Inquilab Logo

چیتا کیمپ میٹرو اسٹیشن تعمیر کئے جانے کی یقین دہانی، عوام میں خوشی کی لہر

Updated: November 30, 2020, 9:35 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

اقلیتی امور کے وزیر نے میٹرو۔ ۲؍ بی، ڈی این نگر سے چیتا کیمپ تک توسیع کی تجویز منظور کرنے کا دعویٰ کیا، مقامی ممبرآف پارلیمنٹ نے بھی میٹرو اسٹیشن بنانے کی تجویز پیش کی تھی

CheetaCamp
چیتا کیمپ میں اسی مقام پر ۱۲۰؍فٹ روڈ اور اوپر چیتا کیمپ میٹرو اسٹیشن تعمیر کیا جائیگا

ممبئی شہر اور مضافات کے علاقوں میںآمدورفت کیلئے  میٹرو ٹرین  کا جال بچھتا ہوا نظر  آرہا ہے اور میٹرو  ریلوے اسٹیشنوں سمیت اس کی لائن بچھانے کیلئے جنگی پیمانے پر کام بھی جاری ہے۔ اسی طرح میٹرو ۔۲؍ بی پروجیکٹ کا کام تیزی سے چل رہا ہے۔ یہ میٹرو  ٹرین ڈی این نگر سے باندرہ، کرلا ہوتے ہوئے پہلے منڈالہ میٹرو اسٹیشن تک چلانے کا منصوبہ تھا لیکن مقامی رکن پارلیمنٹ اور مقامی رکن اسمبلی اور مہاراشٹر حکومت کےاقلیتی امور کے وزیر نواب ملک کی کاوشوں سے  چیتا کیمپ میٹرو اسٹیشن  اور ایم جی آر روڈ سے لے کر میٹرو اسٹیشن تک ۱۲۰ ؍ فٹ روڈ    بنانے کی   تجویز  منظور کئے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔  اس سلسلے میں مہاوکاس آگھاڑی کے وزیر   نے چیتا کیمپ میں  اس مقام پر متعلقہ حکام اور افسران کو لے کر نہ صرف جائزہ لیا بلکہ انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ یہاں پر  ڈی پی  کے تحت ۱۲۰؍ فٹ کا روڈ اور اس کے اوپر میٹرو اسٹیشن تعمیر ہوگا۔ موصوف کی اس یقین دہانی کے بعد چیتا کیمپ کے مکینوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔ 
 چیتا کیمپ میں مقیم اور سابق کارپوریٹر احمد علی نے کہا کہ چیتاکیمپ میں میٹرو اسٹیشن کے بنائے جانے کی خبر سے علاقے میںخوشی کی لہر ہے ۔ اس کے علاوہ ایک روڈ بنایا جارہاہے جس کے ذریعہ اس روڈ سے یہاں کے مکینوں کو کافی فائدہ پہنچے گا ۔ اس لئے ہم مقامی ممبر آف پارلیمنٹ راہل شیوالے اور مقامی رکن اسمبلی اور مہاراشٹر کے اقلیتی امور کےوزیر نواب ملک کا شکرادا کرتے ہیں ۔ 
 چیتاکیمپ میں واقع ٹرامبے پبلک ہائی اسکول اور نسوت جونیئر کالج کے چیئر مین پی ایس ابوالحسن  نے نمائندۂ انقلاب  سے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میٹرو۔۲؍ بی پروجیکٹ کے تحت  اندھیری ڈی این نگر سے باندرہ ، کرلا ہوکرمیٹرو ٹرین چلانے کا منصوبہ ہے اور اس پر کام بھی جاری ہے۔اس پروجیکٹ میں جوپلان بنایا گیا تھا  پہلے اس میں آخری میٹرو اسٹیشن مانخورد بتایا گیا تھا لیکن اسے بعد میں منڈالہ میٹرواسٹیشن تک اس کی منظوری دکھائی گئی تھی ۔ البتہ چیتا کیمپ کی آبادی سے ملحق بھیم نگر اور مہاراشٹر نگر کے قریب میٹرو کارشیڈ کا کام  تیزی کے ساتھ جاری ہے ۔ 
 کارشیڈ بنانے کیلئے جگہ کو چاروں جانب سے  پترے لگاکر زمین ایکوائر کر لیا گیا ہے ۔  علاقے کے لوگوں نے  مطالبہ شروع کیا کہ جب یہاںپر میٹرو کار شیڈ تعمیر ہوسکتا ہے تو یہاں  پر لاکھوں کی آبادی کے لحاظ سےکارشیڈ کے بغل میں  جگہ ہوتے ہوئے میٹرو اسٹیشن کیوں نہیں بنایا جا سکتا  ۔ چوں کہ یہاں پر  ڈیولپمنٹ پلان ( ڈی پی) میں ۱۲۰؍ فٹ کا روڈبنانے کا منصوبہ ہے اس لئے اس منصوبے کے تحت روڈ بنایا  جائے ۔ ڈی پی کے تحت روڈ بنانے میں ۵۳۲؍یا اس سے کچھ زائد مکین اس کی زد میں آنے والے ہیں ۔   اس سلسلے میں مکینوں کو منتقل کئے جانے کا نوٹس  پہلے ہی  دیا  جا چکا ہے۔
 اسی علاقے میں مقیم اور ڈی پی کی زد میں آنےوالے نسیم خان نے بتایا کہ  پلان  کے چند متاثرین نے منترالیہ میںاقلیتی امور کے وزیر نواب ملک سےملاقات کی تھی  ۔ وہاں پر  روڈ بنانے سے لے کر کارشیڈ اور میٹرو اسٹیشن پر تفصیلی گفتگو ہونے کے بعد انھوں نے تمام متعلقہ حکام اور  افسران سے کہا تھا کہ وہ ۲۴؍ نومبر کو چیتا کیمپ کے اس جائے وقوعہ پر  آئیں جہاں ڈی  پی  کے متاثرین  زد میںآرہے ہیں ۔۲۴؍ نومبر کو نواب ملک نے ایم ایم آرڈی اے کے سوشل ڈیولپمنٹ سیل کے  ایڈیشنل کلکٹر سمیر کیرتی کوٹی ، ڈپٹی کلکٹر پرب ، اے ایم سی شیٹےمیڈم ،ڈی  ایم سی  مراٹھے کے ساتھ چیتا کیمپ  مہاراشٹر نگر پر بلاکران سے تفصیلی بات چیت کی ۔  اس بات چیت کے دوران بھیم نگر اور مہاراشٹر نگر کے متاثرین نے مطالبہ کیا کہ ڈی پی اور میٹرو پروجیکٹ کیلئے ہم لوگوں کے مکانوں کاسروے ممبئی اربن ٹرانسپورٹ پروجیکٹ ( ایم ایم یو ٹی پی ) کے ذریعہ کیاجائے ۔ 
 اس ضمن میں نمائندۂ انقلاب نے علاقے کے ممبرآف پارلیمنٹ راہل شیوالے سے متعدد بار گفتگو کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا ۔ البتہ چیتا کیمپ میں مقیم شبیر احمد خان نے دعویٰ کیا کہ مقامی ممبر آف پارلیمنٹ راہل شیوالے نے متعدد مرتبہ حکومت مہاراشٹرا ، مرکزی حکومت اور متعلقہ محکموں کو لیٹر لکھ کرچیتا کیمپ   میٹرو اسٹیشن  بنانے کے مطالبات اور اس کیلئے کوشش کر تے رہے ہیں۔  اس کےعلاوہ  مقامی کارپوریٹر  اور دیگر علاقے کے لیڈران نے بھی چیتا کیمپ  تک میٹرو پروجیکٹ لانے اور  اسٹیشن بنانے کے مطالبات کرچکے ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK