Inquilab Logo

ایوت محل : نہایت کم خرچ میں ہیلی کاپٹر تیار کرنے والے محمد اسماعیل کی ٹرائل کے دوران موت

Updated: August 19, 2021, 8:33 AM IST | nanded

۱۵؍ اگست کو وہ ہیلی کاپٹردنیا کے سامنے پیش کرنے والا تھا لیکن ۱۱؍ اگست کی شب ٹرائل کے دوران حادثہ ہو گیا جس میں وہ جاں بحق ہو گیا ، علاقے میں صف ماتم ، اہل خانہ صدمہ سے نڈھال

Muhammad Ismail alias Mannahad worked hard to develop the indigenous helicopter.Picture:Inquilab
محمد اسماعیل عرف منّا(انسیٹ) نےسخت محنت کرکے دیسی ہیلی کاپٹر تیار کیا تھا تصویر انقلاب

ایو ت محل ضلع کے چھوٹے سے گاؤں پھول سانگوی کے رہنے والے محمد اسماعیل عرف منّا نے کم خرچ میں ہیلی کا پٹر تیار کیا تھا   اور  وہ اس کا ٹرائل ہی لے رہا تھا کہ اچانک آنے والی تکنیکی خرابی کی وجہ سے حادثے کا شکار ہو گیا اور موقع پر ہی اس کی موت ہو گئی ۔ اس کی موت کی وجہ سے اہل خانہ صدمہ سے نڈھال ہیں جبکہ علاقے میں صف ماتم بچھ گئی ہے۔   اہل خانہ نے بتایا کہ اسماعیل چاہتا تھا کہ چین سے بھی کم خرچ میں دیسی ساخت کا ہیلی کاپٹر تیار ہو جائے۔ اس کے لئے اس نے پوری منصوبہ بندی کے ساتھ کام کیا اور ہیلی کاپٹر تیار بھی کرلیا لیکن وہ اسے کامیابی کے ساتھ اڑا نہیں سکا ۔ تیاری کے دوان اس نے دو تین مرتبہ  اسے چلایا اور چھوٹا سا ٹرائل بھی لیا  ۔ اس کا خواب تھا کہ ۱۵؍اگست کو یوم آزادی کے موقع پر وہ اس کو دنیا کے سامنے پیش کرے گا۔ 
 اس کی تیاریاں جاری تھیں ۔ اسی دوران اس نے ۱۱؍ اگست کی رات میں  ہیلی کاپٹر کا ٹرائل لینے کا فیصلہ کیا ۔ اپنے دوستوں کی موجودگی میں اس نے ہیلی کاپٹر اڑانے کیلئے  جیسے ہی شروع کیا  اس میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی اور ہیلی کاپٹر کے پنکھے کی بلیڈ ٹوٹ کر اس کے سر میں لگ گئی  جس کی وجہ سے اسی وقت اس کی موت ہوگئی ۔ واضح رہے کہ محمد اسماعیل کا تعلق ایک غریب گھرانے سے  تھا ۔ پچپن سے ہی اسے نئی نئی چیزیں بنانے کا شوق تھا ۔پیشہ کے اعتبار سے وہ لوہے اور اسٹیل کی الماریاں بنانے کا کام کرتا تھا۔ اہل خانہ نے بتایا کہ پچپن  میںبھی اس نے مختلف الیکٹریکل پرزے جوڑ کرکئی چیزں بنائی تھیں ۔ایسے میں تین سال قبل اس کے ذہن میں یہ خیال آیا کہ وہ کم خرچ میںہیلی کاپٹر تیارکر سکتا ہے۔ اس کام کے لئے اس نے  ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے خرچ بھی کردئیے تھے۔ پیسے کم پڑنے پر اس نے اپنے مکان کے پترے تک فروخت کردئیے تھےاور کافی دوڑ دھوپ کرکے ہیلی کاپٹر تیار کرلیا تھا ۔ ۔اس امید پر کہ یہ تجربہ کامیا ب ہوگا اور پھر اسے اسکے بدلے اچھا معاوضہ ملے گا ۔لیکن قسمت نے اس کا ساتھ نہیں دیا ۔
 اس کی موت سے پورے گاؤں میں  صف ماتم بچھ گئی ہے۔  والدین نے بتایا کہ اس نے  الماری کے ورکشاپ میں وہ ہیلی کاپٹر تیار کیا تھا ۔اس کی خواہش تھی کہ کم سے کم بجٹ میں ہیلی کاپٹر تیار کرکے ملک کی خدمت کی جائے۔ اس نے ہیلی کاپٹر پر میک انڈیا بھی لکھا  تھا ۔ادھر محمد اسماعیل کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے سیاسی و سماجی لیڈروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دنوں ایم آئی ایم کے سابق  ریاستی صدر سید معین اور ان کی ٹیم نے اسماعیل کے اہل خانہ سے ملاقات کی  اورپارٹی کی جانب سے انہیں ایک لاکھ رو پے کی مدد پیش کی  ۔اس دوران انہوں نے مقامی پولیس اسٹیشن جاکر اس ہیلی کاپٹر کو بھی دیکھا جسے محمد اسماعیل نے تیارکیا تھا۔                      

awat mahal Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK