Inquilab Logo

جامعہ ملیہ کا طالب علم آصف اقبال گرفتار، مظاہروں میں سرگرم تھا

Updated: May 19, 2020, 9:10 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

کرائم برانچ نے فساد میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا مگر ریمانڈ  حاصل نہیں کرسکی،۳۱؍ مئی تک عدالتی تحویل

Asif Iqbal - PIC : INN
آصف اقبال ۔ تصویر : آئی این این

عالمی مذمتوں  اور  چوطرفہ تنقیدوں کے باوجود اپنی روش سے باز نہ آتے ہوئے  دہلی پولیس  نے اتوار کو پھر دہلی فساد کا الزام عائد کرکے سی اے ا ے مخالف مظاہروں  میں   سرگرم رہنے والے جامعہ کے ایک اور طالب علم آصف اقبال  تنہاؔکو گرفتار کرلیا۔ پولیس کا الزام ہے کہ۲۴؍سالہ آصف نے سی اے اے  مخالف مظاہروں  اور دہلی  فساد  میں اہم رول ادا کیا ہے۔  وہ جامعہ کو آرڈنیشن کمیٹی کا کلیدی رکن ہے   جو مظاہروں  میں سرگرم تھی۔
 ایک سینئر پولیس افسر نے آصف اقبال کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاہے کہ ’’جامعہ علاقے میں فساد کا ایک کیس  جامعہ پولیس اسٹیشن میں ۱۵؍ دسمبر ۲۰۱۹ء کو درج کیاگیاتھا جس میں آصف ملزم ہے، اسی کیس میں اسے  گرفتار کیاگیاہے۔‘‘مقامی افراد کے مطابق آصف  کو سنیچر کی شام دہلی پولیس نے حراست میں  لیا ، پوچھ تاچھ اسپیشل سیل نے کی اور گرفتارکرائم برانچ  کی چانکیہ پوری  ٹیم نے کیا۔  

 آصف اقبال کون ہے؟

شاہین باغ کا رہنے والاآصف اقبال بی اے (فارسی )کا طالب علم  اور جماعت اسلامی کی طلبہ تنظیم ایس آئی او کا سرگرم رکن ہے۔  وہ  سی اے اے  کے خلاف مظاہروں میں  سرگرم رہنے والے ان  چند نوجوانوں میں  سے ایک ہے جنہوں نے مظاہروں کی قیادت سنبھال رکھی تھی۔ پولیس نے اس پر عمرخالد ، شرجیل امام، میراں حیدر اورصفورہ زرگرکا قریبی ساتھی ہونے کا ’’الزام‘‘ عائد کیاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK