Inquilab Logo

 مُوڈیز کے بعد ایس اینڈ پی نے شرح نمو کے اندازہ میں تخفیف کی

Updated: June 25, 2021, 1:58 PM IST | Agency | New Delhi

وباء کےسبب معیشت کو نقصان، موڈیز نے ۱۳ء۹؍فیصد کے اندازہ کو گھٹاکر ۹ء۶؍فیصد کیا تھا اور ایس اینڈ پی نے ۱۱؍فیصد سے گھٹاکر ۹ء۵؍فیصد کا اندازہ لگایا ہے

Business has started but the pace is slow, according to a Kolkata market.Picture:INN
کاروباری سرگرمیاں  شروع ہوئیں مگر رفتار دھیمی ہے،کولکاتا کے ایک بازار کا حال تصویر :آئی این این

:موڈیز کے بعد اب ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نےبھی اپنے جی ڈی پی اندازے میں ترمیم کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے جمعرات کے روز جاری مالیاتی سال ۲۲۔۲۰۲۱ء میں ہندوستان کی شرح نمو سے متعلقہ  اپنے اندازے میں ترمیم کی ہے۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ملک کی جی ڈی پی کے متعلق یہ اندازہ گھٹاکر ۹ء۵؍ فیصد بتایا ہے۔ اس سے پہلے ریٹنگ ایجنسی نے ملکی معیشت کی شرح نمو ۱۱؍فیصد رہنے کا اندازہ لگایا تھا۔
  ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے جاری مالیاتی سال میں جی ڈی پی نمو سے متعلقہ سابقہ اندازے کو ترمیم کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کے تئیںبھی آگاہ کیا ہے کہ کووڈ ۱۹؍ وباء کی نئی لہر آنے سے شرح نمو سے متعلق خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔ ایجنسی نے یہ کہتے ہوئے نمو سے متعلق اندازے کو گھٹایا ہے کہ اپریل اور مئی میں کووڈ ۱۹؍ کی بھیانک دوسری لہر کی وجہ سے ریاستوں کے ذریعہ نافذ کردہ لاک ڈاؤن اور پابندیوں سے معاشی سرگرمیوں میں سنگین سکڑاؤ دیکھا گیا تھا۔
  ایس اینڈ پی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ’’ ہم جاری مالیاتی سال میں جی ڈی پی کی  شرح نمو کا اندازہ  ۹ء۵؍ فیصدلگارہے ہیں۔جو  مارچ میں ہم نے ۱۱؍فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا تھا۔‘‘ ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر بیلنس شیٹ کو ہونے والے وقتی نقصان سے اگلے کچھ سالوں میں شرح نمو میں سکڑاؤ دیکھنے کو ملے گا۔ ایجنسی نے مالیاتی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء کے دوران ۷ء۸؍ فیصد کی جی ڈی پی نمو کا اندازہ لگایا ہے۔ ایس اینڈ پی نے مزید کہا کہ’’ ہندوستان کی کل آبادی میں سے تقریباً ۱۵؍ فیصد کو ہی اب تک ویکسین کا کم سے کم ایک ڈوز لگاپائے ہیں۔ ایسے میں ممکنہ لہروں   کے سبب معاشی حالات کے  تئیں جوکھم  کی صورتحال کے اندیشے برقرار ہیں  ۔ حالانکہ ویکسین سپلائی کےرفتار پکڑنے کا اندازہ ہے۔‘‘مالیاتی سال ۲۱۔۲۰۲۰ء میں کووڈ ۱۹؍ کی وباء کی وجہ سے ہندوستانی معیشت میں ۷ء۳؍ کی تنگی دیکھنے کو ملی۔ مالیاتی سال ۲۰۔۲۰۱۹ء میں جی ڈی پی کی شرح نمو ۴؍فیصدپر تھی۔ جاری مالیاتی سال کی ابتداء میں جی پی ڈی شرح نمو کے دہرے عدد میں رہنے کا اندازہ لگایا گیا تھا لیکن وباء کی دوسری شدید لہر کے باعث مختلف ایجنسیوں نے معاشی شرح نمو سے جڑے اپنے سابقہ اندازوں میں ترمیم کرکےا سے گھٹادیا ہے۔
 خیال رہے کہ بدھ کو ریٹنگ ایجنسی ’مُوڈیز انویسٹرس سروسیز‘ نے بھی مالیاتی سال ۲۰۲۱ء کے لئے ہندوستان کی جی ڈی پی کے شرح نمو کے اندازے کو گھٹایا ہے۔ موڈیز نے جی ڈی پی اندازے کو گھٹاکر ۹ء۶؍ فیصد کردیا ہے جو سابقہ اندازے میں ۱۳ء۹؍فیصد تھا۔ مُوڈیز نے کہا کہ جون کی سہ ماہی کے دوران معاشی نقصان کو کم رکھنے میں کووڈ ٹیکہ کاری کا کردار اہم ہوگا۔ امریکہ کی موڈیز ریٹنگ ایجنسی نے اپنی رپورٹ بعنوان:  ’’میکرواکنامکس انڈیا:  اکنامک شاکس فرام سیکنڈ کووڈِ ویو وِل ناٹ بی ایز سیویئر ایز لاسٹ ایئرس ‘‘ میںکہا کہ ہائی فریکوینسی والے معاشی اشاریہ بتاتے ہیں کہ کووڈ کی دوسری لہر نے اپریل اور مئی میں ہندوستان کی معیشت کو متاثر کیا۔ حالانکہ ریاستوں کے ذریعہ نافذ کردہ لاک ڈاؤن اور بندشوں میں نرمی دینے کے ساتھ ہی اس میں بہتری کی امید ہے۔ مزید کہاگیا کہ ’’وائرس کے پھر سے ابھرنے کے سبب ہندوستان کی ۲۰۲۱ء  جی ڈی پی نمو اندازے کے متعلق غیر یقینی صورتحال بڑھی ہے۔ حالانکہ یہ امید بھی کیا جاتی ہے کہ معاشی نقصان صرف اپریل جون کی سہ ماہی تک ہی محدود رہے گا۔ 

delhi news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK