Inquilab Logo

موتیہاری ضلع میں پولیس کی بڑے پیمانے پر بچہ مزدوری کے خلاف کارروائی

Updated: July 29, 2021, 12:28 PM IST | Salman Ahmed | Motihari

مختلف دکانوں اور ہوٹلوں پر چھاپے مار کر پولیس دستوں نے متعدد بچوں کو آزاد کروایا اور بچہ مزدوری کروانے والے دکانداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی

Action against large scale police child labor.Picture:INN
بچہ مزدوری کے خلاف کارروائی۔تصویر: آئی این این

 بہار کے ضلع  موتیہاری میں لگاتار ان دنوں بچہ مزدوری کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ دکاندار کم اجرت دے کر  بچوں سے کام لے رہے ہیں اور بچوں کا ذہنی استحصال کھلے عام کیا جارہا ہے۔ اس طرح کی متعدد شکایتوں کے بعد بدھ کو مشرقی چمپارن لیبر سپرنٹنڈنٹ راکیش رنجن کی قیادت میں چائلڈ لائن موتیہاری کی تحریری شکایت پر ضلع کے کئی بلاکوں کے مختلف ہوٹلوں میں چھاپہ ماری کر کےبچوں کو آزاد کروایا گیا ۔  اس دوران شہر کے شدھ شاکا ہاری ہوٹل ، بس اسٹینڈ اور چھتونی کے مختلف ہوٹلوں سے تین بچوں کو آزاد کروایا گیا جبکہ چکیا سب ڈیویژن کے مختلف حلقوں میں خصوصی چھاپہ ماردستے نے کئی دکانوں پر چھاپہ ماری مہم چلائی جس میں ۹ دکانوں بھارت سوئٹس، پرانا بائی پاس، بارا چکیا، کوسو سائیکل صاحب، ہاسپیٹل روڈ چکیا، ناشتہ دکان ، طیب  دکان ، محمد عالم دکان،محمود گیراج، مدھوبنی روڈ چکیا، ارجن ورکشاپ چکیا سے ایک ایک بچوں کو آزاد کروایا گیا جبکہ ترپت مٹ کارنر سے دو بچہ مزدور سمیت کل ۱۲ بچہ مزدوروں کو آزاد کروایا گیا ہے ۔ 
 ساتھ ہی چکیا بازار میں بھٹکتے پائے گئے ایک بچے کو بھی خصوصی چھاپہ مار دستے نے تحفظ اطفال کمیٹی کے سپرد کیا ۔ مختلف دکانوں سے آزاد کروائے گئے بچوں کے تعلق سے ۱۹۸۶ کے قانون کے تحت متعلقہ تھانوں میں ہوٹلوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جارہی ہے ۔تمام آزاد کروائے گئے بچوں کو چائلڈ ہوم میں رکھا گیا ہے ۔بچوں کو آزاد کروائے جانے کے بعد لیبر سپرٹینڈینٹ راکیش رنجن نے بتایا کہ غیر قانونی طریقے سے نابالغ بچوں سے کام لینا یہ قانونا جرم ہے ہمیں اپنے بچوں کی طرح دوسرے کے بچوں کو سمجھا چاہئے ساتھ ہی ہمیں سرکاری قوانین کا بھی لحاظ رکھنا چاہئے ۔  انہوں نے بتایا کہ ۱۹۸۶ میں بچہ مزدوری کے تئیں بنائے گئے قانون کے تحت ہر شخص کو بیس ہزار سے پچاس ہزار روپے تک جرمانہ اور دو سال تک جیل بھیجنے کا قانون ہے۔ اس کے علاوہ عدالت عالیہ کے حکم کی تعمیل میں تمام دکانداروں سے بیس ہزار روپئے فی بچہ مزدور رقم کی وصولی کی جائیگی ۔ آج چھاپہ ماری ٹیم میں شامل لوگوں میں معاون ڈائریکٹر دھیرج کمار، ضلع تحفظ اطفال اکائی کے راکیش کمار، ہرسدھی لیبر آفیسر انیل کمار، کیسریا کے رام پیارے لال، گھوڑاصحن کے پرسوتم کمار، سگولی کے بھوشن شیام نندن داس کے علاوہ ایس سی ، ایس ٹی تھانہ سمیت تین پولیس  ملازمین اور پولیس لائن موتیہاری سے ۱۲ پولیس ملازمین شامل تھے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK