Inquilab Logo

بدعنوان لیڈروں کو وزیرکیوں بنایا گیا؟مودی ، نتیش جواب دیں

Updated: November 20, 2020, 11:48 AM IST | Mumtaz Ali Rizvai | New Delhi

سی پی آئی کے قومی سیکریٹری اتل کمار انجان نے کہا صرف میوالال چودھری نہیں ۱۴؍ وزرا ءمیں سے ۸؍ پر سنگین الزامات ہیں ، وزیر کے استعفیٰ پر کہاکہ بی جے پی کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ملک سے معافی مانگنی چاہئے ، بی ایس پی لیڈر کنور دانش علی نے حکومت کو کچھ دنوں کا مہمان قراردیا

Narendra Modi And Nitish Kumar .Picture :INN
نریندر مودی اور نتیش کمار ۔ تصویر:آئی این این

بہار حکومت کے وزیر تعلیم میوالال چودھری کے استعفیٰ کے بعد نہ صرف بہار بلکہ مرکز میں بھی اپوزیشن کی طرف سے سوال اٹھائے جا رہے ہیں اور اس کے لیے جے ڈی یو کے ساتھ ساتھ بی جے پی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے نیز یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ حکومت ہی چند دنوں کی ہی مہمان ہوگی ۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی سوال کیا گیا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی ) کے قومی سیکریٹری اتل کمار انجان نے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ بہار نتیش کمار کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی سخت تنقید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ابھی ملک بھر میں بی جے پی اور وزیر اعظم بہار کی جیت کا جشن منا رہے ہیں اور انھوں نے ریاستی وزیر تعلیم کے اہم ترین عہدے پر گھوٹالے باز بھاگل پور اگریکلچر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو وزیر بنایا اور پھر انھوں نے استعفیٰ دے دیا ۔ انھوں نے کہا کہ اس واقعہ نے ہندوستان کی سیاست کو نئی سمت دے دی ہے ۔ انجان نے کہا کہ میوا لال چودھری کی بدعنوانی کے سلسلہ میں پورے ہندوستان کو معلوم تھا اور میڈیا پر ان کی کہانی ان کے وائس چانسلر رہنے کے دوران لوٹ کو اجاگر کر رہی تھی ۔ یہ سب جانتے ہوئے بھی وزیر داخلہ امیت  شاہ حلف برداری تقریب پٹنہ میں شریک رہے۔ ان کی موجودگی میں میوالال چودھری نے حلف لیا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی میں اس نام نہاد فتح اور کابینہ کی تشکیل کو اپنی حمایت دی ۔ انجان نے کہا کہ کیونکہ بی جے پی بہار میں جے ڈی یو سے بڑی پارٹی ہے اس لیے اس کو اخلاقی ذمہ داری لینی چاہئے اور اس کو بہار اور پورے ملک سے معافی مانگنی چاہئے ۔ سی پی آئی لیڈر  انجان نے کہا کہ بہار کے حلف لینے والے۱۴؍ وزراء میں ۸؍ وزراء پر سنگین مجرمانہ معاملے درج ہیں ۔ ان میں سے ۴؍ بی جے پی کے ہیں ، ۲؍ جے ڈی یو کے ہیں اور ایک ہم اور ایک وی آئی پی پارٹی کا وزیر شامل ہے۔ انجان نے کہا کہ وزیر اعظم اور بی جے پی کے لیڈران سیاست میں اخلاقیات کی وکالت کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو انھیں فوری طور پر مذکورہ بالا وزراء کو ہٹانے کے لیے قدم اٹھانا چاہئے ۔ اتل کمار انجان کے علاوہ انقلا ب بیورو سے بات کرتے ہوئے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے سخت بیان دیا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جب سب کچھ ریکارڈ پر تھا اور سب کو یہ بات معلوم تھی کہ میوا لال چودھری بدعنوان ہیں تو پھر ان کو وزیر بنایا ہی کیوں گیا ؟ انھوں نے کہا کہ دیکھئے حقیقت یہ ہے کہ بہار میں نتیش کمار کی قیادت میں جو حکومت بنی ہے وہ  دباؤمیں بنی حکومت ہے ۔۱۵؍ سال کی حکومت اور اس میں بہت فرق ہے ۔ نتیش کمار بھی پہلے والے وزیر اعلیٰ اب ثابت نہیں ہونے والے ۔ کنور دانش علی نے کہا کہ یہ تو شروعات ہی خراب ہو گئی اور ایسی حکومت کا یہی حال ہوتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ دیوےگوڑا کی حکومت میں تسلیم الدین وزیر داخلہ بنا دیے گئے تھے اور انھیں ایک ہفتہ کے اندر استعفیٰ دینا پڑا تھا ، اس کے بعد یہ حکومت محض ساڑھے دس مہینے ہی چل پائی تھی۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ بہار میں جو حکومت بنی ہے وہ بھی چند دنوں کی ہی مہمان ہے ۔ بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ بہار میں نتیش کمار کی حکومت کتنی مضبوط ہے اس کا اندازہ تین دن میں ہی ہو گیا ، اب تھوڑے دن اور انتظار کر لیجئے ۔ انھوں نے کہا کہ ایک کہاوت ہے کہ پوت کے پائوں پالنے میں ہی نظر آ جاتے ہیں تو بہار حکومت کے پائوں پالنے میں نظر آ گئے ہیں ۔ کیا جو باقی بدعنوان وزرا ہیں ان کو بھی جانا ہوگا ؟ اس سوال پر کنور دانش علی نے کہا کہ یقینا انھیں بھی استعفیٰ دینا ہوگا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK