Inquilab Logo

میدھا پاٹکرکی موجودگی میں راشن دکانوں سےمتعلق عوام کی شکایتیں سننےکیلئےجن شنوائی کا انعقادا

Updated: November 20, 2021, 10:01 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

راشن کی کالابازاری اورعوام کو ان کےحق سے محروم کیا جانا ناقابل برداشت ہے

People filing complaints in the presence of Medha Patkar (right)
میدھا پاٹکر (دائیں) کی موجودگی میں عوام شکایات درج کرواتے ہوئے

 راشن کی کالابازاری اورعوام کو ان کےحق سے محروم کیا جانا ناقابل برداشت ہے۔ ملاڈ کے انبوزواڑی علاقے میںاس سلسلے میںگھربچاؤ گھربناؤ آندولن کے ذریعے  راشننگ افسران پوار اورفوڈ انسپکٹر پٹیل کی موجودگی میں ’جن شنوائی ‘کی گئی اوربڑی تعداد میںلوگوںنے اپنی شکایات  درج کروائیں ۔ان شکایت کنندگان کی الگ الگ شکایت پرمبنی فارم پُر کروائےگئے اورراشننگ افسران کو دیئے گئے۔ انہوںنے اس کے ازالے کی یقین دہانی کروائی ۔
 معروف سماجی خدمت گار میدھا پاٹکرکی سربراہی میںکام کرنے والی تنظیم گھربچاؤ گھر آندولن کے ذریعے راشن نہ ملنے اوراس ضمن میںپیش آنے والی دقتوںکے ازالے کیلئے  علاقے کی سطح پرشنوائی شروع کی گئی ہے ۔ انبوزواڑی میںمیدھا پاٹکرخود موجود تھیں۔ انہوںنے ملاڈ آفس میںڈیوٹی انجام دینے والے راشننگ افسران کی موجودگی میںعوام کی مختلف شکایات سننے کےبعد کہا کہ فوڈ سیکوریٹی بل کے تحت راشن غریب عوام کاحق ہے لیکن حیرت کی بات ہے کہ مختلف بہانو ں سے عوام کایہ حق مارا جاتا ہے ۔اس کے تعلق سے سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ کوئی شخص بھوکا نہ سوئے۔اس کے باوجود حقیقت یہ ہے کہ کبھی بایومیٹرک کے نام پر، کبھی راشن نہیںہے ، کا بہانہ   بناکر ،بعض  دفعہ محنت کش مزدوروںکے انگوٹھے کا صحیح نشان بایومیٹرک میں نہ آنے سے ، کبھی کسی کاراشن کسی اورکو دے کر توکبھی کسی اور حوالے سے غریب آدمی کایہ حق مارلیا جاتاہے ۔‘‘
 میدھا پاٹکرنے راشننگ افسران کومتوجہ کرتے ہوئے کہاکہ ’’آپ لوگوں کوخود اندازہ ہوگیا ہوگا کہ لوگوں کوکس قسم کےمسائل کاسامنا  کرنا پڑ رہا ہے  اوراسے حل کرناآپ کی ذمہ داری ہے ۔اگرکوئی دکاندار گڑبڑکرتا ہے یا افسران سے اس کی ملی بھگت کی شکایت ملتی ہے تواس پرلیپا پوتی کےبجائے اس کی جانچ کےبعدکارروائی کی جانی چاہئے، تاکہ دیگرافسران کوسبق ملے اوردکانداروں میںبھی  قانون کا خوف پیدا ہو ۔ تبھی حالات میں تبدیلی کی امید کی جاسکتی ہے۔‘‘’جن شنوائی ‘کے دوران لوگوںنے بڑی تعداد میںگھربچاؤ گھربناؤ آندولن کے ذریعے تیارکردہ فارم پُر کئے اوراس میںاپنی شکایات درج کروائیںجسے بعد میں  افسران کے حوالے کیا گیا۔ 
 شنوائی کے وقت موجود ایڈوکیٹ سعید احمد نے  بتایاکہ’’ تنظیم علاقے علاقے میں جا کر جن شنوائی منعقد کروارہی ہے اوروہاں چونکہ راشننگ افسران بھی موجود ہوتے ہیں اسلئے انہیںبآسانی عوام کی شکایات کااندازہ ہوجاتا ہے۔اس کے ذریعے کوشش کی جارہی ہے کہ ہرضرورت مند کو راشن ملے ،افسران کی اور دکاندار کی ملی بھگت ختم ہواوراگربایومیٹرک کامسئلہ ہے تواسے بھی حل کیا جائے اورکسی غریب کا راشن کاحق مارا نہ جائے ۔‘‘
 اس موقع پرگھربچاؤ گھربناؤ آندولن سے جڑے کارکنان اورعہدیداران رحمت علی ، لالا کالے دیا شنکر، پونم کنوجیا، نرملا گپتا ،محمدیونس ، وشال یادواورگڈی وغیرہ نے رہنمائی کی ۔

ration Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK