اڑتالیس؍ گھنٹے میں ریلوےپولیس نے اسےوڈالا سے حراست میں لیا ۔مقتول کی اب بھی شناخت نہیںہوسکی ہے
EPAPER
Updated: April 02, 2021, 1:04 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
اڑتالیس؍ گھنٹے میں ریلوےپولیس نے اسےوڈالا سے حراست میں لیا ۔مقتول کی اب بھی شناخت نہیںہوسکی ہے
لوکل ٹرین کے لگیج ڈبے میںنا معلوم نوجوان کے قتل کے ملزم کو ۴۸؍ گھنٹےمیںسی ایس ایم ٹی ریلوے پولیس نے گرفتار کرلیا جس کا نام آصف محمد فیروز شیخ (۲۳) بتایا گیا ہے ۔ اسے وڈالا ٹرانزٹ کیمپ سے جمعرات کو حراست میں لیاگیا ۔اس سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔تفتیشی افسر کا کہناہے کہ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے اعتراف بھی کیا ہے لیکن مزید پہلوؤں پرتفتیش کی جارہی ہے تاکہ کچھ اور معلومات حاصل ہوسکیں۔دوسری جانب مقتول کی اب بھی شناخت نہیںہوسکی ہے۔ واضح ہو کہ ۲۹؍ مارچ کی شب میں پنویل- سی ایس ایم ٹی ٹرین میںکرلا سے چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس کے درمیان لوکل ٹرین کے لگیج ڈبے میں سفر کرنے والے ۲۵؍سالہ مسلم نوجوان کی لاش پائی گئی تھی ۔ کیس کی تفتیش کرنے والے انسپکٹر بی بی ڈانگے نے نمائندۂ انقلاب کے استفسار کرنے پر یہ بھی بتایاکہ’’ریلوےپولیس کمشنر قیصر خالد کی ہدایات کے مطابق سی ایس ایم ٹی ریلوے پولیس کےسینئر انسپکٹر پروین بھگت کی رہنمائی میںپوری ٹیم نے اس کیس کی تحقیقات شروع کیں ۔چونکہ مقتول کےپاس سے کوئی ایسی چیزبرآمد نہیںہوئی تھی جس سے اس کی شناخت ہوسکے اس لئے کرلا میںاس کےٹرین میںسوار ہونے کےساتھ پلیٹ فارم ،لوکل ٹرین اورباہر کے سی سی ٹی وی فوٹیج سے چھان بین کی گئی اورمخبروں کی بھی خدمات حاصل کی گئیں۔چنانچہ یہ پتہ چلا کہ ملزم وڈالا ٹرانزٹ کیمپ علاقے میںہے جس کے بعد پولیس کی ٹیم نے وہاں پہنچ کراسے حراست میںلے لیا ۔ ملزم پلاٹ نمبر ۱۴؍ کے ۴؍ روڈ نمبر ۹؍بیگن واڑی میں رہتا ہے ۔‘‘ انسپکٹرنےیہ بھی بتایا کہ ’’ابتدائی تفتیش میں ملزم آصف نے یہ اعتراف کیا کہ وہ بھی اسی لوکل ٹرین میںسفر کرتے ہوئے گروتیغ بہادر نگر جارہا تھا کہ کسی بات پر اس کی تکرار ہوگئی اوربات اس قدر بڑھ گئی کہ اس نے دھار دار ہتھیار سے اس پر حملہ کردیا جس سے اس کی موت ہوگئی ۔‘‘ اس کیس میںملزم کوگرفتارکرنے کیلئے ریلوے کرائم برانچ کی ٹیم کے اہلکاروں نے بھی اپنی خدمات انجام دیں۔ ریلوے پولیس نے ایک مرتبہ پھر شہریوں سےدرخواست کی ہے کہ وہ مقتول نوجوان کی شناخت کے لئے اپنا تعاون پیش کریںاوراگرکچھ پتہ چلے تو وہ چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس ریلوے پولیس کو مطلع کرے تاکہ لاش مقتول کے اہل خانہ کے حوالے کی جاسکے۔