Inquilab Logo

باغی لیڈروں کے ویڈیو سے بغاوت کو جائز قرار دینے کی کوشش

Updated: June 26, 2022, 11:41 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ایکناتھ شندےنے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر ایم ایل اے سنجے شرساٹھ،یامنی جادھو اور مہیش شندے کا ویڈیو شیئر کیاجن میں لیڈران شکایتیں کررہے ہیں

Sanjay Sharsath
سنجے شرساتھ

شیوسینا سے بغاوت کرنے والے ایکناتھ شندےمختلف ساتھی باغی لیڈران کے ویڈیو اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرکے سینا سےعلاحدگی اختیار کرنے کو جائز قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ گزشتہ ۳؍ روز میں شیئر کئےگئے۳؍ لیڈران کے ویڈیو میں ایم ایل اے اپنی بغاوت کا جواز پیش کرتے نظر آرہے ہیں۔
 یہاںدلچسپ بات یہ ہے کہ ۳؍ میں سے ۲؍ لیڈران کی شکایت پارٹی سے انہیں ملنے والے فنڈ کے متعلق ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کی جانب سے انہیں الیکشن لڑنےکیلئےاور الیکشن جیتنے کے بعد اپنے علاقوں میں فلاحی کام کرنے کیلئےاین سی پی کے مقابلے بہت کم فنڈ دیا گیا اور آج بھی ان کے پاس پیسے نہیںہیں۔اس کے باوجود یہ لیڈران بغاوت کے بعد ہوائی سفر کرکے مہاراشٹر سے گجرات اور پھر آسام میں گوہاٹی پہنچ گئے جہاں یہ لکژری ہوٹل میں مقیم ہیںجس کی وجہ سے ہر فرد کے لاکھوں روپے خرچ ہورہے ہیں۔ جبکہ تیسرے ویڈیو میں بائیکلہ کی ایم ایل اے یامنی یشونت جادھو نے ان کے کینسر سے متاثر ہونے کے دوران سینا لیڈران کے ذریعہ عیادت تک نہ کئے جانے کی شکایت کی لیکن انہوں نے اپنی بغاوت کی وجہ بیان نہیں کی۔ ان لیڈران کے ویڈیو سے چند اہم اقتباسات قارئین کے لئے پیش کئے جارہے ہیں۔
سینئر سینا لیڈر سنجے شرساٹھ
 ایکناتھ شندے کے ذریعہ ٹویٹرپر شیئر کئے گئے ویڈیو میںشیوسیناکے سینئر لیڈر سنجے شرساتھ کو فنڈ کے تعلق سے شکایت کرتےہوئے سنا جاسکتاہے کہ’’صاحب میں نےآپ کو فند کے متعلق کتنی مرتبہ کہا۔ آج بھی دیکھئے کہ ایک ایک ایم ایل اے کے ۵۰، ۵۰؍ خط آپ کے یہاں پڑے ہوں گے۔ اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی کوئی فنڈ نہیں ملا۔ آپ کا ایک مزاج ہے وہ آپ کی غلطی نہیں ہے کہ مجھے فنڈ کے متعلق مت کہو، تو پھرکس بارےمیںکہیں؟ میں اور میرے جیسے بہت سے شیوسینک آج بالا صاحب ٹھاکرے کے آشیرواد سے ایم ایل اےہیںلیکن یہ الیکشن لڑتے ہوئے ہمیں کئی مرتبہ تکلیف ہوئی ہے۔ آپ کو بھی پتہ ہے، کہاں تھے ہمارے پاس پیسے؟ آج بھی کس کے پاس ہیں؟پارٹی کیسے چلائی جائے، آپ کی خواہش ہے کہ پارٹی ترقی کرنی چاہئے لیکن کیسے ہوگا یہ سب؟‘‘
 انہوں نے مزید کہا کہ’’میں شیوسینا سربراہ (بال ٹھاکرے) کا کٹر شیو سینک ہوں۔ میں این سی پی اور کانگریس پی کی مداخلت سےپریشان ہوکرعلاحدہ ہوا ہوں۔ آپ مجھے غدارنہیں کہہ سکتے، میں غدار نہیں ہوں۔ شیوسینا سربراہ نے مجھےتربیت دی ہے کہ جہاں ناانصافی ہورہی ہو وہاں بغاوت کرو۔ آپ کے متعلق ہماری سوچ بُری نہیں تھی۔ آپ نےکورونا کے زمانے میں اچھا کام کیا ہے آپ کی بیماری کے متعلق بھی ہمیں معلوم ہے۔ یہ ہمارا کنبہ ہے لیکن کسی ایک پر برہمی ظاہر کرنے کے لئے اپنا کیا گھر جلالینا درست ہے؟‘‘
بائیکلہ کی یامنی یشونت جادھو
 بائیکلہ کی رکن اسمبلی یامنی جادھو نےاپنی ذاتی مسائل  سے شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے جذبات کو ابھارنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہے یوٹیوب پر جاری ویڈیو میں کہا ہے کہ ’’گزشتہ چند روز سے مہاراشٹر میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر شیوسینکوں کی برہمی کو میں اچھی طرح سمجھ سکتی ہوں کیونکہ میںاب بھی شیوسینک ہوں اور مستقبل میں بھی شیوسینک رہوں گی۔ یشونت جادھو صاحب(یامنی جادھو کے شوہر) ۴۳؍ برسوں سے شیوسینک ہیں۔ اتنے برسوں میںمختلف پریشانیاں آئیں۔بے حساب الیکشن ہارنے پڑے لیکن کبھی بھی یشونت جادھو نے اپنی پارٹی سے علاحدگی سےمتعلق نہیں سوچا۔ اکتوبر میں میری زندگی میں کینسر نام کا ایک طوفان آیا۔ کینسر کی خبر اپنے بڑے لیڈروں کو دی۔ایک خاتون ایم ایل اے کی حیثیت سے مجھے امید تھی کہ میرے گھر پر کوئی نیتا آئیں گے لیکن کوئی نہیں آیا۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا ’’یامنی جادھو اور یشونت جادھو کبھی شیوسینا چھوڑ نہیں سکتے، اگر آج یہ فیصلہ انہوں نے کیا ہے تو اس کی وجہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
ستارا سے ایم ایل اے مہیش شندے
 ریاستی اسمبلی میں ستارا کی نمائندگی کرنے والے مہیش شندے نےبھی فنڈ کی کمی اور اس تعلق سے ہونے والی ناانصافی کے تعلق سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’شیوسینکوں کے تمام ایم ایل اے کی ورشا بنگلے پر میٹنگ ہوئی تھی جس میں میں نے وزیر اعلیٰ سے تمام ذمہ داران کے سامنے مطالبہ کیا کہ تمام ایم ایل اے کو کتنا فنڈ دیاگیا اس کا حساب بتایا جائے۔ اس وقت وزیر اعلیٰ کے سامنے غلط اور گمراہ کن حساب بتایا گیا۔ اس پر ہم نے صحیح حساب بتایا جس پر خود وزیر اعلیٰ حیران رہ گئے اور اس وقت کہا کہ تم نے اور این سی پی کے لیڈرون نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ اس کے باوجود اس تعلق سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ شیوسینا کے تمام ایم ایل اے کو ۵۰؍ سے ۵۵؍کروڑ کا فنڈ دیا گیا تھا جبکہ این سی پی کے تمام ایم ایل اےکو ۷۰۰؍ سے ۸۰۰؍ کروڑ کا فنڈ مہیا کیا گیا تھا۔ اس کےعلاوہ جو لوگ الیکشن جیت گئے تھے انہیں اپنے علاقوں میں فلاحی کاموں کے لئے شیوسینا کی بہ نسبت این سی پی کے لیڈروں کو نائب وزیر اعلیٰ کے دفتر سے ۲؍ سے ۳؍ گنا زیادہ فنڈ مہیا کیا گیا تھا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’ایک جگہ ایم وی اے میں ساتھ رہنے کا کہا جاتا اور دوسری جانب این سی پی ہماری پیٹھ میں خنجر گھوپ رہی تھی اور ان ہی  باتوں کی وجہ سے ہم سب یہاں جمع ہوئے ہیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK