سرکار کی بے توجہی سے ناراض کسانوں نے ریاست میں تقریباً۲؍ ہزار ریلائنس جیو کے ٹیلی کام ٹاوروں کو نقصان پہنچایا
EPAPER
Updated: January 01, 2021, 3:46 PM IST | Agency | New Delhi
سرکار کی بے توجہی سے ناراض کسانوں نے ریاست میں تقریباً۲؍ ہزار ریلائنس جیو کے ٹیلی کام ٹاوروں کو نقصان پہنچایا
کسانوں کی تحریک کے تئیں مودی حکومت کی غیر سنجیدگی سے کسانوں میں روز بروز غصہ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ نہایت سردی کی شدت میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے احتجاج کرنے والے کسانوں کا یہ غصہ اب مودی سرکار کے حامی صنعت کاروں پر بھی نکلنے لگا ہے جن کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت ان کے مفاد کیلئے پورے ملک کو گروی رکھتی جارہی ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مذکورہ تینوں متنازع زرعی قوانین انہی صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے لایاگیا ہے۔ان کسانوں کے غصے کا پہلا شکار مکیش امبانی کی کمپنی ’ریلائنس جیو‘ ہوئی ہے۔ پنجاب میں کسانوں نے ’جیو ٹیلی کام‘ کے ۲؍ ہزار سے زائد ٹاوروں کو نقصان پہنچایا ہے۔اطلاعات کے مطابق ٹیلی کام ٹاوروں میں توڑ پھوڑ سے انٹرنیٹ خدمات بری طرح متاثر ہوا ہے جس سے تقریباً ڈیڑھ کروڑصارفین متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت کی وجہ سے مشتعل کسانوں کے اس قدم سے کورونا بحران میں گھر سے پڑھائی کرنے والے طلبہ اور ’ورک فرام ہوم‘ کے پروفیشنلز بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ جمعہ کو کسانوں کے مظاہرے کا۳۷؍ واں دن ہے جبکہ ایک دن قبل حکومت کے ساتھ مذاکرات کا ساتواں دور بھی ہوا ہے۔ ان سب کے درمیان حکومت کے غیرسنجیدہ رویے کی وجہ سے ہر گزرتے دن کے ساتھ ہی یہ احتجاج مزید مشتعل ہوتا جا رہا ہے۔ پہلے ریل اور سڑکوں کو روکا جارہا تھا لیکن اب آہستہ آہستہ توڑ پھوڑ کے واقعات میں بھی اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے۔ٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی آف انڈیا (ٹرائی) کے مطابق ، پنجاب میں۳ء۹؍ کروڑ موبائل صارفین ہیں۔ ان میں سے ، ریلائنس جیو کے مطابق اس کے تقریباً ڈیڑھ کروڑ صارفین ہیں۔اطلاعات کے مطابق پنجاب میں ریلائنس سے ناراض کسانوں کی کارروائی سے جیو کے تقریباً ۲؍ ہزار موبائل ٹاوروںکو نقصان پہنچایاگیاہے۔ وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کے انتباہ کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا ہے۔ دو دن قبل سیلولر آپریٹرز اسوسی ایشن آف انڈیا (سی او آئی اے) نے بھی ٹاوروں میں توڑ پھوڑ کی وجہ سے مواصلات کا نظام خراب ہوجانے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ خیال رہے سی او اے آئی ریلائنس جیو ، ایئرٹیل اور ووڈا فون آئیڈیا کمپنیوں کی نمائندہ اسوسی ایشن ہے۔
کسانوں کی تحریک کے حامیوں کا غصہ ریلائنس جیو کے ٹاوروں پر زیادہ نظر آ رہا ہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ مکیش امبانی اور اڈانی کی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے ہی یہ تینوں زرعی قوانین لائے گئے ہیں۔ اسی کے ساتھ رام دیو کی پتن جلی کی مصنوعات کے خلاف بھی آوازیں بلند ہونی شروع ہوگئی ہیں۔ حالانکہ چیف منسٹر کیپٹن امریندر سنگھ اور کسان تنظیموں نے لوگوں کو اس سے روکنے کی کوشش کی تھی لیکن کسانوں میں غصہ اتنا زیادہ ہے کہ ان کی اپیلیں بھی بے اثر ثابت ہوئیں۔ ٹیلی کام کمپنیوں کی مشترکہ اسوسی ایشن ایئرٹیل ، ووڈا آئیڈیا اور ریلائنس جیو اور ٹاور کمپنیوں کی اسوسی ایشن، ٹاور اینڈ انفراسٹرکچر پرووائڈر اسوسی ایشن نے بھی اپیل کی ہے کہ وہ پنجاب میں ٹاوروں کو نقصان نہ پہنچائیں۔پولیس اپنے طور پر حرکت میں آگئی ہے۔ اس دوران ریلائنس جیو کی جانب سے کچھ ٹاوروں کی مرمت بھی شروع ہوگئی جو گزشتہ کچھ دنوں میں توڑ پھوڑکی وجہ سے تباہ ہوئے ہیں۔