Inquilab Logo

ویدانتا پروجیکٹ کی گجرات منتقلی پراجیت پوار شندے سرکار پربرہم

Updated: September 16, 2022, 9:33 AM IST | siraj shaikh and Qureshi Sarjil | jalgaon

اپوزیشن لیڈر نے جلگاؤں میںکہا کہ اس پروجیکٹ سےڈیڑھ لاکھ لوگوںکو روزگار ملنے والا تھا،اُدھر مروڈ جنجیرہ میںیوا سینا کے کارکنان فیصلے کیخلاف سڑکوں پراترے

Yava Sena workers during the protest
یواسینا کے کارکنان احتجاج کے دوران

ویدانتاپروجیکٹ کی مہاراشٹر سے گجرات منتقلی  پر ریاستی ا سمبلی  کے اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے شندے سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔اس معاملے پر یہاں چالیس گاؤں میںنامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے اجیت پوارنے کہا کہ   ریاست میں ادھو ٹھاکرے کی حکومت کے دوران، `ویدانتا ` پروجیکٹ کو شروع کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔اس وقت صرف تین ریاستیں کرناٹک، آندھرا پردیش اور مہاراشٹر کمپنی کے لیے زیر غور تھیں، اب گجرات پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ہم کسی ریاست کے مخالف نہیں ہیں، لیکن اگر ہمارے علاقے میں آنے والے پروجیکٹ کو کسی کی لاپروائی یا کسی کی مخالفت کی وجہ سے موڑ دیا گیا تو مہاراشٹر اسے کبھی برداشت نہیں کرے گا۔
 اجیت پوار جمعرات کی صبح جلگاؤں ضلع کے دورے پر پہنچے تھے۔ وہ چالیس گاؤں ،پاچورہ کے راستے دوپہر کو جلگاؤں شہر پہنچے تھے جہاں پر انہوں نے پارٹی آفس پر پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں  سےسہ پہر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔قبل ازیں چالیس گاوں بازار کمیٹی کا دورہ کیا اور وہاں کے غیر سرکاری بورڈ آف ڈائریکٹرز کے کام کاج کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور چالیس گاؤں کے سابق ایم ایل اے راجیو دیشمکھ کی رہائش گاہ بھی گئے ۔اجیت پوار نے کہا کہ’’ میں نے خود بالاصاحب تھورات، چھگن بھجبل، روہت پوار اور مزید ایم ایل اے کے ساتھ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے اس بابت ملاقات کی اور انہیں ایک میمورنڈم دیا تھا ۔ اس وقت وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ ملک و ریاست میں بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسے وقت میں۲؍لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ذریعے براہ راست طور پر دیگر چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو فروغ دینے کیلئے تلےگاؤں میں ایک ہزار ایکڑ اراضی پر پروجیکٹ کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔اس منصوبہ سے ریاست کے ڈیرھ لاکھ لوگوں کو روزگار ملنے کی توقع تھی ۔چنانچہ ہم نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ آپ کے سینئرز کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، انہوں نے آپ کو آشیرواد دیا ہے، اس لیے آپ کے دور میں یہ پروجیکٹ کسی بھی حالت میں مہاراشٹر سے باہر نہ جائے ۔‘‘ اس موقع پر جب اجیت پوار سے یہ سوال پوچھا گیا کہ جلد ہی ریاست میں ایک اس سے بڑا پروجیکٹ عمل میں لایا جارہا ہے تو وہ برہم ہوگئے اور کہا کہ’’ اگر یہ پروجیکٹ مہاراشٹر سے باہر جارہا ہے تو کہیں سے گاجر دکھایا جارہا ہے ۔یہ بھی پروجیکٹ مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے اور دوسرا بھی لایا جائے،فوکس کون اور نیا پروجیکٹ دونوں ہوا میں ہیں۔‘‘
مروڈ جنجیرہ میں یوا سینا کے رضاکار سڑکوں پر اترے
 ویدانتا فاکس کون پروجیکٹ کے گجرات منتقل ہوجانے سے شندے سرکار پر ہر طرف سے تنقیدیں ہو رہی ہیں۔اس معاملے  پر  یوا سینا نے پورے مہارشٹر میں  سڑکوں پر اترکر دستخطی مہم شروع کردی ہے۔جمعرات کو شندے  فرنویس حکومت کے خلاف مروڈ جنجیرہ میں یوا سینا کے رضاکار بڑی تعداد میں سڑکوں پر اترے اور موجودہ حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی ۔ مروڈ شہر کے بازار پیٹھ کے علاقے میں پورکر ناکہ پر یوا سینا  کے رضاکاروں نے خود کیلئے کھوکا اور مہاراشٹر کو دھوکہ،۵۰ ؍کھوکے ایکدم اوکے ،شندے فرنویس ہائے ہائے کے نعرے لگائے۔ اس کے بعد یوا سینا  کے عہدیداروں نے مروڈ کے تحصیلدار روہن شندے سے ملاقات کی اور انہیں مطالباتی میمورنڈم پیش کیا۔ اس موقع پرشیوسینا کے تعلقہ پرمکھ نوشاد دلوی، یوا سینا کے پرتیک امروٹکر،سابق رکن بلدیہ مگدا جوشی،چندرکانت موہتے،روپیش روٹکر،یوگیش سوروے،وکرانت کوبل،راجےشری ،سنیل شیڑکے سمیتا دھوترے اور دلیپ جامکر موجود تھے۔ نوشاد دلوی نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد افراد کو روزگار دلانے والا یہ اہم پروجیکٹ گجرات منتقل کئے جانے پر ہم مرکزی اور ریاست کی موجودہ حکومت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر مہاراشٹر کے منہ سے نوالہ چھین لیا گیا ہے  اور کئی بے روزگار کی امیدوں پر پھر سے پانی پھر گیا ہے ۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس پروجیکٹ کو دوبارہ مہاراشٹر میں لایا جائے۔انہوں نے کہا کے اس کی مخالفت میں ہم نے پورے مروڈ تعلقہ میں دستخطی مہم شروع کی ہے ۔

jalgaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK