Inquilab Logo

دہلی میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد مہاجر مزدوروں میں ایک بار پھر افراتفری

Updated: April 21, 2021, 9:58 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی عوام سے اپیل،کہا: دہلی چھوڑ کر نہ جائیں، یہ لاک ڈاؤن مختصر وقفے کیلئے ہے لیکن مزدوروں کا حکومت پر اعتماد نظر نہیں آیا۔ ریلوے اور بس اڈوں پر بھیڑ میں مسلسل اضافہ، ٹرکوں سے بھی وطن روانگی۔ مہاجر مزدوروں کو اپنے اپنے گھر پہنچنے کی جلدی۔ بیشتر کا تعلق یوپی، بہار، جھارکھنڈ اورمغربی بنگال سے ہے۔ دہلی میں اسپتالوں کی حالت بھی ابتر، بیڈ اور آکسیجن کی قلت

With each passing day, the congestion at Delhi`s railway stations is increasing.Picture:INN
ہر گزرتے وقت کے ساتھ دہلی کے ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔تصویر :آئی این این

دہلی میں لاک ڈاؤن کاا علان ہوتے ہی ایک بار پھر دہلی کے مہاجر مزدوروں کو وہ پرانے دن یاد آگئے جب گزشتہ سال اچانک ملک بھر میں لاک ڈاؤن لگا دیاگیا تھا۔اس کی وجہ سے وہاں پر افراتفری جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔ لوگ جلد از جلد اپنے وطن پہنچنے کی کوشش میں ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈوں پر جمع ہوگئے ۔ اس کے علاوہ مزدوروں کی ایک بڑی تعداد نے پھر ٹرکوں کا سہارا لیا اور  اس میں بیل اور بکریوں کی طرح بھرکر اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔ ان مہاجر مزدوروں میں سے زیادہ تر کا تعلق اترپردیش، بہار، مغربی بنگال اور جھارکھنڈ سے ہے۔  اس دوران ریاست کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی اپیل کا بھی مزدوروں پر کوئی اثر نظر نہیں آیا۔ وزیراعلیٰ نے دہلی چھوڑ کر جانے والوں سےاپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ  وہ دہلی سے نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لاک ڈاؤن بہت مختصر وقت کیلئے ہے۔  وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی وہ حکومت کا ساتھ دے کر کورونا کے خاتمے میں اہم کردار نبھائیں۔
   دہلی میں لاک ڈاؤن کے پہلے دن منگل کومصروف ترین بازار  جہاںسنسان رہے وہیں وزیراعلیٰ کی اپیل کے باوجود مہاجر مزدوروں کی بھاری بھیڑ آنند بہار بس اسٹیشن ،  ریلوے اسٹیشن اور بین ریاستی بس  اڈے پر دیکھی گئی۔ یہ بھیڑ ہر گزرتے وقت کے ساتھ مسلسل بڑھتی ہی جارہی ہے۔ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بڑی  تعداد  میں مزدور اپنی اپنی ریاستوں کو واپس جانے کیلئے جمع ہورہے ہیں  ۔
  خیال رہے کہ دہلی میں کورونا کے معاملات میں اضافے کے بعد وزیراعلیٰ کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے ملاقات کے بعد آئندہ پیر کی صبح۵؍ بجے تک کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔اسی کے ساتھ انہوں نےمزدوروں سے اپنے اپنے گھروں کو واپس نہ جانے کی  اپیل کی تھی لیکن مزدوروں کو حکومت کی یقین دہانی پراعتماد نہیں نظر آیا جس کی وجہ سے آنند بہار اور کوشامبی کے بس اڈوں اور  باہر جانے والے ریلوے اسٹیشنوں پر لوگوں کی  بھاری بھیڑ  دیکھی گئی۔ یہاں کووڈ کے ضابطوں پر بھی عمل نہیں کیا جا رہا تھا ۔ زیادہ تر لوگوں کا کہنا تھا کہ کورونا پر قابو  کے بعد ہی وہ اب  دہلی لوٹیں گے۔
 ا س دوران دہلی کے اسپتالوں کی حالت بھی ابتر بتائی گئی ہے جہاں بیڈ کے ساتھ آکسیجن کی قلت پائی جارہی ہے۔ یہاںکے اسپتالوں میں منگل کو ایک بجے تک کورونا وائرس کے سنگین مریضوں کیلئے صرف۳۲؍آئی سی یو بیڈ باقی رہ گئے تھے۔یہ اعداد و شمار د ہلی کووڈ ویب سائٹ کے ذریعہ ملنے والی معلومات سے سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہلی میں کووڈ کے مریضوں کیلئے آئی سی یو بیڈ کی تعداد۴؍ ہزار ۴۴۸؍تھی جن میں سے صرف ۳۲؍ خالی رہ گئے ہیں۔
 اس درمیان مرکزی حکومت نے کورونا کے سبب مختلف ریاستوں میں سرگرم پابندیوں کے درمیان مہاجر مزدوروں کی مددکیلئے  کنٹرول روم قائم کرنے کااعلان کیا ہے۔مزدور اور روزگار کے مرکزی سیکریٹری اپورو چندرا نےبتایا کہ گزشتہ برس اپریل میں قائم کئے گئے مہاجر مزدور کنٹرول روم کو ایک بار پھر شروع کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK