Inquilab Logo

ہاتھرس آبروریزی کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش، ۴؍ مسلم نوجوانوں کوگرفتارکیا گیا

Updated: October 07, 2020, 8:45 AM IST | Mumtaz Alam Rizvi | New Delhi

ان نوجوانوں کو متھرا کے پاس ٹول پلازہ سے گرفتار کیا گیا، ان میں سے ایک کیرالا کا صحافی ہے، ان گرفتاریوںپرمسلم تنظیموں کی جانب سے سخت اعتراض

Hathras - Pic : PTI
ہاتھرس سانحہ کیخلاف مسلسل احتجاج جاری ہے ۔ تصویر : پی ٹی آئی

ہاتھر س میں ہونے والی ۱۹؍ سالہ دلت دوشیزہ کی اجتماعی آبروریزی کے معاملے گھری یوگی حکومت اپوزیشن کے حملوں سے بچنے کے  لئے پھربے گناہ مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کا سہارا لے رہی  ہے جس سے ملت اسلامیہ ہند شدید طور پر برہم ہے۔ متھرا کے پاس ایک ٹول پلازہ سے چار مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن کا تعلق پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے بتایا جا رہا ہے ۔ یوپی پولیس نے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ چاروں دہلی سے ہاتھرس جا رہے تھے اور ان کا مقصد طبقاتی تشدد(جاتیہ دنگا) پھیلاناتھا۔ ان کا تعلق ملاپورم کیرالہ ، مظفر نگر ، رام پور اور بہرائچ سے ہے ۔ ان میں ایک نوجوان مسعود احمد جامعہ ملیہ اسلامیہ کا طالب علم ہے جبکہ ملاپورم کا نوجوان صحافی ہے ۔ مسعود احمد ایل ایل بی کا طالب علم ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ مسعود احمد گزشتہ دو سال سے کیمپس فرینڈ آف انڈیا سے جڑاہوا ہے جو پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی اسٹوڈنٹ ونگ ہے ۔ دوسری جانب کیرالہ کی جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے گرفتاری کے خلاف آواز بلند کی ہے ۔
 اس بارے میں اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ پولیس ٹول ناکہ پر بندوبست کی ڈیوٹی پر تھی ۔ اس دوران انہیں اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ دہلی سے ہاتھرس جارہے ہیں جو وہاں طبقاتی فساد کرواسکتے ہیں۔ اسی بنیاد پر پولیس نے چیکنگ شروع کی ۔ جب ان نوجوانوں کی گاڑی وہاں آئی تو ان سے بھی  پوچھ تاچھ ہوئی اور پھر شبہ کی بنیاد پر انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ پرشانت کمار نے دعویٰ کیا کہ ان نوجوان کا تعلق پی ایف آئی سے ہے اور وہ کہیں نہ کہیں اس سے جڑے ہوئے ہیں جو تفتیش میں سامنے آجائیگا ۔ 
 ادھر یوپی پولیس کی اس حرکت پرمسلم تنظیمیں اور لیڈران سخت برہم ہیں۔ انہوںنے پولیس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوگی حکومت چونکہ اپنی ناکامی چھپار نہیں پا رہی ہے اس لئے وہ اس طرح کی حرکتیں کرکے سبھی کا دھیان بھٹکانے کی کوشش کررہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK