مکینوں نے اسے غیر قانونی قرار دیا۔ کے ڈی ایم سی ولی پیر روڈ کو کشادہ کررہی ہےجس کی زد میں ۳؍ قبرستان سمیت ۵۰؍سے زائد مکان آرہے ہیں
EPAPER
Updated: February 13, 2023, 11:25 AM IST | Ejaz Abdul Ghani | Kalyan
مکینوں نے اسے غیر قانونی قرار دیا۔ کے ڈی ایم سی ولی پیر روڈ کو کشادہ کررہی ہےجس کی زد میں ۳؍ قبرستان سمیت ۵۰؍سے زائد مکان آرہے ہیں
کنکر یٹ سڑک کی تعمیر کیلئے ولی پیر روڈ کی توسیع کا منصوبہ بناتے ہوئے کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن( کے ڈی ایم سی) نے سڑک کے اطراف رہائش پذیر افراد اور قبرستان کے ذمہ داران کو نوٹس دیا ہے۔ مقامی افراد نے شہری انتظامیہ کے نوٹس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ولی پیر روڈ کی توسیع کیلئے قبرستان کے خلاف میونسپل ایکٹ کے تحت کارروائی کا اطلاق غیر قانونی ہے کیونکہ قبرستان ، مسجد اور در گاہ کے خلاف انہدامی کارروائی کیلئے ایم آر ٹی پی کے تحت وقف بورڈ کی منظوری ضروری ہے۔
ایم ایم آر ڈی اے نے کے ڈی ایم سی کی حدود میں واقع ۳۲؍ اہم سڑ کوں کو کنکر یٹ سے بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تعلق سے ورک آرڈرجاری کرتے ہوئے کچھ جگہوں پر سڑ کوں کی تعمیر کا کام بھی شروع ہو چکا ہے۔ تاہم مسلم اکثر یتی علاقہ سے گزر نے والے ولی پیر روڈ کا کام ہنوز شروع نہیں ہو سکا ہے۔ حالانکہ یہ سڑک گزشتہ ۸؍ مہینے سے انتہائی خستہ حال ہو چکی ہے جس سے گاڑی چلانے والوں اور راہ گیروں کو زبردست دقتوں کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔
در یں اثناء کے ڈی ایم سی نے ولی پیر روڈ کو کنکر یٹ سے بنانے کیلئے سڑ ک کے کنارے ناز قبرستان، آتش خان قبرستان ، رئیس قبرستان ، حسنہ عبدالملک ڈگری کالج کا کمپاؤنڈ سمیت ۵۰؍ سے زائد مکانات کو جنوری کے آخر میں نوٹس جاری کرتے ہوئے متاثر ین سے جواب طلب کیا تھا۔ شہر انتظامیہ نے ۲۰؍ جنوری کو نوٹس دیا تھا لیکن مکینوں اور قبرستان کے ذمہ داران کو ۲۷؍ جنوری کو نوٹس موصول ہوا جس کا جواب ۳۱؍ جنوری تک دینا تھا۔ اتنے قلیل عرصہ کے باوجود ناز قبرستان کے ذمہ داران نے وکیل کی معرفت شہری انتظامیہ کو اپنا جواب سپرد کیا۔
اس ضمن میں ناز قبرستان کے ذمہ دار عُزیر نجے نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ کے ڈی ایم سی ولی پیر روڈ کی تعمیر میں جان بوجھ کر تاخیر کررہی ہے کیونکہ ایم ایم آرڈی اے نے بیل بازار سے نمک بندر مسجد تک پور ے روڈ کا سروے کر کے کنکریٹ کی سڑک بنانے کیلئے ور ک آرڈر بھی جاری کردیا ہے لیکن کے شہری انتظامیہ روڈ کی توسیع کے نام پر انہدامی کارروائی کیلئے بضد ہے لیکن وہ متاثر ین کی باز آباد کاری کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن افراد کے مکانات منہدم کئے جائیں گے، انہیں متبادل جگہ فراہم کر نا شہری انتظامیہ کی ذمہ داری ہے لیکن وہ ٹی ڈی آر اور زائد ایف ایس آئی دینے کیلئے راضی ہے۔
عزیر نجے کے مطابق قبرستان کی جگہ پر زائد ایف ایس آئی لے کر وہاں کوئی عمارت تھوڑی کھڑی کر نی ہے۔