Inquilab Logo

عدالت کی ہدایت پر تشکیل کردہ کمیشن نے بکرومڈبھیڑ کی جانچ شروع کی

Updated: August 06, 2020, 8:21 AM IST | Staff Reporter | Kanpur

بکروگائوں خونیں تصادم کی جانچ کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایت پر تشکیل کردہ کمیشن نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ منگل کو کانپور پہنچے کمیشن کے اراکین نے ضلع انتظامیہ اور پولیس افسران سے پوچھ گچھ کے بعد بکروگائوں پہنچی اور جائے واردات کا ہر پہلو سے جائزہ لیا

Kanpur Police - Pic : INN
کانپور پولیس ۔ تصویر : آئی این این

بکروگائوں خونیں تصادم کی جانچ کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایت پر تشکیل  کردہ کمیشن نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ منگل کو کانپور پہنچے کمیشن کے اراکین نے ضلع انتظامیہ  اور پولیس افسران سے پوچھ گچھ کے بعد بکروگائوں پہنچی اور جائے واردات کا ہر پہلو سے جائزہ لیا۔ بکروگائوں خونی تصادم میں ڈی ایس پی ، ایس ایچ او سمیت ۸؍ پولیس اہلکاروں کی شہادت اور انکائونٹر میں کلیدی ملزم وکاس دوبے سمیت ۶؍ لوگوں کے مارے جانے کے معاملے کی جانچ کیلئے سپریم کورٹ نے جانچ کمیشن تشکیل کرنے کیساتھ اترپردیش حکومت کو ہدایت دی تھی کہ  ایساواقعہ مستقبل میں رونما ہونے نہ پائے۔
  پورے معاملے کی جانچ کیلئے سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کی طرف سے مجوزہ ناموں کو منظوری دی تھی جس کے مطابق سپریم کورٹ سے سبکدوش جج جسٹس بی ایس چوہان کی صدارت والے تین رکنی کمیشن کو دو مہینے کے اندر جانچ مکمل کرکے رپورٹ سپریم کورٹ اور اترپردیش حکومت کو سونپنی ہے۔
  جانچ کمیشن میں شامل جسٹس بی ایس چوہان کے علاوہ الٰہ آباد ہائی کورٹ سے سبکدوش جسٹس ششی کانت اگروال، سابق ڈی جی پی کے ایل گپتا شامل ہیں۔ منگل کو جسٹس بی ایس چوہان کی صدارت میں جانچ کمیشن کے اراکین کانپور سرکٹ ہائوس پہنچے تھے۔ یہاں آئی جی کانپور رینج موہت اگروال، ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر برہم دیو رام تیواری، ایس ایس پی ڈاکٹر پریتندر سنگھ سے خونیں تصادم سے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کی۔ اس کے بعد ضلع انتظامیہ و پولیس افسران کیساتھ بکروگائوں پہنچ کر جائے واردات کا تمام پہلوئوں سے جائزہ لیا۔ یہاں پہلے سے کرائم سین تیار کر واردات کی شب کی طرح راستے میں جے سی بی بھی کھڑی کی گئی۔
 کمیشن نے ڈی ایس پی سمیت آٹھوں پولیس اہلکاروں کی جائے شہادت ، وکاس دوبے کے منہدم مکان کیساتھ آس پاس کے مکانات کی بھی جانچ کی۔
  کمیشن نے انکائونٹر میں مارے گئے پریم شنکر کی بہو کا بھی واردات سے متعلق بیان درج کرایا۔ کمیشن نے یہ بھی پوچھا کہ حملے کے وقت گولیاں زیادہ کس جانب سے چلائی جارہی تھیں۔ نیز ڈی ایس پی دویندر مشرا کے قتل میں کون لوگ شامل تھے۔ 
 اس کے علاوہ کمیشن کے اراکین نے آس پاس مکانان کے دیگر ممبران سے بھی بات چیت کر ان کے بیان درج کئے۔
  امید ہے کہ جانچ کمیشن کے اراکین حملے کی صبح بکروگائوں سے ۵؍ کلو میٹر فاصلے پر جنگل میں ہوئے انکائونٹر اوروکاس دوبے انکائونٹر کی جگہوں کا بھی معائنہ کرےگی۔نیز ملزمین پر درج مقدمات کی دستا ویز بھی دیکھے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK