Inquilab Logo

پولیس بھرتی کیلئے مسلم نوجوانوں کو راغب کرانے کی کوشش

Updated: July 26, 2020, 7:52 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

گوگل فارم کے ذریعہ خواہشمند نوجوانوںکی تفصیل جمع کی جارہی ہے

Police - Pic : INN
پولیس بھرتی ۔ تصویر : آئی این این

پولیس میں ملازمت کیلئےمسلم نوجوانوں کو راغب کرانے کیلئے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ مسلم نوجوانوں کی ذہن سازی اور انہیں پولیس محکمے کا حصہ بننے کیلئے اس کے فوائد سمجھائے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان درخواست دیں۔
 پولیس بھرتی۲۰۲۰ءکیلئےاسی کوشش کے تحت گوگل پر ایک فارم ’مشن‌پولیس بھرتی ۲۰۲۰ء‘تیا رکرکے خواہش مند نوجوانوں سے  اسے پرکرنے کیلئے کہا گیا ہے۔اب تک تقریباً ۲؍ہزارنوجوان اپنی تمام تفصیلات اس فارم میں پرکرچکے ہیں۔واضح رہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ۱۲؍ ہزار پولیس جوانوںکی بھرتی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے اور  جلد ہی اس تعلق سے نوٹیفکشین جاری کیا جائے گا۔
 اسی سلسلےمیںسابق ریاستی وزیر محمد عارف نسیم خان سےایک وفدنےملاقات کی۔ اس کے بعدجے ہو فاؤنڈیشن کے ذمہ دارافروز ملک کے گھرپرایک میٹنگ کی گئی ۔ اس میٹنگ میں سابق سیکریٹری عین العطار، نسیم صدیقی، دانش لامبے، اقبال میمن آفیسر، صحافی جاوید شیخ، افروز ملک، سلیم الوارے، ایم اے خالد اور مراٹھا پٹھان نے شرکت کی۔میٹنگ کے دوران اس بات پر زور دیا گیاکہ یہ کام منظم طریقے سے کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ مسلم نوجوانوں کی ٹریننگ ممکن ہوسکے۔ میٹنگ کے دوران اس بات کا اعتراف اور اتفاق کیا گیا کہ مسلم نوجوان ٹریننگ کے دیگر مراحل بآسانی طےکر لیتے ہیں لیکن مراٹھی نہ جاننےیاکم جاننے کے سبب ان کا انتخاب مشکل ہو جاتا ہے۔ اس لئے اس تعلق سے این سی پی کے سربراہ شرد پوارسےملاقات کرکے مطالبہ کیا جائے گاکہ ریاست میں اردو جاننے اور پڑھنے لکھنے والوں کی بہت بڑی تعداد ہے اس لئے پولیس بھرتی میں امتحان کا پرچہ اردو میں بھی  لکھنے کی گنجائش رکھی جائے۔ اس کے علاوہ حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا جائے کہ اس تعلق سےپاس کردہ فنڈ جلد از جلد ریلیز کیا جائے تا کہ پولیس بھرتی کیلئےٹریننگ کی پبلی سٹی اور دیگر کاموں میں تیزی لائی جا سکے۔ 
 میٹنگ کےدوران حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ ہر ضلع میں خواہش مند اقلیتی طبقے سےتعلق رکھنے والے ۱۰۰؍لڑکے لڑکیوں کی ٹریننگ کو یقینی بنایا جائے تاکہ ۲۰۲۰ء میں بڑےپیمانےپرمسلم لڑکے اور لڑکیوں کا پولیس بھرتی کیلئے انتخاب ممکن ہو سکے۔ اس موقع پر ‌مہاراشٹر اقلیتی کمیشن‌کے سابق چیئرمین نسیم صدیقی نےکہاکہ ہمیں اس تعلق سے معلومات اور اپنےمطالبے کو پورا کروانے کیلئےحکومت کے نمائندوں اور اعلیٰ افسران سے ملاقات کرنا چاہئے۔ جبکہ اقبال میمن آفیسر کا کہنا تھا کہ مسلم نوجوانوں کی ٹریننگ کیلئےاگر کوئی مدد درکار ہوگی اور انہیں کسی قسم کی دشواری پیش آئے تو اس کو دور کرنے کے لئے پورا انتظام کیا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK