انجمن اسلام سیف طیب جی گرلز پرائمری اسکول کی اس پہل کو بچوں اور والدین کی جانب سے خاطرخواہ پزیرائی حاصل ہورہی ہے۔ممبئی ہی نہیں آبائی وطن میں موجود طالبات بھی پابندی سےاس کلاس میں شریک ہورہی ہیں۔کلاس میں انگریزی کے حرف تہجی کو مخرج اور حروف کی مناسبت سے علامتی اشاروں کے ذریعےسمجھایا جاتاہے
خصوصی آن لائن کلاس میں شریک طالبات اور اساتذہ۔۔ تصویر: آئی این این
نجمن اسلام سیف طیب جی گرلزپرائمری اسکول بیلاسس روڈ، ناگپاڑہ نے گرمی کی تعطیلا ت میں طالبات کو تعلیم سےجوڑے رکھنےکیلئے انگریزی حرف تہجی ’اے ٹوزیڈ‘ کو مخرج اور حروف کی مناسبت سے علامتی اشاروں سے سمجھانے کیلئے آن لائن کلاس شروع کی ہے ۔ یہ پروجیکٹ اسکول انتظامیہ ، طالبات اور سرپرستوں کی باہمی دلچسپی کا نتیجہ ہے۔ چھٹیوں کے باوجود ممبئی کے علاوہ آبائی وطن سے طالبات پابندی سے اس خصوصی کلاس میں شریک ہورہی ہیں۔ اس آن لائن کلاس میں طالبات کو انگریزی حروف پڑھنے اور لکھنے کی تربیت دی جار ہی ہے ساتھ ہی ان سے بننےوالے الفاظ کی ادائیگی اور کس طرح انہیں بولنا ہے، یہ سکھایا جارہا ہے۔ اس بارے میں کلاس ٹیچر شیخ حفصہ محمدہود نے بتایا کہ ’’ہم نے فونکس کلاس شروع کی ہے۔ یہ تدریس کا نیاطریقہ ہے۔ اس کی مدد سے بڑی آسانی سے بچوںکے لکھنے اور پڑھنے کی صلاحیت بڑھائی جاسکتی ہے ۔ کلاس میں انگریزی کے اے ٹوزیڈ حروف کو سائونڈ اور ایکشن کے ساتھ سکھایا جاتاہے تاکہ وہ حرف سمجھ سکیں ساتھ ہی حروف کی مناسبت سے علامتی اشیاء کا بیان اشاروںسے سمجھایا جاتاہے ۔ بچے بڑی دلچسپی سے اسے سیکھتے ہیں اور جو سیکھتے ہیں ، اُنہیں دہراکر یاد رکھنےکی کوشش کرتےہیں۔ مثلاً حرف’ اے‘ کی آواز کیسے ادا کیاجائے تاکہ حرف کے ساتھ اس کی آواز سے بھی بچے واقف ہوسکیں۔ ا س لئے ہم حرف ’اے‘ کی ادائیگی اور اس کی آواز (سائونڈ) کے ساتھ ’اے فار ایپل‘ کے علاوہ سیب کھانےکا ایکشن بھی پیش کرتے ہیں تاکہ بچے آسانی سے اس حرف کی آواز اور اس کی ادائیگی کیسے کی جائے گی ، یہ سب باتیں ایک ساتھ سمجھ سکیں اور یاد رکھ سکیں۔‘‘ مذکورہ اسکول کی ہیڈٹیچر شیخ طلعت نصیرالدین نے بتایاکہ ’’ کووڈ۱۹ کے معاملات کافی کم ہوجانے کے بعد آن لائن پڑھائی تو بند کردی گئی ہے مگرہم گرمی کی چھٹیوں میں اس طریقے کا استعمال کررہے ہیں۔ طالبات اور سرپرستوں کے اصرار پر ہم نے یہ پروجیکٹ شروع کیا ہے جس کی مدد سےچھٹیوں کے باوجود اوّل تا چہارم جماعت کی تقریباً ۵۵۰؍ طالبات تعلیم سے وابستہ ہیں۔ اُردو کے ساتھ انگریزی ز بان مضبوط کرنے کیلئےطالبات کو انگریزی حرف تہجی کس طرح لکھنا، پڑھنا اور بولنا ہے ، یہ سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ ۹؍مئی سے مذکورہ کلاس کا آغاز کیاگیاتھا جس میں ممبئی کے علاوہ آبائی وطن جانےوالی طالبات بھی بڑی تعداد میں شریک ہورہی ہیں۔یہ کلاس نئے تعلیمی سال کے آغاز تک جاری رہےگی۔‘‘
ہیڈٹیچر کے مطابق ’’مذکورہ کلاس کی لنک روزانہ طالبات کو روانہ کی جاتی ہے۔طالبات بڑی پابندی سے چھٹیوں کے باوجود اس کلاس میں شریک ہوتی ہیںاور دلچسپی سے حروف کے سائونڈ اور ایکشن کوسمجھنے کی کوشش کرتی ہیں۔ اوّل تاچہارم جماعت کی تقریباً ساڑھے ۵۰۰؍ طالبات کو مرحلہ وارہر دن پڑھایا جاتاہے ۔ کلاس کی خاص بات یہ ہےکہ کچھ طالبات کی والدہ بھی اس میں شامل ہوکر پڑھائی کرتی ہیں جس سےاس پڑھائی کے تئیں سرپرستوںکی دلچسپی کااندازہ لگایا جاسکتاہے۔‘‘