Inquilab Logo

وقف جائدادوں پر قبضے کیخلاف انتظامیہ سخت

Updated: January 19, 2021, 1:44 PM IST | Mohammed Atif | Gorakhpur

یو پی کے گورکھپور ضلع میں قبرستان ،در گاہ ،امام باڑہ اور مسجد کی زمینوں سے قبضہ ہٹایا جائے گا۔ اس میں  رکاوٹ ڈا لنے والوں کے خلاف کارروائی کا انتباہ ، مقدمہ درج کیا جائے گا ۔ ضلع میں سنی کی ایک ہزار ۳۹۰؍جبکہ شیعہ کی ۲؍ وقف جائدادیں ہیں

Mazar Sharif - Pic : Inquilab
حضرت سید سالار مسعود غازی بالے میاں پر بھی غیر قانونی قبضہ ہے ۔ (تصویر: انقلاب

ان دنوں اتر پردیش کے ضلع گورکھپور میں سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضہ کے سلسلے میں انتظامیہ کا رویہ انتہائی سخت ہوگیا ہے۔ جنگی پیمانے پر سرکاری زمینوںکو غیر قانونی قبضہ سے پاک کیا جارہا ہے۔ اسی طرز پر وقف جائدادوں کو بھی غیر قانونی قبضہ اور تجاوزات سے پاک کیا جائے گا۔ جلد ہی قبرستان ، درگاہ ، امام باڑہ اورمسجد کی زمینوں سے قبضہ ہٹایا جائے گا۔
  ضلع میں اربوں روپے مالیت کی وقف جائدادیں ہیں۔ جنوری ۲۰۰۳ء کے سر کاری حکم نامہ کے ذریعےوقف جائدادوںپر غیر قانوی قبضہ  ہٹا یا گیا  تھا۔اگر چہ ہر ضلع میں ضلع مجسٹریٹ کی صدارت میں ضلع سطح کی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے لیکن اب تک ایک بھی وقف جائداد سے غیر قانونی قبضہ  نہیں ہٹا یا گیا ہے۔اس کے پیش نظر ایڈیشنل سروے کمشنر وقف ڈی ایس اپادھیائے نے تمام اقلیتی بہبود افسر ؍ اسسٹنٹ کمشنر وقف کو خط لکھ کر وقف جائداد پر غیر قانونی قبضہ کرنے والوں  کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے غیر قانونی قبضہ اور تجاوزات والی جائدادوں کی فہرست بھی طلب کرلی ہے۔ ضلع میں سنی کی۱۳۹۰؍ اور شیعہ کی ۲؍ وقف جائداد ہے۔ ۵۰؍ سے زیادہ جائدادوں پربہت سےافرادنے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ ان میں سے بہت سی جائدادیں شہر کے پاش علاقوں میں واقع ہیں۔ اس  سلسلے میں ضلع اقلیتی بہبود افسر آشوتوش پانڈے کہتے ہیںکہ انتظامیہ اب وقف جائدادوں پر تجاوزات کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹے گا۔غیر قانونی قبضہ اور تجاوزات ہٹانے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK