Inquilab Logo

موسمی بیماریوں میں اضافہ ،احتیاط برتنے کی اپیل

Updated: June 26, 2022, 11:32 AM IST | saadat khan | Mumbai

ہیپاٹائٹس اور گیسٹروکے مریض بڑھے، طبی ماہرین کاموسمی بیماریوں کی شکایت ہونے پرکووڈ ٹیسٹ کروانےکامشورہ

Blood samples are being taken to test for malaria and dengue. (File photo)
ملیریا اور ڈینگو کی جانچ کیلئے خون کا نمونہ لیا جا رہا ہے۔(فائل فوٹو)

مانسون کی آمد کے ساتھ ہی موسمی بیماریاں مثلاً ہیپاٹائٹس’ اے‘  اور’ای‘ کے مریضوںکی تعداد میں جون ۲۰۲۱ء کے مقابلے اس سال  جون  میں ۱۳۱؍فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔اسی طرح گیسٹرو کے ۷۷؍فیصد مریض بڑھےہیں۔ اسی مدت میں ڈینگو کے مریضوں کے دُگنے ہونےکی تصدیق بھی کی گئی ہے۔  اس  وجہ سے بی ایم سی نے عوام سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے جبکہ طبی ماہرین نےموسمی بیماریوں مـثلاگیسٹرو ، ہیپاٹائٹس، ملیریا اور دیگر امراض کی شکایت ہونے پرکووڈ کا ٹیسٹ کروانےکا مشورہ  دیاہے کیونکہ ان امراض کی علامتیں ایک جیسی ہوتی ہیں۔ اس لئے کسی طرح کی تساہلی نہ ترتنے اور خود علاج کرنے سے گریز کرنے کی اپیل  بھی کی گئی ہے۔
 اس تعلق سے بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے جمعہ کو جو چارٹ جاری کیاہے  اس کےمطابق مئی ۲۰۲۲ء میں ملیریا (۲۳۴) ،ڈینگو (۳۴) ، گیسٹرو ( ۶۳۰) ، ہیپاٹائٹس ( ۲۴)  اور لیپٹو کے ۴؍ کیس درج کئے گئے ہیں جبکہ ۱۹؍جون ۲۰۲۲ءمیں ان امراض کے بالترتیب ۱۸۹؍، ۲۲؍، ۳۱۹؍ ، ۴۴؍اور ۹؍ کیس سامنے آئے ہیں۔ جون ۲۰۲۱ءمیں گیسٹرو ( ۱۸۰) ، ڈینگو ( ۱۲)اور ہیپاٹائٹس کے ۱۹؍معاملات درج کئے گئے تھے۔  امسال ۱۹؍جون تک گیسٹرو کے ۳۱۹؍ ڈینگواور ہیپاٹائٹس کے بالترتیب ۲۲؍اور ۴۴؍ کیس کے علاوہ  چکن گُنیاکا ایک ، ملیریا کے ۱۸۹؍اور سوائن فلو کے ۲؍کیس سامنے آئےہیں۔ 
  بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر منگلا گومارے نے بتایاکہ ’’ گیسٹرو، ڈینگو اور دیگر موسمی بیماریوںکے مریضوںمیں اضافہ ہو رہاہے ۔ اس لئے عوام سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنےکی اپیل ہے۔ ساتھ ہی باہر کے کھانے پینے کی اشیاء سے پرہیز کرنے کیلئے کہا گیاہے۔ علاوہ ازیں مچھروں کی افزائش کو روکنےکیلئے تمام احتیاطی تدابیراختیار کرنے اورمچھروں کے کاٹنے سے محفوظ رہنےکیلئے گھروںاور کھڑکیوں پر مچھردانی لگانے کا مشورہ دیاہے ۔
 ڈینگواور ملیریا کے مچھروں کی افزائش  روکنےکیلئے رہائشی عمارتو ں میں صفائی کا خیال رکھنے  ، غیر ضروری اشیاء جن کا استعمال نہیں ہو رہاہو ،مثلاً خالی ٹِن کے باکس، تھرماکول ، ناریل کا خول اور ٹائر وغیرہ سے اطراف کے علاقوںکو صاف رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ اسی طرح گیسٹر و، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائیڈ وغیرہ سے محفوظ رہنےکیلئے باہر کا کھانا نہ کھائیں۔ کھانا کھانے سے پہلے صابن سے ہاتھ دھوئیں ،سینی ٹائزر کا استعمال کریں، بخار ، سردرد، جوڑوں اور پٹھےکےدرد، قےاور دست ہونے پر خود علاج نہ کریں بلکہ فوراً فیملی ڈاکٹر یا بی ایم سی ہیلتھ پوسٹ، ڈسپنسری اور اسپتال سے رابطہ کریں۔ 
 جے جے اسپتال کے میڈیسین ڈپارٹمنٹ کے انچارج ڈاکٹر مدھوکر گائیکواڈ نے بتایاکہ ’’ بخار آنے پر عوام خود علاج نہ کریں ۔میں نے دیکھا ہے کہ خود علاج کرنے  سے اگر آرام بھی ہوتا ہے تو کچھ دنوں بعد لوگ علاج کروانے آتے ہیں۔ اس دوران انہیں پھیپھڑے میں انفیکشن ہو جاتا ہے ۔ اس لئے ہمیشہ یاد رکھیں خود علاج کرنےسے گریز کریں ۔ بیماری کی علامت ظاہرہوتےہی ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔‘‘
 بامبے اسپتال کے فزیشین ڈاکٹر گوتم بھنسالی کےمطابق ’’ بخار اورکھانسی والے مریض کا پہلے کووڈ ٹیسٹ کرواناچاہئے کیونکہ ابھی بھی کووڈ کےاثرات باقی ہیں۔ کووڈ کی رپورٹ نگیٹیو آتی ہےتو دیگر طبی جانچ کروائیں۔بارش کے موسم میں باہر کے کھانے کو ترک کریں ساتھ ہی برف کی اشیا ء کا استعمال نہ کریں۔ بارش میں باہر فروخت ہونے والا کٹا ہوا فروٹ بھی نہ کھائیں۔ ان کے کھانے سے ہی گیسٹرو اور ہیپا ٹائٹس کی شکایت ہوتی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK