سرکاری رازداری قانون ۱۹۲۳ء کی خلاف ورزی اور ذاتی مفاد کے لیے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے جیسے سنگین جرم کا ارتکاب کرنے والے ریپبلک ٹی وی کے سربراہ ارنب گوسوامی کو گرفتار کر کے اس کے خلاف فوری تحقیقات کیے جانے کا مطالبہ آج کانگریس پارٹی کی جانب سے کیا گیا ہے۔
ارنب گوسوامی ۔ تصویر : آئی این این
سرکاری رازداری قانون ۱۹۲۳ء کی خلاف ورزی اور ذاتی مفاد کے لیے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے جیسے سنگین جرم کا ارتکاب کرنے والے ریپبلک ٹی وی کے سربراہ ارنب گوسوامی کو گرفتار کر کے اس کے خلاف فوری تحقیقات کیے جانے کا مطالبہ آج کانگریس پارٹی کی جانب سے کیا گیا ہے۔
مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو کانگریس کے ترجمان سچن ساونت اور راجو واگھمارے کی سربراہی میں کانگریس کے ایک وفد کی جانب سے دئے گئے ایک محضر میں، ارنب گوسوامی اور سابق بارک کے سی ای او پرتھو داس گپتا کے مابین سوشل میڈیا ( وہاٹس اپ چارٹس) پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کو ملک کےلیے ایک بڑے خطرے سے تعبیر کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ انیل دیشمکھ وفد کو یقین دلایا کہ وہ کوئی بھی فیصلہ لینے سے قبل، اور جلد ہی اس معاملےمیں کو ریاستی کابینہ میں اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ کل ہی راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی جانب سے اس معاملے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کےذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے اور دیشمکھ نے ۱۸؍ جنوری کو کہا کہ حکومت یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ گوسوامی کو، قومی سلامتی سے متعلق اس طرح کی اعلیٰ درجہ بندی کی خفیہ تفصیلات تک کس طرح رسائی حاصل ہوئی۔