Inquilab Logo

طوفان گزر گیا مگر تباہی کی نشانیاں چھوڑ گیا، بنگال میں ۷۲؍افراد ہلاک

Updated: May 22, 2020, 10:00 AM IST | Agency | Kolkata

متاثرین نے ’امفان‘ کو گزشتہ ۱۰۰؍ برسوں کا سب سے بڑا طوفان قرار دیا۔ ممتابنرجی نے اسے کورونا سے زیادہ تباہ کن بتاتے ہوئے ایک لاکھ کروڑ روپوں سے زیادہ کے نقصانات کااندازہ لگایا۔ دو دن سے ریاستی سیکریٹریٹ میں موجود وزیراعلیٰ نے وزیراعظم مودی کو متاثرہ علاقوں کے دورے کی دعوت دی۔ اُدیشہ میں بھی کافی نقصان، لاکھوں افراد متاثر۔کابینی سیکریٹری نے امدادی کاموں کا جائزہ لیا

Amphan Cyclone - Pic : PTI
طوفان کے بعدکولکاتا کی یہ تصویر بتاتی ہے کہ امفان کی شدت کتنی تھی۔ کئی اموات بجلی کےکھمبے گرنے سے ہوئی ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

گزشتہ۱۰۰؍ برسوں کے سب سے بڑے طوفان نے مغربی بنگال میں کافی تباہی مچائی ہے۔اس وقت جبکہ ملک کورونا کے بحران میں ہے، اس طوفان نے مزید ابتری پید ا کردی ہے۔ طوفان گزر گیا ہے لیکن و ہ اپنے پیچھے تباہی کی کافی نشانیاں چھوڑگیا ہے۔  متاثرہ علاقوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے گویا یہ کوئی جنگ زدہ علاقہ ہو۔   اس طوفان کی وجہ سے ۷۲؍انسانی جانوں کااتلاف ہوا ہے جس کی توثیق مغربی بنگال کے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کی ہے۔
  ممتا بنرجی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کولکاتا سمیت ریاست کے مختلف علاقوں میں طوفان کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی مچی ہے۔انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا صحیح اندازہ نہیں لگا ہے مگر ہمارے اندازے کے مطابق اس طوفان نےاس سے  کہیں زیادہ تباہی مچائی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ سندربن علاقے کا دورہ کریں۔ہمارے لئے یہ مصیبت کی کھڑی ہیں،اسلئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ آج وزیر داخلہ امیت شاہ نے بات چیت کی ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ اسی طرح وزیرا عظم نے بھی کہا ہے کہ اس وقت پورا ملک بنگال کے ساتھ کھڑا ہے اور بنگال کی مدد کیلئے کوئی بھی کمی اور کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
 ممتابنرجی نے کہا کہ میں نے اپنی پوری زندگی میں اتنی بڑی آفت نہیں دیکھی ہے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ طوفان میں اپنی زندگی کھودینے والے کے اہل خانہ کوڈھائی لاکھ روپے بطور معاوضہ دیاجائے گا۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ زیادہ تر افراد درخت اور بجلی کے تار گرنے کی وجہ سے مرے ہیں۔ممتا بنرجی نے کہاکہ۷۲؍میں سے۱۵؍افراد کا تعلق کولکاتا سے  ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ امفان طوفان بنگال کے ساحلی علاقوں سے۱۸۵؍ فی کلومیٹر کی رفتار سے ٹکرایا ہے۔خیال رہے کہ بدھ کو ممتا بنرجی نے کہا تھاکہ امفان کی وجہ سے ریاست میں ایک لاکھ کروڑ  سے زائدروپوںکا نقصان ہوا ہے۔
 کولکاتا سمیت مغربی بنگال کے مختلف علاقوں سے بدھ  شام ’امفان ‘کے گزر جانے کے بعد ہرطرف تباہی کے نشانات  دیکھے جارہے ہیں۔اس کی وجہ سے دیہی علاقوں میں ہزاروں مکانات تباہ ہوگئے ہیں، سیکڑوں درخت گرگئے ہیں،ہزاروں ایکٹر زمین ناقابل کاشت ہوگئی ہے، اور ۷۰؍ سے زائد افراد کی موت ہوگئی ہے۔اطلاع کے مطابق طوفان کی آمد کے ساتھ ہی کئی علاقوں میں بجلی سپلائی روک دی گئی تھی جو ابھی تک بحال نہیں ہوسکی ہے۔ اسی طرح موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی متاثرہے۔اس بتاہ کن طوفان نے درجنوں مواصلاتی ٹاوروں کو متاثر کیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ ۱۰۰؍  برسوں  میں آنے والا یہ سب سے زیادہ شدت کا طوفان تھا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جو منگل کی رات ہی سے ریاستی سیکریٹریٹ میں موجود ہیں، نے کہا ہے کہ ’امفان‘کی تباہی کورونا سے کہیں زیادہ ہے۔کابینی سیکریٹری نے اس دوران امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔
 اسی طرح ادیشہ میں بھی کافی تباہی ہوئی ہے۔ وہاں کم از کم ۲؍ لاکھ افراد کے متاثر ہونے کااندیشہ ہے، البتہ وہاں سے انسانی جانوں کے اتلاف کی خبر نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK