Inquilab Logo

اڈانی گروپ کو ۵۰؍ سال کیلئے احمد آباد ، لکھنؤاور منگلور کے ایئرپورٹس کی دیکھ بھال کا ٹھیکہ دیا گی

Updated: February 15, 2020, 8:06 PM IST | New Delhi

گوتم اڈانی کی کمپنی نے جے پور،گوہاٹی، اور تریویندرم ایئر پورٹس کیلئے بھی بولی لگائی تھی، انہیں ان ہوائی اڈوں کے ٹھیکے بھی جلد ہی سونپے جائیں گے، حکومت سے منظوری ملنے کا انتظار۔

 لکھنؤ کا ایئر پورٹ اب تک ایئر پورٹس اتھاریٹی آف انڈیا کے زیر تحت تھا۔ تصویر: آئی این این
لکھنؤ کا ایئر پورٹ اب تک ایئر پورٹس اتھاریٹی آف انڈیا کے زیر تحت تھا۔ تصویر: آئی این این

  نئی دہلی : احمد آباد، لکھنؤ او ر منگلورہوائی اڈوں کی دیکھ بھال کا اختیار ۵۰؍ سال کے لئے اڈانی گروپ کو مل گیا ہے۔ایئر پورٹس اتھاریٹی آف انڈیا(اے اے آئی) نے جمعہ کو بتایا کہ اڈانی گروپ کی اکائیوں کے ساتھ تینوں ہوائی اڈوں کے لئے معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں ۔ ان ہوائی اڈوں کی دیکھ بھال پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ اسی انداز میں ممبئی اور دہلی کے ایئر پورٹس کی دیکھ بھال بھی کی جارہی ہے لیکن چونکہ ممبئی اور دہلی دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک ہیں اس لئے ان کے لئے بولی کا پروسیس بھی کافی بڑا ہو تا ہے۔ ادھر اے اے آئی نے بتایا کہ اڈانی گرو پ کے پاس ہوائی اڈوں کی دیکھ بھال‘ مینجمنٹ اور ڈیولپمنٹ کا اختیار ہوگا۔ ان ہوائی اڈوں سے حاصل آمدنی پر کمپنی کا اختیار ہوگا۔ واضح رہے کہ اڈانی گروپ نے پہلی مرتبہ ہوائی اڈہ کے کاروبار میں قدم رکھا ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کی اکائیاں اڈانی لکھنؤ ہوائی اڈہ لمیٹیڈ‘ اڈانی احمدآباد بین الاقوامی ہوائی اڈہ لمیٹیڈ اور اڈانی منگلور ہوائی اڈہ لمیٹیڈ نے تینوں ہوائی اڈوں کے لئے متعلقہ الگ الگ معاہدوں پر دستخط کئے۔ یہ معاہدے پچاس سال کے لئے کئے گئے ہیں ۔اے اے آئی نے گزشتہ برس چھ ہوائی اڈوں کی دیکھ بھال پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت پرائیوٹ کمپنیوں کو سونپنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا تھا۔ اس میں احمد آباد،لکھنؤ اور منگلور کے علاوہ جے پور،گوہاٹی اور تریویندرم ہوائی اڈے شامل تھے۔تمام ۶؍ ہوائی اڈوں کے لئے اڈانی گروپ نے کامیاب بولی لگائی تھی۔ ان میں تین ہوائی اڈوں کے لئے ۱۴؍ فروری کو معاہدوں پر دستخط ہوئے۔اے اے آئی نے بتایا کہ دیکھ بھال کے حق کے بدلے اڈانی گروپ سے اسے یکمشت رقم ملے گی۔ اس کا استعمال پرانے ہوائی اڈوں کی دیکھ بھال اور ڈیولپمنٹ اور نئے ہوائی اڈوں کی تعمیر کے لئے کیا جائے گا۔ 
 واضح رہے کہ اڈانی گروپ نے ۶؍ ایئر پورٹس کےلئے ایک ساتھ بولی لگائی تھی ۔ اسے ان تمام ایئر پورٹس کا ٹھیکہ مل گیا تھا کیوں کہ اس نے سب سے زیادہ فی مسافر چارج ادا کرنے کی بولی لگائی تھی ۔ اس بارے میں اڈانی گروپ نے بتایا کہ گزشتہ سال لگنے والی بولی میں ہم نے احمد آباد کے لئے فی مسافر ۱۷۷؍ روپے ،لکھنؤ کے لئے ۱۷۱؍ روپے ، منگلور کے لئے ۱۱۵؍ روپے ، جے پور کے لئے ۱۷۴؍ روپے ، تریویندرم کے لئے ۱۶۸؍روپے اور گوہاٹی ایئر پورٹ پر فی مسافر ۱۶۰؍ روپے حکومت کو ادا کرنے کی بولی لگائی تھی ۔ یہ بولیاں دیگر کسی بھی کمپنی سے زیادہ تھیں اسی لئے اڈانی گروپ کو ہی ان ایئر پورٹس کا ٹھیکہ دیا گیا۔ فی الحال ۳؍ ایئر پورٹ کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے جبکہ بقیہ ۳؍ پر کابینہ کی جانب سے جلد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔
 یاد رہے کہ حکومت کے فیصلہ کی مخالفت ہوئی تھی کہ وہ اپنے اثاثے پرائیویٹ ہاتھوں میں سونپ رہی اور اس سے امبانی اور اڈانی کے علاوہ اور کسی کا کوئی فائدہ ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے۔ بہر حال حکومت نے ان تمام دلائل اور تنقیدوں کو مسترد کردیا تھا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK