Inquilab Logo

اسکولوں میں۵؍ویں تا ۸؍ویں جماعتوں کا آغاز

Updated: January 28, 2021, 10:20 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

کوروناوبا کے خوف سے پہلے دن ۵۰؍ تا۵۵؍فیصد ہی طلبہ حاضررہے، متعدد اسکولوں نے کورونا سے تحفظ کے احتیاطی سامان نہ ملنے کی شکایت کی جبکہ کئی اسکول انتظامیہ نے اپنی جانب سےحفاظتی لوازمات کا انتظام کیا

Classroom - Pic : Inquilab
کلاس روم ۔ تصویر : انقلاب

ممبئی اور تھانے کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میں بدھ سے ۵؍ ویں تا ۸؍ ویں جماعتوںکے اسکو لوں کا آغازہوگیاہے ۔ پہلے دن ۵۰؍تا ۵۵؍ فیصد طلبہ کی حاضری رہی ۔ کوروناوائرس کی وجہ سے طلبہ،والدین اور اساتذہ نے ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کیا۔ اسکولوںمیں صفائی کےعلاوہ ہینڈ واش اور درجہ حرارت کی پیمائش کا انتظام کیاگیاہے۔ متعدد مقامات سے ایسی شکایتیں بھی موصول ہوئیں کہ کورونا سے تحفظ کے لوازمات کی فراہمی نہ کئے جانے سے اسکول انتظامیہ نے اپنی جانب سے ان کا انتظام کیا ۔
 واضح رہے کہ کورونا اور لاک ڈائون کی وجہ سے ۲۳؍مارچ ۲۰۲۰ء سے اسکولیں بندتھیں لیکن طلبہ کا تعلیمی نقصان نہ ہو اس لئےان کی آن لائن پڑھائی جاری تھی۔کوروناوائرس کے معاملات میں کمی آنے سے حکومت نےتقریباً ۱۰؍مہینے بعد ۲۷؍ جنوری ۲۰۲۱ءسے ۵؍ویں تا ۸؍ویں جماعت کے اسکول  شروع کرنےکی اجازت دی تھی۔اس سے قبل ۲۳؍دسمبر۲۰۲۰ءسے ۹؍ویں تا ۱۲؍ ویں جماعت کے اسکول اورجونیئر کالج شروع کرنےکی اجازت دی گئی تھی۔۲۳؍دسمبر سے جاری اسکول  اورکالج سے کسی طالب علم کی کورونا  سے متاثرہونےکی شکایت موصول نہیں ہوئی ۔ 
 پال گھر ضلع کے وسئی تعلقہ میں واقع ضلع پریشد اسکول کے معلم تنویر احمد نے انقلا ب کوبتایاکہ ’’محکمہ ٔ  تعلیم کی جانب سے دی گئی ہدایت کےمطابق بدھ سے ۵؍ویں تا ۸؍ویں جماعت کے اسکولوں کا آغاز ہوگیا ہے ۔ ہم نے اپنے اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کے والدین سے حلف نامہ بھی لے لیاہے ۔ والدین کی مرضی سے پہلے دن اسکول میں آنےوالے طلبہ کی حاضری کم وبیش ۵۰؍فیصد رہی۔ کورونا کی و جہ سے تمام طلبہ اوروالدین احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کررہےہیں۔ سبھی طلبہ نےماسک پہن رکھے تھے۔ اسکول میں ا ن کیلئے ہینڈواش کا انتظام کیاگیاہے۔سماجی دوری رکھنےپر پابندی سےعمل کیا جا رہا ہے۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اسکول کو سینی ٹائز کر نے کا بھی انتظام کیاگیاہے۔عام دنوںکے مقابلے اسکول کا وقت نصف کر دیا گیا ہے۔صبح ۸؍ تا ۱۱؍بجے تک اسکول کا وقت متعین کیاگیاہے ۔ عموماً صبح ۷؍ بجے سے ساڑھے ۱۲؍بجے تک کی اسکول ہواکرتی تھی۔ ‘‘
 ایک سوال کے جواب میں انہوں نےبتایاکہ ’’ابھی بھی طلبہ کے دل ودماغ میں کوروناوائرس کا خوف ہے۔صبح طلبہ بڑے جوش وخروش سے اسکول آئے تھے مگر کچھ دیر بعد ان کے چہرے کے تاثرات بتا رہے تھے وہ اندرونی طورپر خوفزدہ اور پریشان ہیں۔ طلبہ بار بار چھٹی کب ہوگی دریافت کررہےتھے۔حالات کو معمول پر آنے میں کچھ دن اورلگ سکتے ہیں ۔ ‘‘
  اکھل بھارتیہ اردوشکشک سنگھ کے ریاستی جنرل سیکریٹری ساجد نثار کے مطابق ’’ بدھ سے ممبئی اورتھانےکےعلاوہ ریاست کےدیگر اضلاع میں ۵؍ویں تا ۸؍ویں جماعت کے اسکو ل شروع کردیئے گئےہیں مگر طلبہ اور والدین میں ابھی بھی کوروناوائرس کاخوف ہے ۔ اس لئے ۱۰؍مہینے بعد اسکول شروع ہونےکےباوجود طلبہ کی حاضری تقریباً ۵۵؍فیصد رہی۔ 
 طلبہ کی حاضری میں دن بہ دن اضافہ متوقع ہے مگر کوروناوائرس سے نمٹنےکیلئے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانےوالی سہولیات اور لوازمات کی دستیابی میں بدنظمی کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ کئی اضلاع سے ماسک، تھرمل اسکیننگ اور درجہ حرارت کی پیمائش کا آلہ نہ ملنے کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ سینی ٹائزر اور ہینڈواش وغیرہ کی سہولیات نہ ہونےکا بھی معاملہ سامنے آیاہے۔اس طرح کی سہولیات نہ ہونے سے اسکول انتظامیہ پریشان ہے۔ ایسی صور ت میں اسکول انتظامیہ اپنے طورپر ان اشیاء کا انتظام خود کررہا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK