Inquilab Logo

سونو سو‘د کیخلاف کارروائی، املاک اور دفاتر پرچھاپے

Updated: September 16, 2021, 9:32 AM IST | Mumbai

بہی کھاتوںمیں گڑبڑ کا الزام ، ممبئی اور لکھنؤ کے دفاتر اور جائیداد پر تلاشی لی گئیں ، عام آدمی پارٹی نے کھل کرحمایت کی ،کہا کہ لاکھوں لوگوں کی دعائیں سونو سود کے ساتھ ہیں

All political parties have come out in support of actor Sonu Sood.Picture:PTI
اداکار سونو سود کی حمایت میں تمام سیاسی پارٹیاں آگئی ہیں

کورونا وباء کے دور میں مہاجر مزدوروں اور ضرورت مندوں کی بے لوث  مدد کرکے پورے ملک کا دل جیتنے والے  اداکار سونو سود کےخلاف محکمہ انکم ٹیکس نے چھاپے مارے ہیں۔ ان پر محکمہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے مختلف بہی کھاتوں میں بے ضابطگیاں ہیں جن کی جانچ کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی لئے یہ چھاپے مارے گئے ہیں۔  اداکار سونو سود کے ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس محکمہ نے انہیں کوئی نوٹس دئیے بغیر ہی یہ کارروائی کی ہے۔ اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ انکم ٹیکس کے یہ چھاپے سونو سود کے مکان پر بھی مارے گئے ہیں یا نہیں لیکن یہ واضح ہے کہ ممبئی اور لکھنؤ میں واقع ان کے ۶؍ دفاتر اور جائیداد کی جانچ کی جارہی ہے۔ 
 محکمہ کے ذرائع کے مطابق سونو سود کی ایک رئیل اسٹیٹ ڈیل پہلے سے راڈار پر ہے اور اس کی جانچ کے دوران ہی دیگر بہی کھاتوں میں گڑبڑیاں پائی گئیں جن کی جانچ کے لئےمحکمہ کو یہاں کارروائی کے لئے پہنچنا پڑا۔ ذرائع نے کہا کہ اس سے قبل بھی سونو سود سے متعدد تفصیلات مانگی گئی تھیں جو انہوں نے فراہم بھی کی تھیں لیکن مزید زاویوں سے تفتیش کے لئے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ ذرائع نے یہ واضح کرنے کی کوشش کی کہ  اس کارروائی کو چھاپے قرار دینا درست نہیں ہےکیوں کہ یہ صرف سروے کا کام ہے۔  سونو سود کی تمام جائیدا د جو ممبئی اور لکھنؤ میں ہے ، جن میں ان کے ممبئی کے دفاتر بھی شامل ہیں، کا سروے کیا گیا ہے اور ان کے تعلق سے تفصیلات حاصل کی گئی ہیں۔ 
   سونو سود   کے خلاف  اس طرح کی کارروائی پر تمام سیاسی پارٹیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے جبکہ بی جے پی نے اس کارروائی کا دفاع کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے تو کھل کر سونو سود کا  دفاع کیا ہے اور اسے بی جے پی کی کارستانی قرار دیا ہے۔سونو سود پر انکم ٹیکس محکمہ کے چھاپے کی خبر عام ہوتے ہی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے  ٹویٹ کیا کہ ’’ سچائی کے راستے میں بہت سی مشکلات آتی ہیںلیکن جیت ہمیشہ سچ کی ہو تی ہے۔ سونو سود ایسے ہی ایک سچائی کے سپاہی ہیںجن کے ساتھ پورے ملک کے ہزاروں لاکھوں غریبوں ، بے سہارا لوگوں ، بے روزگاروں اور مدد کے لئے ترستے افراد کی دعائیں ہیں۔ ان کے ساتھ لاک ڈائون میں سیکڑوں کلومیٹر پیدل چل کر جانے والے مہاجر مزدوروں کی بھی دعائیں ہیں۔  انہیں کچھ نہیں ہو گا بلکہ ان کے ساتھ ایسی حرکت کرنے والوں کو جلد ہی عوام مزہ چکھائیں گے ۔ ‘‘
 واضح رہے کہ سونو سود نے گزشتہ دنوںدہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال سے ملاقات کی تھی ۔دہلی حکومت نے انہیں   اعلیٰ تعلیم سے متعلق مہم کا برانڈ ایمبیسڈر بنایا تھا ۔ اس کے بعد سے ہی یہ خبریں سیاسی حلقوں میں گردش کررہی تھیں کہ پنجاب میں سونو سود عام آدمی  پارٹی کا  چہرہ ہو سکتے ہیں اور وہ وہاںسے الیکشن بھی لڑسکتے ہیں لیکن سونو سود نے ایسی کسی بھی بات کی تردید کی تھی او ر واـضح کردیا تھا کہ ان کا ارادہ سیاست میں آنے کا نہیں ہے۔ اس بارے میں عام آدمی پارٹی کے ترجمان راگھو چڈھا نے کہا کہ’’سونو سود جیسے سچے اور ایماندار شخص کے خلاف انکم ٹیکس کے چھاپےیہی ثابت کرتے ہیں کہ بی جے پی اور مرکزی حکومت ذہنی طور پر دیوالیہ ہوچکے ہیں۔ سونو سود کو آج ہندوستان کے کروڑوں عوام اپنا مسیحا مانتے ہیں ، ملک کے مزدور عقیدت سے ان کا نام لیتے ہیں،  سیکڑوں مائیں انہیں روزانہ دعائیں دیتی ہیں اس شخص کے خلاف مرکزی حکومت نے جس طرح کی کارروائی کروائی ہے وہ نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ قابل احتجاج بھی ہے۔ اس کا مزہ بی جے پی جلد چکھ لے گی ۔‘‘
 بی جے پی کی سابق اتحادی اورمہاراشٹر کی موجودہ حکومت میں شامل شیو سینا نے بھی انکم ٹیکس محکمے پر تنقید کی ہے۔ شیو سینا لیڈر آنند دوبے نے کہا کہ’’سونو سود کے خلاف کوئی کارروائی ہوسکتی ہے یا نہیں اس سے قطع نظر محکمے کے ان افسران کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے کہ وہ کس کے یہاں ریڈ کرنے جارہے ہیں۔ انہیں صرف اپنے آقا کی بات سننے کے بجائے اپنے ضمیر کی آواز سے بھی کام لینا چاہئے۔‘‘ شیو سینا کے مطابق سونو سود نے جس طرح سے لاک ڈائون کے دوران عوام کی خدمت کی اورہاجر مزدوروں کو ان کے گھر تک پہنچایا یہ کام مرکزی حکومت کے کرنے کا  تھا لیکن سونو سود نے کیا ۔ ہمیں لگتا ہے کہ انہیں اسی لئے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ 

sonu sood Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK