سماجوادی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں انصاف کا دور دور تک پتہ نہیں چل رہا ہے، ہر طرف من مانی چل رہی ہے
EPAPER
Updated: April 20, 2022, 10:35 AM IST | Agency | Mumbai
سماجوادی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں انصاف کا دور دور تک پتہ نہیں چل رہا ہے، ہر طرف من مانی چل رہی ہے
ترپردیش اسمبلی کے بعد ایم ایل سی الیکشن میں بھی سماجوادی پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سماجوادی پارٹی ابھی اس بحران سے نکل بھی نہیں سکی تھی کہ یکے بعد دیگرے اس کے اپنے لیڈروں کے استعفوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس کی بڑی وجہ سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادوکی پُر اسرار خاموشی بتائی جارہی ہے۔ ان تمام امور پر حالانکہ انہوں نے ابھی تک زبان نہیں کھولی ہے لیکن بی جے پی کے خلاف ایک بار پھر بیان بازیاں شروع کردی ہیں۔ اکھلیش یادو نے اترپردیش کی یوگی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے، ریاست کی خستہ حال نظم و نسق کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہر طرف دُگنی رفتار سے جرائم پیشہ افراد اپنی دہشت پھیلا رہے ہیں۔بی جے پی کے ذریعہ اقتدار کے ڈبل انجن کی پاور والی گاڑی سے لوگوں کو روندنے کا سلسلہ بھی بے روک ٹوک چل رہا ہے۔یہاں جاری اپنے ایک بیان میں سماجوادی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے کی گاڑی سے لکھیم پور کھیری میں کچل کر دو بھائیوں کی موت ہوگئی۔ بلند شہر میں دو نابالغ بچیاں اغوا کرلی گئیں جن کا کوئی سراغ نہیں لگا۔ راجدھانی لکھنؤ میں وزیر اعلیٰ کی ناک کے نیچے بدمعاشوں نے تانڈو مچایا۔ اسی طرح ۲۰؍بدمعاشوں نے مل کر۵؍تھانہ علاقوں میں ہنگامہ کھڑا کردیا اور کار سواروں پر فائرنگ کی لیکن افسوس کہ اتنا سب کچھ ہوجانے کے بعد بھی پولیس انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھا رہا۔
انہوں نے کہا کہ رام پور میں نینی تال ہائی وے پر دن دہاڑے فائنانس کمپنی کے ایک ایجنٹ کو اس کی ماں کے سامنے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ لکھنؤ کے گومتی نگر وستا میں بار کے باونسر نے منیجر کو پین کی نوک سے گود ڈالا۔ پریاگ راج، بہرائچ میں بھائی،بھتیجوں نے ایک جوڑے کا قتل کردیا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جمہوریت کی بڑی بڑی باتیں کرنے والی بی جے پی اقتدار میں میڈیا نمائندوں کا سب سے زیادہ استحصال ہورہا ہے۔ اجودھیا کے بیکا پور میں اقتدار کے تحفظ یافتہ دبنگوں کے ذریعہ صحافی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔بلیا میں صحافیوں کی گرفتاری کے خلاف تحریک چل رہی ہے۔ اسی طرح جھانسی میں بھی میڈیا کے ایک نمائندے پر حملہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں جمہوری اداروں پر بہیمانہ حملہ ہو رہا ہے۔ اترپردیش میں مجرمین بے لگام ہیں۔ بی جے پی اقتدار میں انصاف کا دور دور تک پتہ نہیں چل رہا ہے۔ ہر طرف انتظامیہ اور حکومت کی من مانی چل رہی ہے۔ بے گناہ پس رہے ہیں اور غریبوں کی کہیں شنوائی نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی بی جے پی کے اقتدار کی سچائی ہے۔ خیال رہے کہ الیکشن کے بعد ہی سے اکھلیش یادو نے خاموشی اختیار کرلی تھی اور خود کو صرف ٹویٹر تک محدود کرلیا تھا لیکن اب ایسا لگ رہا ہے کہ وہ ایک با ر پھر میدان میں اُتر کر بی جے پی سے دو دو ہاتھ کرنے کا ذہن بنا رہے ہیں۔