Inquilab Logo

اعظم خان رامپور سے میدان میں، بیٹے کو بھی ٹکٹ

Updated: January 19, 2022, 9:19 AM IST | Lucknow

اعظم خان رامپور شہر سیٹ سے ۹؍ مرتبہ فتح حاصل کرچکے ہیں،فی الحال یہاںسے رُکن پارلیمنٹ ہیں،بیٹے عبداللہ اعظم سوار ٹانڈہ سے قسمت آزمائیں گے

Samajwadi Party has given tickets to its tall leader Raizam Khan and his son Abdullah Azam.
سماج وادی پارٹی نے اپنے قد آور لیڈ راعظم خان اور ان کے فرزند عبداللہ اعظم کو ٹکٹ دیا ہے

سماج وادی پارٹی نے رامپور ضلع کی پانچوں اسمبلی سیٹوں سے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہےجس میں سب سے بڑا اور اہم نام پارٹی کے قد آور مسلم لیڈر اور موجودہ رکن پارلیمنٹ اعظم خان کا ہے۔ انہیں رامپور شہر کی ان کی روایتی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے جہاں سے وہ اب تک ۹؍ مرتبہ فتح حاصل کرچکے ہیں ۔ وہ یہ الیکشن ممکنہ طور پر جیل میں رہتے ہوئے ہی لڑیں گے ۔ واضح رہے کہ اس وقت اعظم خان مختلف الزامات کے تحت جیل میں بند ہیں اور ممکنہ طور پر وہیں سے انتخاب لڑیں گے ۔ سماج وادی پارٹی  نے اس کے ساتھ ہی اعظم خان کے فرزند عبداللہ اعظم کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ انہیں سوار ٹانڈہ سے میدان میں اتارا جارہا ہے۔ رامپور ضلع میں دوسرے مرحلے میں ۱۴؍ فروری کو پولنگ ہو گی اور اس کے لئے  کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا سلسلہ ۲۱؍ جنوری سے شروع ہو جائے گا۔ اسی وجہ سے سماج وادی پارٹی نے اپنے امیدواروں کا فیصلہ کرتےہوئے بڑا دائو کھیل دیا ہے۔ اعظم خان کا رامپور ضلع میں جو دبدبہ ہے اس سے سبھی واقف ہیں۔ پارٹی نے انہیں ٹکٹ دے کر یہ بھی واضح کردیا ہے کہ وہ ان سے دوری اختیا رکرنے یا پھر ان  سے دامن چھڑانے کی کوشش نہیں کررہی ہے بلکہ وہ چاہتی ہے کہ اعظم خان پوری قوت کے ساتھ میدان میں آئیں اور اپنے اوپر لگے الزامات کو غلط ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کا اعتماد ووٹوں کی شکل میں بھی حاصل کریں۔
عبداللہ اعظم بھی تیار 
 سوار ٹانڈہ سے میدان میں اتر نے والے عبداللہ اعظم خان نے ۲۰۱۷ء کے اسمبلی الیکشن میں یہاں سے فتح حاصل کی تھی لیکن  عمر پوری نہ ہونے کی وجہ سے ہائی کورٹ نے ان کا انتخاب کالعدم قرار دے دیا تھا ۔ اس مرتبہ  وہ پوری قوت کے ساتھ میدان میں اتر رہے ہیں۔  انہوں نے جیل سے رہائی کے بعد سماج وادی سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ پریس کانفرنس بھی کی اور جیل میں ان کے اور ان کے والد کے ساتھ کیا کیا ہوا اس بارے میں میڈیا کو بتایا۔
رامپور میں سیاسی اتھل پتھل
  دوسری طرف ضلع میں سیاسی اتھل پتھل کا ماحول نظر آرہا ہے۔ چمروہ اسمبلی حلقہ سے سابق ممبر اسمبلی علی یوسف علی کو کانگریس نے امیدوار بنایا تھا، لیکن دوسرے ہی دن انہوںنے لکھنؤ میں اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرکے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچادی تھی۔ فی الحال  چمروہ اسمبلی  سیٹ سماج وادی پارٹی کے قبضہ میں ہے، جس پر اعظم خاں کے بے حد قریبی نصیر احمد خاں کا قبضہ ہے۔ ادھر سماج وادی پارٹی کے امیدواروں میں سے رام گوپال یادو نے بلاسپور اسمبلی حلقہ سے امرجیت سنگھ کو فارم جاری کردیا ہے    اس کے علاوہ  چمروہ سےنصیر احمد خاں اور ملک(ریزرو ) سیٹ سے وجے سنگھ کو ٹکٹ دیا گیا  ہے۔ اعظم خاں فی الحال جیل سے الیکشن لڑیں گے اور امکان ہے کہ ان کی انتخابی مہم بیٹے عبداللہ ہی سنبھالیں گے ۔
بی جے پی میں بھی ہلچل ،ریتا بہو گنا جوشی کی’دھمکی‘ 
 بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ریتا بہوگنا جوشی نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں لکھنؤ کینٹ سیٹ سے اپنے بیٹے مینک جوشی کے لئے پارٹی سے ٹکٹ کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے لئے وہ پارٹی لوک سبھا کی رکنیت کا عہدہ چھوڑنے کے لئے بھی  تیار ہیں۔ریتا بہوگناجوشی نے یہاں اتر پردیش کے الیکشن انچارج دھرمندر پردھان سے ملاقات کی اور ان کے بیٹے کو اسمبلی کے  لئے امیدوار بنانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا کو خط بھی لکھا ہے۔نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جوشی نے کہا کہ بی جے پی نے ایک خاندان کے صرف ایک فرد کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب مجھے پارٹی کے اس فیصلے کا علم ہوا تو میں نے اس بارے میں خط لکھا ہے۔ میں خود ۲۰۲۴ء کا الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کر چکی ہوں۔ اگر موجودہ رکن  پارلیمنٹ کے بیٹے کو ٹکٹ دینے میں کوئی مسئلہ ہے تو میں رکن اسمبلی کا عہدہ چھوڑنے کو تیار ہوں۔ میں نے پارٹی قیادت کے سامنے ایسی پیشکش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی انتخابی سیاست میں آنا چاہتا ہے اور طویل عرصے سے سماجی خدمت کر رہا ہے تو اسے ٹکٹ دینے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہئے۔مسز جوشی کے علاوہ ایم پی جگدمبیکا پال، مرکزی وزیر کوشل کشور، ایم پی ستیہ دیو پچوری اور نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے نام بھی بی جے پی کی فہرست میں شامل ہیں جو اپنے بیٹوں کیلئے ٹکٹ مانگ رہے ہیں۔ ان سب نے اسمبلی انتخابات کیلئے اپنے بیٹوں یا رشتہ داروں کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

azam khan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK