Inquilab Logo

اعظم خان کے بیٹےعبداللہ پر ۶؍سال کیلئے الیکشن لڑنے پر پابندی کا اندیشہ

Updated: September 26, 2020, 10:45 AM IST | Jeelani Khan Aleg | Lucknow

اسمبلی سیکریٹریٹ نے صدرجمہوریہ کو خط بھیج کرپابندی کی سفارش کی،اعظم خان کے سیاسی حریف نواب کاظم علی معاملے کو عدالت لے گئےتھے۔ ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں، ان کے بیٹے عبد اللہ اعظم اور ان کی سماجوادی پارٹی کوایک اور بڑا جھٹکا لگ سکتاہے۔عبداللہ پر اگلے ۶؍سال تک الیکشن لڑنے پر روک لگ سکتی ہے۔یوپی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نےصدر جمہوریہ کو ایک خط بھیجاہے جس میں جونیئر اعظم کو ۶؍سال تک انتخاب لڑنے سے روکنے کی سفارش کی گئی ہے۔

Abdullah Azam Khan. Picture:INN
عبداللہ اعظم خان ۔ تصویر: آئی این این

ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں، ان کے بیٹے عبد اللہ اعظم اور ان کی سماجوادی پارٹی کوایک اور بڑا جھٹکا لگ سکتاہے۔عبداللہ پر اگلے ۶؍سال تک الیکشن لڑنے پر روک لگ سکتی ہے۔یوپی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نےصدر جمہوریہ کو ایک خط بھیجاہے جس میں جونیئر اعظم کو ۶؍سال تک انتخاب لڑنے سے روکنے کی سفارش کی گئی ہے۔صدر جمہوریہ کوقومی الیکشن کمیشن کو مشورہ کر کے حتمی فیصلہ لینا ہے۔ اسمبلی کے سیکریٹریٹ نےصدر جمہوریہ کو یہ خط جمعرات کو بھیجا ہے جس میں عوامی نمائندگی ایکٹ ۱۹۵۱ء کےسیکشن ۸(اے)کی بنیاد پرعبداللہ اعظم پر الیکشن لڑنےپرپابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔یہ سفارش آئندہ ۶؍ برس کے لئےہے۔سیکریٹریٹ نے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووندکو جو خط بھیجا ہے اس پر قومی الیکشن کمیشن سےصلاح مشورے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔مانا جارہا ہے کہ یہ فیصلہ عنقریب ہی آسکتا ہے اور جلد ہی رام نارتھ کووند کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری ہوسکتا ہے۔سوار(ضلع رامپور)اسمبلی حلقہ سے ۲۰۱۷ء میں منتخب عبداللہ اعظم کی رکنیت پہلے ہی عدالت ختم کر چکی ہے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے دسمبر ۲۰۱۸ء میں عبداللہ کے برتھ سرٹیفکیٹ کو فرضی بتایا تھا۔ کورٹ کے بقول، انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنی یوم پیدائش بتائی تھی اور اس کے ثبوت کے طور پر جو سرٹیفکیٹ جمع کیا تھا وہ فرضی تھا۔عدالتی فیصلے کے بعد انہیں فریب دہی کے معاملے میں گرفتار کرلیا گیا اور فی الحال اپنے والدین کے ساتھ سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ واضح رہے کہ ریاست میں ضمنی الیکشن ہونے والا ہے۔ جن ۸؍ سیٹوں  پر یہ انتخابات ہوں گے ان میں سوار سیٹ بھی شامل ہے۔اس کی تاریخ کا اعلان۲۹؍ستمبر کو ہوگا۔سماجوادی پارٹی کو اب ایک ایسا چہرہ ڈھونڈنا ہوگا جو یہ سیٹ بچاسکے۔اس کیلئے اور بطور خاص اعظم خاں کے لئے یہ سیٹ وقار کا مسئلہ ہےکیونکہ اعظم کے آبائی ضلع کا حلقہ ہے۔اعظم خاں کے سیاسی حریف نواب کاظم علی خان سرٹیفکیٹ معاملے کو عدالت لے گئے تھے۔انہیں ہی  عبداللہ نے بھاری فرق سے شکست دی تھی۔
نواب کاظم علی خان نے شکایت کی تھی
 اسمبلی الیکشن کی امیدواری کیلئےکم از کم عمر ۲۵؍برس ہونی چاہئےمگرعبداللہ اعظم کی حقیقی عمر ۲۵؍سے کم تھی۔ نواب کاظم خان نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ عبداللہ نے ۲؍ برتھ سرٹیفکیٹ بنوائے تھے جن میں یوم پیدائش الگ الگ تھا۔الیکشن کمیشن کو دیئے گئے حلف نامہ کے مطابق عبداللہ کی عمر ۲۵؍سے زائد تھی مگر حقیقی عمر اس سے کم تھی۔ عدالت میں یہ ا لزام صحیح ثابت ہوا اور عبداللہ کو اسمبلی کی رکنیت گنوانی پڑی۔
سیٹ دوبارہ جیتنا چیلنج
 اب سوار سیٹ بچانااعظم اور ایس پی کے لئے ٹیڑھی کھیربن گئی ہے۔پارٹی کو ایک ا یسا امیدوار چاہئے جو اعظم کی پسندکاہو۔سماجوادی پارٹی یہ سیٹ اعظم خان کو اعتماد میں لئے بغیر شاید ہی جیت سکےجبکہ اعظم خاں کے جیل میں ہونےکےسبب بی ایس پی، کانگریس اور بطور خاص بی جے پی یہاں اپنے لئے سنہرا موقع مان رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK