین کو اس بارےمیں بتائیں ۔تاکہ جن طلبہ کے آدھار کارڈ نہیں بنے ہیں انہیں بنانےکی کارروائی شروع کی جاسکے ۔ آدھارکارڈ بنانےکیلئے اسکول ، بینک اور پوسٹ آفس کی مددلی جاسکتی ہے ۔ اس ضمن میں اکھل بھارتیہ اردوشکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثارنے کہاکہ ’’یہ درست ہےکہ اب بھی لاکھوں طلبہ کے آدھار کارڈ نہیں بن سکے ہیں۔ لیکن اس کی وجہ خود ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ ہے۔ آدھار کارڈ بنانے کیلئے درکار سہولیا ت فراہم نہ ہونے سے اس کام کی تکمیل میں تاخیر ہورہی ہے ۔کوروناوائرس اور لاک ڈائون کی وجہ سے سال ۲۰۲۰ء میں طلبہ کا آدھارکارڈ بنانےکا کام پوری طرح رک گیاہے۔ اسکولیں بند ہیں۔ اسکولوں کےبند ہونے سے طلبہ اسکول نہیں آرہےہیں ۔ علاوہ ازیں بیشتر طلبہ اپنے آبائی وطن چلے گئےہیں۔ اب  بھی اسکولیں بند ہیں لیکن ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ۳۱؍مارچ ۲۰۲۱ ءتک تمام طلبہ کے آدھار کارڈ بنانے اور ان کی تفصیلات سرل پورٹل پر درج کرنےکی ہدایت جاری کی ہے ۔ جب اسکول ہی نہیں کھلے ہیں تو یہ کارروائی کیسے پوری ہوسکتی ہے۔ اسکول شروع ہونے پر اگر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ آدھار کارڈ بنانےکیلئے مشین اوراسٹاف کا انتظام کرتی ہے تو یہ کام آسانی سےمکمل ہوسکتاہے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK