Inquilab Logo

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا ہندوستان میں کام کاج بند، مودی سرکارپرہراساں کرنےکا الزام

Updated: September 30, 2020, 9:28 AM IST | Agency | Bengaluru

بین الاقوامی تنظیم کے مطابق اس کے بینک کھاتے مکمل طور پر منجمد کردئیے گئے ہیں جس سے کام ٹھپ ہو گیا ہے ، حکومت نے اپنی کارروائی پر صفائی پیش کی

Amnesty India - Pic : INN
بنگلور میں واقع ایمنسٹی انٹر نیشنل کا دفتر

انسانی حقوق کے لئے کام کرنےوالی مشہور بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے منگل کو  اپنا کام بند کر دیا ہے۔ تنظیم نے  بتایا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے رواں سال کے آغاز میں کارروائی کرتے ہوئے اس کے بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا تھا، جس کے بعد اسے اپنے بیشتر عملے کو نکالنا پڑا۔تنظیم نے حکومت ہند کی طرف سے اس کو ہراساں کرنے اور نشانہ بنائے جانے کا الزام لگایا ہے۔ دوسری طرف حکومت کا کہنا ہے کہ اس ادارے نے غیر ملکی تعاون (ریگولیشن) قانون کے تحت کبھی اندراج نہیں کرایا  جو غیر ملکی فنڈ  حاصل کرنے کے لئے ضروری ہوتا ہے۔
 ایمنسٹی نے ایک پریس ریلیز جاری کر کے کہا ہے کہ حکومت ہند کی جانب سے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے بینک کھاتے مکمل طور پر منجمد ہو چکے ہیں۔ اس کی معلومات ادارے کو۱۰؍ستمبر کو ہوئی۔ اس کی وجہ سے تنظیم کا کام مکمل طور پر ٹھپ ہو گیا ہے۔ تنظیم کا مزید کہنا ہے کہ اسے اپنے عملے کو ہٹانے پر مجبور کیا گیا ہے اور انہیں ہندوستان میں چلائی جانے والی مہمات اور تحقیق وغیرہ کو بند کرنا پڑا ہے۔ایمنسٹی انٹر نیشنل نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ حکومت ہند کی جانب سے بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر انسانی حقوق کے اداروں کے خلاف مسلسل چلائی جانے والی کارروائی کا اگلا مرحلہ ہے۔ تنظیم نے دعوی کیا ہے کہ اس نے تمام ہندوستانی اور بین الاقوامی قوانین کی تعمیل کی ہے۔ایمنٹسی نے کہا کہ حکومت کی یہ کارروائی ظاہر کرتی ہے کہ ہم نے اب تک اس کے اقدامات پرجتنی بھی تحقیق کی ہے اور تنقیدی رپورٹس شائع کی ہیں وہ صد فیصد درست ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت کو یہ بات پسند نہیں آرہی ہے اور وہ اس طرح سے اس کی ناقد غیرسرکاری تنظیموں کو ہراساں کررہی ہےلیکن اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK