Inquilab Logo

کسی کی شہریت سےمتعلق فیصلہ یکطرفہ طورپر مدعی کا موقف سنے بغیر نہیں کیا جاسکتا

Updated: April 19, 2021, 10:11 AM IST | Agency | Guwahati

رحیمہ خاتون کی شہریت بحال کرتےہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ کی واضح ہدایت، فارینرس ٹربیونل کے طریقہ کار پر ناپسندیدگی کااظہار کیا

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این

   آسام میں این آر سی کی کارروائی کے دوران فارینرس ٹربیونل  کے غیرمعیاری کام کاج اور اندھادھند طریقے سے لوگوں کو شہریت سے محروم کرنے پر اٹھنےوالے سوالات کے بیچ گزشتہ دنوں گوہاٹی ہائی کورٹ نے بھی ٹربیونل کی سرزنش کی ہے۔  رحیمہ خاتون کی شہریت بحال کرتےہوئے کورٹ نے اپنے فیصلے میں دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ شہریت کسی بھی فرد کا سب سے اہم اور بنیادی  حق ہے،اس پر اٹھنے والے کسی بھی سوال کو متعلقہ شخص کا موقف سننے اوراسے اپنے دفاع کا پورا موقع  دینے  کے بعد ہی حل کیا جانا چاہئے۔ کورٹ نے واضح کیا ہے کہ شہریت کا مسئلہ میرٹ کی بنیاد پر حل کیا جانا چاہئے۔ جسٹس کوٹیسور سنگھ اور جسٹس سومترا سائیکیا پر مشتمل دورکنی بنچ نے شہریت سے متعلق مسائل کے حل کیلئے رہنما خطوط واضح  کرتے  ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ ذہن نشین رہنا چاہئے کہ شہریت کسی بھی شخص کا سب سے اہم حق ہے۔ شہریت کی بنیاد پر ہی وہ کسی ملک کا شہری بنتا ہے اور اس ملک  کے قانون کے مطابق مختلف حقوق  اور مراعات کا مستحق قرار پاتا ہے۔  اس لئے اگر کسی کی شہریت پر کوئی سوال اٹھتا ہے تو ہماری رائے یہ ہے کہ اسے جتنا ممکن ہوسکے میرٹ کی بنیاد پر اور متعلقہ شخص کو سننے کے بعد ہی حل کیا جانا چاہئے۔ ‘‘ عدالت نے یہ باتیں رحیمہ خاتون کے ذریعہ داخل کردہ پٹیشن پر شنوائی کے دوران کہیں۔ انہوں نے ۹؍ جون ۲۰۱۶ء کے ڈبری کے فارینرس ٹربیونل کےفیصلے کو چیلنج کیا ہے  جس میں انہیں  ۱۹۷۱ء کے بعد کی درانداز قرار دیتے ہوئے شہریت سے محروم کردیا گیاہے۔  عرضی گزار نےبتایا ہے کہ ٹربیونل سے نوٹس ملنے کے بعد انہیں اطلاع دیئے بغیر ان کا بیٹا  ان کی جانب سے ٹربیونل میں حاضر ہوا۔ بعد میں جب دیگر تاریخوں میں وہ حاضر نہیں ہوا تو یکطرفہ طور فیصلہ سنا دیاگیا کہ عرضی گزار ہندوستانی شہری  نہیں  ہے۔  ہائی کورٹ نے ٹربیونل کے فیصلے پر روک لگاتے  ہوئے نشاندہی کی کہ  ٹربیونل نے عرضی گزار کا موقف سنے بغیر ہی فیصلہ سنادیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کورٹ نے ٹربیونل کو دوبارہ معاملے کی شنوائی کی ہدایت  دی اور عرضی گزار کو۵؍ مئی ۲۰۲۱ء  سے پہلے افسران کے سامنے حاضر ہونے کا حکم دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK