Inquilab Logo

اکالی دل کا مایاوتی سے اتحاد ، پنجاب اسمبلی الیکشن ساتھ مل کر لڑنے کا اعلان

Updated: June 13, 2021, 7:13 AM IST | Chandigarh

بی جے پی سے ناطہ توڑنے والے اکالی دل کو ریاست میں دلت ووٹوں کی سخت ضرورت تھی، سکھبیر سنگھ بادل نے اتحاد کااعلان کیا ، کانگریس اور بی جے پی پر تنقیدیں

Prakash Singh Badal and Sukhbir Badal talking to BSP leader Satish Mishra. (Picture:PTI)
پرکاش سنگھ بادل اور سکھبیر بادل بی ایس پی لیڈر ستیش مشرا کے ساتھ گفتگو کے دوران ۔ تصویرپی ٹی آئی

پنجاب میں۲۰۲۲ء کے اسمبلی انتخابات سے قبل شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے اتحاد کر لیا ہے۔ مرکز کے متنازع زرعی بل کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اکالی دل نے گزشتہ سال بی جے پی سے ناطہ توڑ لیا تھا اور اس کے بعد سے ہی اسے پنجاب میں دلت ووٹوں کے لئے اتحادی کی ضرورت محسوس ہو رہی تھی کیوں کہ زرعی بل سے پنجاب کے دلت کسان بھی متاثر ہورہے ہیں۔ اسی وجہ سے اکالی دل نے بی ایس پی سے اتحاد کیا ہے۔  اس سلسلے میںاکالی دل کے سربراہ سکھبیر سنگھ بادل نے سنیچر کے روز اتحاد کا باضابطہ طور پر اعلان کیا۔سکھبیر سنگھ بادل کی زیرقیادت پارٹی اس اتحاد کے ذریعے گزشتہ سال ستمبر میں بی جے پی سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد کئی نشستوں کے خلا کو پُر کرنا چاہتی ہے۔ پارٹی کی جانب سے نشستوں کی تقسیم کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔ 
  ریاست میں آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی ۲۰؍ اور اکالی دل ۹۷؍سیٹوں پر مقابلہ کرے گی۔ واضح رہے کہ اکالی دل  اور بی ایس پی۱۹۹۶ء میں  ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے۲۷؍سال بعد ایک دوسرے سے ہاتھ ملا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ۱۹۹۶ء کے لوک سبھا انتخابات میں دونوں  جماعتوں کے اتحاد نے پنجاب کی۱۳؍ میں سے۱۱؍نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ مایاوتی کی زیرقیادت بی ایس پی نے۳؍سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ اکالی دل نے۱۰؍ میں سے  ۸؍ سیٹیں جیت لی تھیں۔حال ہی میں اتحاد کے سوال پر سکھبیر بادل نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کانگریس، بی جے پی اور اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (عآپ) کے علاوہ کسی کے ساتھ بھی اتحاد کے لئے تیار ہے۔
  ۵۸؍ سالہ اکالی دل لیڈرنے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ہم ان پارٹیوں کے ساتھ اتحاد نہیں کر سکتے۔ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ریاست میں ۳۱؍فیصد دلت ووٹوں پر بی ایس پی کی اچھی گرفت ہے۔ دوآب خطے میں ۲۳؍ سیٹوں پر دلت ووٹ فیصلہ کن  ہیں جبکہ  پنجاب میں دلت آبادی تقریباً ۴۰؍فیصد ہے۔اکالی دل نے گزشتہ سال ستمبر میں این ڈی اے کے ساتھ  زرعی بلوں کی مخالفت میں رشتے ختم کر لئے تھے اور اس کے بعد سے ہی وہ نئے اتحادیوں کی تلاش میں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK