Inquilab Logo

شرد پوار کی رہائش گاہ پر حملےکا معاملہ :ایڈوکیٹ سداورتے کی وکیل بیوی مطلوبہ ملزمین میں شامل

Updated: April 15, 2022, 10:02 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

شرد پوار کی رہائش گاہ پر حملہ کے سلسلے میں درج کردہ کیس میں پولیس نے سوشل ورکر اور وکیل گنرتن سداورتے کی بیوی جے شری پاٹل کو بھی ملزم بنا دیا ہے اور انہیں مطلوبہ ملزم قرار دے دیا ہے

Advocate J. Shri Patil
ایڈوکیٹ جے شری پاٹل

شرد پوار کی رہائش گاہ پر حملہ کے سلسلے میں درج کردہ کیس میں پولیس نے سوشل ورکر اور وکیل گنرتن سداورتے کی بیوی جے شری پاٹل کو بھی ملزم بنا دیا ہے اور انہیں مطلوبہ ملزم قرار دے دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جے شری پاٹل بھی شرد پوار کے مکان پر مظاہرین کو بھیجنے کی سازش کا حصہ تھیں۔ ایک مقامی عدالت نے کل ہی ایڈوکیٹ سداورتے کو ایک دیگر کیس میں ستارا پولیس کی تحویل میں دیا ہے۔
 خصوصی سرکاری وکیل پردیپ گھرات نے بدھ کو عدالت کو بتایا کہ تفتیش میں یہ بات سامنے آنے کے بعد کہ ایڈوکیٹ سداورتے کی اہلیہ جے شری پاٹل نے ’مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن‘ (ایم ایس آر ٹی سی) کے ورکروں کو اشتعال انگیز تقریر کے ذریعہ این سی پی سربراہ کے مکان پر مظاہرے پر اُکسایا تھا، پولیس نے ان کا نام بھی ملزمین کی فہرست میں شامل کرلیا ہے لیکن ملزم بنائے جانے کے بعد سے ایڈوکیٹ پاٹل سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔اس دوران اس کیس میں ناگپور سے گرفتار کئے گئے سندیپ گوڑ بولے نامی شخص کو ممبئی پولیس نے اسپلینیڈ کورٹ کے سامنے حاضر کیا تھا جہاں مجسٹریٹ نے اسے ۲؍ دن کیلئے پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔گوڑبولے بھی ایس ٹی ورکر ہے اور اس کے متعلق پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ جس وقت شرد پوار کے مکان پر حملہ ہواتھا، اس وقت گوڑ بولے ایڈوکیٹ سداورتے کے رابطے میں تھا۔پولیس نے اسے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب  میںناگپور سے اپنی تحویل میں لیا اور ممبئی لانے کے بعد عدالت میں حاضر کیا۔ پولیس اب تک اس معاملے میں تقریباً ۱۱۵؍ افراد کو گرفتار کر چکی ہے جن میں سے زیادہ تر افراد کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ایڈوکیٹ گھرات نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ ایڈوکیٹ سداورتے اب تک یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ وہ مفت میں ایس ٹی ورکروں کا کیس لڑ رہے ہیں لیکن تفتیش کے دوران پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے کیس لڑنے کیلئے ورکروں سے فی کس ۵۵۰؍ روپے وصول کرکے کُل ۲؍ کروڑ  روپے سے زائد رقم جمع کی ہے۔ عدالت کے سامنے یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ پولیس کو ایک گواہ ملا ہے جس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس نے خود ایڈوکیٹ سداورتے کو ۸۰؍لاکھ روپے پہنچائے تھے۔
 بدھ کو عدالت نے ایڈوکیٹ سداورتے کو پولیس تحویل سے عدالتی تحویل میں بھیج دیا لیکن اس کے فوراًبعد ستارا پولیس نے ۲۰۲۰ء میں درج کیس کے سلسلے میں ان کی تحویل طلب کی جس پر عدالت نے سداورتے کو ان کی تحویل میں دے دیا۔
 یاد رہے کہ ایڈوکیٹ جےشری پاٹل ہی وہ واحد وکیل ہیں جن کی عرضی کو بامبے ہائی کورٹ نے سراہتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کے ذریعے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے شکایتی خط میں عائد کئے گئے الزامات کی تفتیش کرانے کے مطالبہ کرنے کے لئے صحیح طریقہ کار اختیار کیا ہے۔ اس خط میں پرم بیر سنگھ نے انل دیشمکھ پر بدعنوانی کے الزامات عائد کئے تھے اور ایڈوکیٹ جے شری پاٹل کی پٹیشن پر ہی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو انل دیشمکھ کے خلاف عبوری جانچ کا حکم دیا  تھا۔اسی جانچ کی رپورٹ کی بنیاد پر ایف آئی آر درج ہوئی اور انل دیشمکھ کو استعفیٰ دینا پڑا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK