Inquilab Logo

آسام کے وزیر اعلیٰ کی مسلمانوں کو آبادی پر قابو پانے کی نصیحت

Updated: June 12, 2021, 7:59 AM IST | Guwahati

یوڈی ایف نے وزیر اعلیٰ کو مشوردیا کہ اشتعال انگیزی کے بجائے آبادی میںاضافہ کی اصل وجہ تلاش کریں

Assam Chief Minister Hemant Biswa Sharma`s controversial statement is being condemned.Picture:PTI
آسام وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کے متنازع بیان کی مذمت ہو رہی ہے تصویرپی ٹی آئی

آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کے اس بیان پر تنازع پیدا ہو گیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مسلمان اپنی آبادی کو قابو میں رکھیں تاکہ سماجی سمائل کو حل کیا جا سکے۔ شرما نے کہا تھا کہ ’’اگر آبادی اسی طرح سے بے قابو ہوتی رہی اور تیزی کے ساتھ بڑھتی رہی  تو ایک دن کاماکھیا مندر کی زمین پر بھی قبضہ کر لیا جائے گا، یہاں تک کہ میرے گھر پر بھی قبضہ ہو جائے گا!‘‘ ان کے اس بیان پر ریاست میں کافی ہنگامہ ہے لیکن شرما  نے اپنا بیان واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بہت سوچ سمجھ کر اور پوری ریاست کے حق میں دیا گیا بیان ہے۔ ان کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے  ہوئے اے آئی یو ڈی ایف کے لیڈران نے کہا ہے کہ ہیمنت بسوا شرما کا بیان سیاست پر مبنی اور  صرف ایک طبقہ کو نشانہ بنانے والا ہے۔ وزیر اعلیٰ آبادی بڑھنے کی اصل وجوہات پر توجہ نہیں دے رہے اور بے وجہ مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
 بدر الدین اجمل کی جماعت کے رکن اسمبلی حافظ رفیق الاسلام نے ہیمت بسوا شرما کے بیان کے جواب میں کہا کہ ’’یہ کہنے کے بجائے کہ مخصوص طبقہ کے زیادہ بچے ہیں، وزیر اعلیٰ کو اسے قابو میں کرنے کے طریقے اور اس کی وجہ تلاش کرنی چاہئے۔ ہم نے تو یہ بھی سنا ہے کہ  خود وزیر اعلیٰ  کے ۶؍ سے ۷؍ بھائی بہن ہیں ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کے بھی ۸؍ بھائی بہن ہیں۔  ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ آبادی کا بڑھنا کسی ایک فرقے یا قبیلے کا  مسئلہ نہیں ہے۔وزیر اعلیٰ کو لوگوں کو سمجھانا چاہئے کہ کم بچے پیدا کریں لیکن بی جے پی کی حکومت ایک طبقہ کے کام کرتی ہے اور دوسروں کو نظر انداز کرتی ہے۔
 خیال رہے کہ ہیمنت بسوا شرما نے بطور وزیر اعلیٰ اپنے مدت کار کے ۳؍ مہینے مکمل کر لئے ہیں۔ انہوں نے گوہاٹی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران  غیر قانونی قبضہ سے  ہونےوالے  ایک سوال کے جواب میں یہ غیر ضروری تبصرہ کیاجس سے وہاں کی سیاست میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔

assam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK