کورونا وائرس (کووِڈ۱۹) کے متاثرین کی تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے امبرناتھ میں واقع اسلحہ بنانے والی آرڈیننس فیکٹری انتظامیہ نے گولا بارود کے بجائے وینٹی لیٹربنانے کی شروعات کردی ہے۔
EPAPER
Updated: April 10, 2020, 1:34 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Ambernath
کورونا وائرس (کووِڈ۱۹) کے متاثرین کی تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے امبرناتھ میں واقع اسلحہ بنانے والی آرڈیننس فیکٹری انتظامیہ نے گولا بارود کے بجائے وینٹی لیٹربنانے کی شروعات کردی ہے۔
کورونا وائرس (کووِڈ۱۹) کے متاثرین کی تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے امبرناتھ میں واقع اسلحہ بنانے والی آرڈیننس فیکٹری انتظامیہ نے گولا بارود کے بجائے وینٹی لیٹربنانے کی شروعات کردی ہے۔ معلوم ہوکہ۱۹۵۳ء سے امبر ناتھ میں یہ آرڈیننس فیکٹری جاری ہے جہاں بم شیل ، بندوق کی گولیاں اور میزائل فیوز جیسے اہم اسلحہ بنائے جاتے ہیں۔فی الوقت ملک میں کورونا وائرس جیسی وبائی بیماری تیزی سے اپنے پیر پسار رہی ہے۔ مر یضوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر دوائیوں کے ساتھ وینٹی لیٹر کی بھی سخت ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے آرڈیننس فیکٹری انتظامیہ اور یہاں کام کر نے والے ملازمین نے کورونا وائرس سے متاثر مر یضوں کیلئے وینٹی لیٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیکٹری انتظامیہ کے مطابق نہایت ہی کم داموں میں بجلی اور بیٹری دونوں سے چلنے والا وینٹی لیٹر بنایا جارہا ہے ۔ یہ وینٹی لیٹر چھوٹی سائز کا ہو گا اور اسے آسانی کے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ لایا لے جایا جاسکتا ہے۔ اس کا استعمال عام طور پر ایمبولینس میں کیا جائے گا جب مریض کوسانس لینے میں تکلیف ہو گی تو اس وینٹی لیٹر کی مدد سے ایک منٹ میں تقریباً ۳۰؍ مرتبہ سانس لی جا سکتی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ ضرورت پڑ نے پر ایک ماہ کے قلیل وقت میں ۲؍ ہزار سے زائد وینٹی لیٹر تیار کئے جا سکتے ہیں۔