Inquilab Logo

سری لنکا کی سڑکوں پر فوج تعینات، تخریبی عناصر کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم

Updated: May 12, 2022, 12:52 AM IST | Colombo

اپنے حامیوں کے ذریعہ حملے کرواکر عوام کو مشتعل کرنے پر سابق وزیراعظم مہیندرا راج پکسےکی گرفتاری کا مطالبہ، جان بچانے کیلئےبحری اڈہ پر چھپے رہنے پر مجبور

Despite the deployment of troops in the streets of Sri Lanka, the protests could not be stopped. (AP / PTI)
سری لنکا میں سڑکوں اور گلیوں میں فوج کی تعیناتی کے باوجود مظاہرے ختم نہیں کئے جاسکے۔ (اے پی / پی ٹی آئی)

تاریخی معاشی بحران سے دوچار پڑوسی ملک سری لنکا میں حالات کو قابو میں  رکھنے اور مظاہرین کو تخریب کاری اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے روکنے کیلئے  سڑکوں پر فوج کو تعینات کردیاگیاہے۔ا تنا ہی نہیں فوج اور دیگر  سیکوریٹی فورسیز کو  تخربی عناصر کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم بھی دیاگیاہے۔  دوسری طرف ملک کے کبھی مرد آہن کہلانے والے سابق وزیراعظم مہندرا راج پکسے مظاہرین سے بچنے کیلئے  دو دن بعد بھی بحری اڈہ سے باہر  نہیں نکل سکے ہیں۔دوسری طرف اپوزیشن  نے ملک میں پر امن مظاہروں  کےپرتشدد ہونے کیلئے انہیں ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے  ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ 
دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم
  سری لنکا کی وزارت دفاع منگل کو دیر رات اعلان کیا کہ حکومت نے اپنی مسلح فورسیز کو ملک میں فسادات کو روکنے کیلئے پرتشدد مظاہرین کو گولی مارنے کے احکامات دے دیئے ہیں۔وزارت دفاع کے ترجمان نالن ہیراتھ نے بتایا کہ فوج کو عوامی املاک کو نقصان پہنچانے یا شہریوں  کی جان کو  خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی شخص پر گولی چلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس سے قبل۱۰؍ مئی کو سری لنکا نے فوج اور پولیس کو بغیر وارنٹ کے لوگوں کو حراست میں لینے کیلئے ہنگامی اختیارات دیئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ملک کی سڑکوں پر فوجی گاڑیاں تعینات کردی گئی ہیں۔ 
 ملک گیر مظاہروں اور  جھڑپوں میں ۸؍ہلاک
 ملک میں پیر کو شروع ہونے والی پر تشدد جھڑپوں میں اب تک ۸؍ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔  پولیس کے شعبہ رابطہ عامہ کے مطابق۶؍ ہلاکتیں سری لنکا کے مغربی صوبوں میں ہوئی ہیں  جبکہ  ۲؍ اموات جنوبی صوبوں میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ مرنے والوں میں حکمراں محاذ کے رکن پارلیمنٹ امرکیرتھی اتھوکورالا اور ان کا کارڈبھی شامل ہے۔  بتایا جارہاہے کہ مظاہرین سے گھر  جانےاور ان پر فائرنگ کردینے  کے بعد گھبرا کر  انہوں نے خود کشی کرلی۔  اس دوران زخمی ہونے والوں کی تعداد ۲۱۶؍ ہوگئی ہے جنہیں کولمبو نیشنل اسپتال میں   میں داخل کیاگیاہے ۔ اسپتال عملہ کے مطابق ۵؍ زخمیوں کی حالت نازک ہے اورانہیں  آئی سی یو میں رکھا گیاہے۔ 
تشدد کیلئے سابق وزیراعظم پر الزام
 کبھی سری لنکا کے مرد آہن کہلانے والے سابق وزیراعظم مہندرا راج پکسے  ایک طرف جہاں  اپنی جان بچاکر پیر سے بحریہ کے اڈے پر چھپے ہوئے ہیں تو دوسری جانب اپوزیشن ملک میں  پر امن مظاہروں کے پر تشدد ہوجانے کیلئے انہیں  ہی ذمہ دار ٹھہرارہی ہے۔ اپوزیشن نے مہندرا  راج پکسے کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ان کا  الزام ہے کہ مہندرا کی ایما پر ہی ان کے حامیوں نے پر امن مظاہرین پر حملے کئے جس کے بعد مظاہرین مشتعل ہوگئے اور ملک بھر میں حالات بگڑ گئے۔ مہندرا راج پکسے جو اپنی سخت گیری کیلئے مشہور ہیں،  نے  ہی ۲۰۰۵ء سے ۲۰۱۵ء کے دوران اپنی انتہائی سخت پالیسیوں اور کارروائی کے نتیجے میں  ملک سے ایل ٹی ٹی ای کا خاتمہ کیاتھا۔ ان کے چھوٹے بھائی گوٹا بایا راج پکسے اس وقت ملک کے صدر ہیں جن کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی پوری شدت سے کیا جارہاہے۔ 
مرکزی بینک کے گورنر کی  استعفیٰ کی دھمکی
  ایسے وقت میں جبکہ ملک شدید معاشی بحران  کے ساتھ ساتھ سیاسی عدم استحکام کا بھی شکار ہوگیا ہے، سری لنکا کی مرکزی بینک کے گورنر نے استعفیٰ  کی دھمکی دی ہے۔  پی نند لال ویر سنگھے نے  نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ۲؍ ہفتوں میں ملک میں سیاسی استحکام نہیں آتا تو وہ اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیدیں گے۔ ان کے مطابق سیاسی استحکام کے بغیر ملک کی معیشت کو سنبھالنے کیلئے مرکزی بینک کے اقدامات کامیاب نہیں ہوںگے۔ 

sri lanka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK