Inquilab Logo

امریکی پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب ایکبار پھر حملہ

Updated: April 04, 2021, 2:42 PM IST | Agency | Washington

سیکوریٹی اہلکاروں پر گاڑی چڑھادی، چاقو سے بھی حملے کی کوشش ، ایک ا ہلکارہلاک، پولیس کی گولی سے زخمی حملہ آور نے بھی اسپتال میں دم توڑا

Security personnel check the car used in the attack on the check post and its surroundings.Picture:PTI
چیک پوسٹ پر حملے میں استعمال کی گئی کار اور اس کے اطراف سیکوریٹی اہلکار جانچ کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

   امریکہ میں انتہائی اہم حکومتی  ادارے کی سیکوریٹی  پرایکبارر پھر سوال اٹھنے لگے ہیں۔واشنگٹن میں کیپیٹل ہل( پارلیمنٹ ) کی عمارت پر ایک بار پھر حملے کا معاملہ سامنے آیا ہے لیکن غنیمت  یہ رہی کہ سیکیورٹی فورسیز    باہری  راستہ پرہی  حملہ آور کو روکنے میں کامیاب رہے۔   اس حملے میںایک سیکوریٹی  اہلکارزخموں کی تاب نہ لاکر لقمہ اجل ہوگیا ۔ وہیں پولیس کی جوابی کارروائی میں  زخمی ہو ئے حملہ آورنے  بھی اسپتال میں دم توڑدیا ہے۔   میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آور نے کیپٹل ہل کے باہر کھڑے سیکوریٹی اہلکاروں پر اچانک تیز رفتاری  سے پہلے گاڑی چڑھا دی اور عمارت کے باہر حفاظت کیلئےلگائی گئی رکاوٹوں سے گاڑی ٹکرادی۔ اس کے بعد وہ گاڑی سے باہر نکلا اور چاقو تان   کرسیکوریٹی اہلکاروں کی جانب بڑھنے لگا۔ اس دوران  پولیس  اہلکاروں نے اسے روکنے کیلئے گولی چلائی  جس کے نتیجے میں وہ  زخمی ہوکر گرپڑا۔ اس  گرفتار کرکے اسپتال لے جایا گیا مگر وہاں  پہنچنے پراس کی موت ہوگئی۔   اس حملے   کے ویڈیوز آن لائن گردش کررہے ہیں۔  اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک نیلی رنگ کی کار  پولیس اہلکاروں کو ٹکر مارتے ہوئےبیریئر سے ٹکراتی ہے ، اس کے بعد مسلح حملہ آور اورپولیس  کے درمیان مقابلہ آرائی شروع ہوجاتی ہے۔ 
کیپیٹل ہل پولیس   کے سربراہ کا کیا کہنا  ہے؟
  اس حملے میں ہلاک ہونے والے پولیس آفیسر کی شناخت ولیم بلی ایونز کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ ۱۸؍سال سے امریکی کیپیٹل پولیس کے فرسٹ ریسپونڈر یونٹ کا حصہ تھے۔کیپیٹل پولیس  کارگزار سربراہ  کا کہنا تھاکہ یو ایس کیپیٹل پولیس ۶؍جنوری کے واقعات کے بعد سے ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مہلوک  اہلکار کے اہلخانہ سمیت کیپیٹل پولیس کو اپنی نیک خواہشات میں یاد رکھیں۔
 حملہ آ اور کی شناخت ہوئی، تحقیقات جاری
 پولیس کے مطابق اس  حملے کا جنوری میں   ہوئے حملے سے کوئی تعلق نہیں سامنے آیا ہے، حملہ آور کی شناخت۲۵؍ سالہ نوح گرین کے طور پرہوئی ہے تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔
 یہ حملہ پارلیمنٹ کے احاطے میں کہاں ہوا؟
   ذرائع کے مطابق یہ  معاملہ کانسٹی ٹیوشن ایونیو پر امریکی سینیٹ کی عمارت کے شمالی داخلی دروازے سے تقریباً ۹۰؍ میٹر کے فاصلے پر واقع سیکوریٹی چیک پوائنٹ پیش آيا، یہ وہی  راستہ جہاں سے جنوری میں ٹرمپ حامیوں نے   پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تھا۔  عام د نوں  میں اس راستے  کا زیادہ تر استعمال سینیٹرز یا پھر  دیگر عملے کے اراکین کر تے ہیں۔ فی الحال ایسٹر کی تعطیلات کی وجہ سے  یہاں سرگرمیاں نہیں  ہورہی ہیں۔  یہ بھی اطلاع ہے کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا، اس سے کچھ دیر پہلے ہی صدر جو بائیڈن وہائٹ ہاؤس سے کیپمپ ڈیوڈ  کیلئے روانہ ہوئے تھے۔ بعد میں انہیں فوری طور اس معاملے کی اطلاع دی گئی۔
  واضح رہے کہ جنوری  میں ٹرمپ  حامیوں حملے کے بعد کیپیٹل ہل کی عمارت کے گرد  سیکوریٹی کے لحاظ خصوصی جنگلے نصب کئے گئے تھے۔اسی ہفتے  بیرونی  حصار کوہٹایا گیا تھا لیکن اندرونی حصار ابھی  برقرار رکھا گیا تھا۔ جنوری کے حملے  کے بعد سے ہی سکیورٹی حکام متنبہ کرتے آئے ہیں کہ انتہائی دائیں بازو کے گروپ اور ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپیٹل ہل پر دوبارہ حملے کے خدشات برقرار ہیں۔ اب  اس تازہ  حملےکے بعد پارلیمنٹ کے احاطے میں  سیکوریٹی  مزید سخت کر دی گئی  ہے۔
  امریکی صدر اور دیگر لیڈروں کا اظہار افسوس
  امریکہ کے صدر جو بائیڈن  نے کہا کہ اس حملے سے وہ اور ان کی اہلیہ صدمے میں  ہیں۔ وہ مہلوک پولیس افسر، اس کے اہل خانہ کیلئے دلی تعزیت پیش کرتے ہیں۔ ایوان نمائندگان کی  اسپیکر نینسی پلوسی نے بھی اس  حملے میں ہلاک پولیس آفیسر کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کیلئے آفیسر نے قربانی دی، پوری قوم کو  ان پر فخر ہے اور انہیں خراج عقیدت   دینےکیلئے قومی  پرچم سرنگوں رہے گا۔مچ میکونل سمیت دیگر پارٹی کے  لیڈروں نے بھی اس حملے کی مذمت کی اور مہلوک اہلکار کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK