Inquilab Logo

انل دیشمکھ بدعنوانی معاملہ:سماعت۴؍ ہفتےکیلئے ملتوی

Updated: May 07, 2021, 7:39 AM IST | nadeem asran | Mumbai

بد عنوانی معاملہ میں سی بی آئی کے ذریعہ داخل کردہ کیس کو خارج کرنے کی اپیل کرتے ہوئےبامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے والےسابق ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ

Anil Deshmukh.Picture:Midday
انل دیشمکھ تصویر مڈڈے

:بد عنوانی معاملہ میں سی بی آئی کے ذریعہ داخل کردہ کیس کو خارج کرنے کی اپیل کرتے ہوئےبامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے والےسابق ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو اس وقت مایوسی کاسامناکرنا پڑا جب کورٹ نےایجنسی کو کسی بھی سخت کارروائی سے منع کرنےکی ضمن میں کسی بھی قسم کی راحت دینے سےانکار کردیا۔ساتھ ہی کورٹ نے مذکورہ بالاعرضداشت پر فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئےکہاکہ ’’ اگر درخواست گزار عرضداشت پر فوری سماعت کے خواہشمند ہیں تو وہ بامبے ہائی کورٹ کی تعطیلات بنچ سے رجوع ہوں ۔‘‘
 سابق ممبئی پولیس کمشنرپرم بیر سنگھ کے ذریعہ سابق ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف ہائی کورٹ نےہی سی بی آئی کو ابتدائی جانچ کرنے حکم دیا تھاجبکہ سی بی آئی نے کورٹ کے احکامات اور ابتدائی جانچ کےبعد انل دیشمکھ کے خلاف کیس درج کرتے ہوئے نہ صرف سابق پولیس کمشنر ،سی بی آئی سے جانچ کی اپیل کرنے والی سنیئر وکیل و دیگر پولیس افسران کے علاوہ انل امبانی دھمکی معاملہ میں گرفتار کئے جانے والےپولیس افسر سچن وازے کا بیان بھی درج کیا ہے۔جمعرات کو ہونے والی شنوائی کے دوران کورٹ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم کی داخل کردہ درخواست پر بھی فوری سماعت سے انکار کیاہے۔
 واضح رہے کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم نے انل دیشمکھ کےخلاف داخل کردہ ایف آئی آر سے حکومت کےخلاف درج کردہ مضمون کو یہ کہتے ہوئے حذف کرنےکی اپیل کی تھی کہ بد عنوانی معاملہ سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ساتھ ہی کورٹ نے انل دیشمکھ کی داخل کردہ عرضداشت پر یہ کہتے ہوئے غیر معینہ مدت کیلئےسماعت کو ملتوی کر دیاہے کہ ’’مذکورہ بالا عرضداشت پرجب تک باقاعدہ سماعت نہیں ہوتی عبوری راحت دینےپرفیصلہ نہیں کیا جاسکتاہے۔‘‘ دوران سماعت انل دیشمکھ کے وکیل امیت دیسائی نے کورٹ سے اپیل کی تھی کہ ’’کورٹ سی بی آئی کے ذریعہ داخل کردہ ایف آئی آر کی تفتیش کے دوران ایجنسی کو میرےموکل کےخلاف کوئی سخت کارروائی نہ کرنے اور عرضداشت پرسماعت مکمل ہونے تک گرفتارنہ کرنے کی ہدایت دے ۔‘‘اسی درمیان سی بی آئی کی جانب سے وکیل انل سنگھ نے۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور منیش پیٹالے سے اس ضمن میں حلف نامہ داخل کرنے کیلئے۴ ؍ ہفتوں کی مہلت مانگی تھی جسے کورٹ نے قبول کر لیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK