Inquilab Logo

گوونڈی میں تیسرے قبرستان کو منظوری،۴؍ایکڑ زمین مختص

Updated: December 09, 2021, 8:09 AM IST | Kazim Shaikh | new Delhi

رفیع نگر قبرستان کے قریب واقع ڈمپنگ گرائونڈ کی جگہ قبرستان کیلئے دے دی گئی،میونسپل کارپوریشن کے حوالے ہونے کے بعد اس پر جلد از جلد کام کیا جائے گا

Behind the wall can be seen the space allotted for the cemetery
دیوار کے پیچھے وہ جگہ دیکھی جاسکتی ہے جو قبرستان کیلئے الاٹ کی گئی ہے

یہاں گوونڈی اور آس پاس کے علاقوں میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظرمتوفین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔یہی وجہ ہےکہ اب گوونڈی میں ۲؍قبرستان ہونے کے باوجود اہلیان گوونڈی اور اطراف کے لوگوں کو میت دفن کرنےمیں دشواری پیش آرہی ہے ۔گوونڈی میں میت کی تدفین کیلئے ہونے والی دقتوںکو دیکھتے ہوئےحکومت نے اب تیسرے قبرستان کیلئے پیش کردہ تجویزاور لوگوں کے ذریعہ کئے گئے مطالبات پر۴؍ ایکڑ زمین بابا نگر قبرستان کے نام سےمنظور کر دی ہے ۔  بی ایم سی کے متعلقہ افسران نے یقین دہانی کراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ  قبرستان کی جگہمیونسپل کارپوریشن کے حوالے ہونے کے بعد جلد سے جلد اس پر کام کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔
 گوونڈی میں مقیم الطاف قاضی نے کہا کہ گوونڈی میں تیسرے قبرستان کے نام پر حکومت کے ذریعہ منظور کی گئی ۴؍ ایکڑ کی  زمین کےبارے سن کر خوشی تو ہورہی ہے لیکن جس جگہ پر قبرستان بنانے کی بات کی جارہی ہے ۔ وہ ڈمپنگ گراؤنڈ کے اندر رفیع نگر قبرستان سے متصل  جگہ ہے ۔اس جگہ پر قبرستان بنانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔کیوں کہ اس جگہ پر کوڑا کرکٹ کا پہاڑ کھڑا نظر آرہا ہے۔وہاں پر قبرستان بنانے میں کافی دشواری ہوگی ۔ انھوں نے مزید کہا کہ رفیع نگر قبرستان کے نام پرکم سے کم ۲۵؍ سال پہلے ۲۲؍ ایکڑ زمین  دی گئی تھی لیکن دھیرے دھیرے اس زمین پر جھوپڑے آباد ہوگئے۔ قبرستان کی تعمیر ہوتے وقت صرف ۶؍ ایکڑ زمین ملی اور اس میں سے نصف حصہ اہل تشیع قبرستان کے حصے میں دے دیا گیا ۔ اگر اسی وقت پوری زمین پر قبرستان تعمیر کردیا گیا ہوتاتو آج ہونے والی دشواریاں پیش نہ آتیں۔ ایک سوال کے جواب میںالطاف قاضی نے کہا کہ دیونار اور رفیع نگر قبرستان میں آئے دن میت دفن کرنے میں ہونے والی دقتوں کے پیش نظر میونسپل کمشنر ، وزیر اعلیٰ اور حکومت مہاراشٹر کے وزیر اسلم شیخ وغیرہ سے تحریری طور پر گوونڈی کے تقریباً۴؍ سے ۵؍پلاٹ کی نشاندہی کرتے ہوئےتیسرے قبرستان کیلئے مطالبہ کیا گیا تھا۔ 
 گوونڈی میں تیسرےقبرستان کیلئے زمین کی منظوری  پر سلیم باس نے کہا کہ اہلیان گوونڈی کیلئےتیسرےقبرستان کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی ہے ۔ دیوناراور رفیع نگر قبرستانوں کی جگہیں ۱۸؍ ماہ سے قبل بھر جانے پر قبرستان میں تدفین کا سلسلہ مجبوراً روکنا پڑتا ہے ۔کیوں کہ ۱۸؍ ماہ سے پہلے دوبارہ قبریں کھودی نہیں جاسکتیں۔ اس کے بعد پھریہاں کے لوگوں کے پاس تیسرا نعم البدل نہیں ہوتا اور انھیںمیت دفن کیلئے دوسرےقبرستان کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
 انھوںنےمزیدکہا کہ ہماری دعا ہے کہ تیسرا قبرستان بھی جلد تعمیر ہوجائےکیوں کہ اس سے پہلے رفیع نگر قبرستان کو بنانے میں تقریباً ۲۰؍ سے ۲۵؍ برس لگ گئے اور رفیع نگر قبرستان سیاست کی نذر ہوگیا تھا ۔ 
 اس ضمن میں نمائندہ ٔ انقلاب نے سماجوادی پارٹی کے مقامی رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی بات کی تو انہوں نےکہا کہ یہاں قبرستان میں میت دفن کرنےکے سلسلے میں  ہونے والی  دشواری کو دیکھتے ہوئےایک بار پھر کافی جدوجہد کے بعد بابا نگر قبرستان کے نام سےحکومت کے ذریعہ  ایک قبرستان کی ۴؍ ایکڑ زمین کی منظور ی مل گئی ہے  بی ایم سی کے حوالے زمین کے کاغذات پہنچ جائیں گےتو اس پر کارپوریشن کے ذریعہ جلد سےجلد کام بھی کرانے کی کوشش کی جائے گی ۔ گوونڈی ایم ایسٹ وارڈ کے ایک افسر نےقبرستان کی جگہ منظور ہونےکی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ جگہ ابھی تک بی ایم سی کے حوالے نہیں کی گئی ہے ۔ البتہ اس کے لئے کوشش شروع کردی گئی ہے ۔  

govandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK