Inquilab Logo

ترکی میں مذاکرات میں بڑی کامیابی، یوکرین نیٹو سے علاحدہ رہنے پر راضی ہوگیا

Updated: March 30, 2022, 9:31 AM IST | istanbul

مگر اس کیلئے ماسکو کے سامنے مکمل جنگ بندی کی شرط رکھی، دونوں ملکوں کے سربراہان کی ملاقات کی راہ ہموار، امن کی بحالی کی امید بڑھ گئی

Turkish President Recep Tayyip Erdogan welcomes Russian and Ukrainian negotiators in Istanbul.
ترک صدر رجب اردگان استنبول میں  روسی اور یوکرینی مذاکرات کاروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے۔

 ترکی کی میزبانی میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کے پہلے دن بڑی کامیابی ملی ہے۔ یوکرین  مکمل جنگ بندی کی صورت میں نیٹو سے علاحدہ رینے کی روس کی کلیدی شرط ماننے کو تیار ہوگیاہے۔ اس کے بعد   دونوں ملکوں  کے سربراہان کی ملاقات کی امید بڑھ گئی  ہے۔   روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف کہہ چکے ہیں کہ دونوں  ملکوں کے سربراہان کی ملاقات اسی صورت میں ہوسکتی ہے  جب وفود کی ملاقات میں کلیدی امور  میں مثبت پیش رفت ہوجائے۔ 
 منگل کو مذاکرات کے بعد یوکرینی وفدکے رکن ڈیوڈ اراخامیا نے بتایا کہ ’’آج کی ملاقات کے نتائج  اس لحاظ سے کافی ہیں کہ سربراہان کی سطح کی گفتگو کا سلسلہ شروع کیا جائے۔‘‘دوسری طرف روس نے کہا ہے کہ  یوکرین کے ساتھ اس کی گفتگو بامعنی رہی ہےا ور اس نے دارالحکومت کیٖف اور شمالی یوکرین کے شہر چیرنی ہائیو میں فوجی سرگرمیاں غیر معمولی طورپر کم کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔  منگل کو دونوں ملکوں کے وفود کی ملاقات سے قبل ترکی کے صدر طیب اردگان نے ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب  کیا۔  بیلا روس کی بات چیت کی ناکامی کے بعد یہ مذاکرات استنبول میں منعقد ہورہے ہیں۔  اردگان نے  پہلے ہی امید ظاہر کی تھی کہ گفتگو سے یوکرین اور روس کے صدور کی براہ راست ملاقات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

ukraine Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK