Inquilab Logo

آنگ سان سوچی کو رشوت لینے کے الزام میں ۳؍ سال قید کی سزا

Updated: October 13, 2022, 11:52 AM IST | AgencyNaypyidawNaypyidaw | Naypyidaw

انہیں رشوت لینے کے دو الزامات میں مجرم پایا گیا اور ہر ایک کیس میں تین سال کی سزا سنائی گئی ہے جو ایک ساتھ پوری کی جائے گی

Myanmar`s deposed leader Aung San Suu Kyi .Picture:INN
میانمار کی معزول کردہ لیڈر آنگ سان سوچی ۔ تصویر:آئی این این

میانمار کے دارالحکومت نیپیداؤ کی ایک عدالت نے ملک کی معزول کردہ لیڈرآنگ سان سوچی کو رشوت لینے کے الزام میں ۳؍ سال قید کی سزا سنائی ہے۔نیوز پورٹل ایاروادی نے رپورٹ کیا کہ عدالت نے میانمار کی سیاستداں کے خلاف نیپیداؤ سینٹرل جیل کے علاقے میں منعقدہ ایک نجی سماعت میں فیصلہ سنایا، جہاں وہ پہلے سے اپنی سزا کاٹ رہی ہیں۔  انہیں رشوت لینے کے دو الزامات  میںمجرم پایا گیا اور ہر ایک کیس میں تین سال کی سزا سنائی گئی جو  ایک ساتھ پوری کی جائے۔ ان کے خلاف رشوت ستانی کے الزامات کا  تعلق ۱۹-۲۰۱۸ء  میں متعدد تاجروں کی جانب سےایک خیراتی فاؤنڈیشن میں مبینہ طور پر رقم کی منتقلی سے ہے۔ سوچی کو۱۹۹۱ء میں امن کا نوبیل انعام ملا تھا اور وہ فروری۲۰۲۱ء تک میانمار کی وزیر اعظم کے مساوی ریاستی کونسلر تھیں، جس کے بعد فوج نے ملک میں اقتدار پر قبضہ کر لیا۔  عوام نے سوچی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور انہیں اس وقت کے صدر ون مائنٹ کے ساتھ گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔  بدھ کو سنائی گئی  سزا کے ساتھ  وہ کل۲۶؍ سال جیل میں گزاریں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK