Inquilab Logo

اندھیری :احتجاج کرتےہوئے طلبہ اوروالدین نے ترنگا لہرایا

Updated: August 16, 2021, 11:38 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Andheri

ایم اے اسکول انتظامیہ کے خلاف آندولن کا ۱۷؍واں دن ۔محکمہ تعلیم کے دو مرتبہ نوٹس کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ۔ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کی تیاری

Children and parents celebrate Independence Day outside Andheri`s MA School. Picture: Inquilab
اندھیری کے ایم اے اسکول کے باہر بچے اور والدین یوم آزادی کاجشن منارہےہیں تصویر: انقلاب

یہاں شیٹھ ایم اے انگلش ہائی اسکول میں مقامی طلبہ والدین اورمقامی کارپوریٹر نے اسکول کے سامنے ۱۵؍ اگست کواحتجاج بھی کیا اوریہیں ترنگا بھی لہرایا نیز قومی ترانہ پڑھا۔یہاں کچھ طلبہ مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا روپ اپناکر اتحاد کا پیغام دیتے ہوئے بھی نظر آئے۔داخلے کیلئے کئے جانے والے  احتجاج کا اتوار کو ۱۷؍واں دن تھا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اسکول انتظامیہ کی جانب سے اب تک کوئی پیش رفت نہیںکی گئی ہے اور داخلے کا آغاز بھی نہیںکیا گیا ہے حالانکہ بی ایم سی محکمہ تعلیم کی جانب سے دوبارہ نوٹس جاری کیا گیا ہے اور دوسرے نوٹس کی بھی مدت بدھ کوختم ہوگئی ہے، اس کے باوجود داخلے کا عمل شروع نہیں کیا گیا ہے بلکہ داخلہ دینے سے انکار کردیا گیا ہے ۔  ۸۰ ؍سال پرانے  شیٹھ ایم اے انگلش ہائی اسکول اب شری ولے پارلے کیلوانی منڈل کے زیر انتظام ہے ۔اس منڈ ل پرالزام ہے کہ وہ بی ایم سی اسکول کو پرائیویٹ اسکول کی طرح چلانا چاہتا ہے اسی لئے داخلہ دینے کا سلسلہ بند کردیا ہے اور۱۷؍ اساتذہ کونکال دیا ہے۔ حالانکہ منڈل کے سربراہ امریش پٹیل   انقلاب سے بات چیت میں یہ اعتراف کر چکے ہیںکہ اسکول بند کرنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیںہے بلکہ وہ طلبہ کو مزید بہترسہولت کے ساتھ اچھی تعلیم کے خواہاں ہیں لیکن اب تک ان کا عمل دعویٰ کے بالکل برعکس نظر آرہا ہے۔
 احتجاجی مظاہرے کے اہتمام میں پیش پیش رہنے والے ممبئی کانگریس کے نائب صدر محسن حیدر نے نمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ ’’ہم سب والدین کے ہمراہ آوازبلند کررہے ہیں اور یہ کوشش کررہے ہیں کہ بچوں کو ان کی تعلیم کا حق مل سکے ،وہ تعلیم سے محروم نہ رہیںاور کوئی ان سے ان کا یہ حق چھین نہ سکے ۔‘‘ یوم آزادی کے موقع پرطلبہ نے والدین کے ہمراہ اپنے لئے تعلیم کی آزادی کا نعرہ بلند کیا اور داخلہ دینے کا مطالبہ دہرایا ۔ محسن حیدر نے یہ بھی کہا کہ ’’ ہمارا مطالبہ ہےکہ پہلی اوردوسری جماعت سے ۱۰؍ویں جماعت تک جو جگہیں خالی ہیں ، خواہشمند طلبہ کوان میں داخلہ دیا جائےا،  س کے بغیر احتجاج ختم نہیںکیاجائےگا بلکہ اسکول انتظامیہ کی جانب سے جو رویہ اپنایا جارہا ہے،  اس کے پیش نظرعدالت سے رجوع کیاجائے گا۔ عدالت میں سپریم کورٹ کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے طلبہ کے ساتھ کی جارہی زیادتی اور نا انصافی کیلئے انصاف کا مطالبہ کیاجائے گا۔‘‘

andheri Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK