Inquilab Logo

بنگال : گرفتاریوں پربی جے پی کی سیاسی روٹیاں سینکنے کی کوشش

Updated: September 20, 2020, 9:24 AM IST | Agency | Kolkata

زعفرانی پارٹی نے اس کیلئے ممتا بنرجی کی اقلیت نوازی کو نشانہ بنایا ، کہا کہ اقلیتوںکی منہ بھرائی کے سبب ہی مغربی بنگال دہشت گردی کا اڈہ بن رہا ہے ، گورنردھنکر کی بھی سیاسی بیان بازی ، کہا کہ بنگال غیر قانونی بم سازی کا مرکز بنتا جارہا ہے۔ ترنمول کا جوابی حملہ ،دہشت گردوں کے ریاست میں داخلے کیلئے مرکزی فورسیز کو ذمہ دار قرار دیا

NIA Claims they arrested AlQaeda Terrorist - Pic : PTI
این آئی اے نے مغربی بنگال سے القاعدہ کے مبینہ انتہا پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔(تصاویر: پی ٹی آئی

بنگلہ دیش کی سرحد سےملحق ریاست مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد  سے قومی تفتیشی ایجنسی این آئی نے مبینہ طور پر القاعدہ کے لئے کام کرنے والے انتہا پسندوں کا گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے  سے نہ صرف  انتظامیہ کے ہوش اڑ گئے ہیں بلکہ اب وہ  حالات کو سنبھالنے میں مصروف ہے لیکن اس دوران سیاسی بیان بازیوں اور سیاسی روٹیاں سینکنےکا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے ۔ خاص طور پر بی جے پی کی جانب سے بنگال کی ممتا بنرجی حکومت کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور اسے ہی ریاست میں دہشت گردی پنپنے کے لئے ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔ اس معاملے میں ریاست کے گورنر جو آئینی عہدہ پر فائز ہیں ،سیاسی بیان بازی کررہے ہیں ۔
 ریاست کے گورنر جگدیپ دھنکر جو بی جے پی کے لیڈر بھی رہے ہیں ،نے ان گرفتاریوں کے بعد بیان جاری کیا کہ ’’ریاست مغربی بنگال سے القاعدہ کے دہشت گردوں کی گرفتاری اور دہشت گردی کے ماڈیول کو ختم کئےجانے پر مرکزی ایجنسیوں کو مبارکباد لیکن یہ حقیقت ہے کہ مغربی بنگال غیر قانون بم سازی کا مرکز بنتا جارہا ہے۔‘‘دھنکر نے صرف اتنا ہی بیان نہیں دیا بلکہ ریاستی حکومت اور پولیس دونوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ  ریاستی حکومت صرف اپوزیشن کو نشانہ بنانے میں مصروف ہے تو پولیس اپنے سیاسی آقائوں کے احکام بجالانے میں مصروف ہے لیکن بنگال پولیس اپنی ذمہ داریوں سے نہیں بھاگ سکتی ۔ اسے ریاست کے خراب ہوتے لاء اینڈ آرڈر کی ذمہ داری لینی ہی ہو گی ۔
 ادھر بی جے پی، جو ممتا بنرجی کے خلاف موقع کی تلاش میں رہتی ہے ، نے بھی اس معاملے میں ممتا حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے  ان گرفتاریوں کوممتا سرکار کی اقلیت نوازی کا صلہ قرار دیا۔ پارٹی کے سینئر لیڈر راہل سنہا  نے کہا کہ ممتا حکومت کو اقلیتوں کی منہ بھرائی بند کرتے ہوئے ریاست کے لاء اینڈ آرڈر پر دھیان دینا چاہئے کیوں کہ اگر این آئی اے نے بروقت کارروائی نہیں کی ہو تی تو ریاست میں بہت بڑا دہشت گردانہ حملہ ہو سکتا تھا  اور پھر ممتا حکومت کے لئے کوئی راہ فرار نہیں ہو تی۔ راہل سنہا کے مطابق ممتا بنرجی اور ان کی پارٹی کو اپنی ترجیحات پر غور کرنا چاہئے کیوں کہ اقلیت نوازی سے الیکشن تو جیتا جاسکتا ہے لیکن ریاست کا لاء اینڈ آرڈر  برباد ہو جائےگا ۔ اسی لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ ممتا بنرجی اب ہوش میں آئیں اور اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں تاکہ بنگال کے لوگوں کو چین کی سانس لینے کا موقع مل سکے۔ 
 کانگریس نے بھی اس معاملے میں ممتا حکومت کو ہی نشانہ بنایا۔ پارٹی کے  ریاستی صدر اور رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ’’یہ گرفتاریاں ثابت کرتی ہیں کہ ریاست کا انٹیلی جنس محکمہ ناکام ہو چکا ہے۔پولیس  سیاسی آقائوںکی ڈیوٹی انجام دینے میں مصروف ہے۔ ایسے میں دہشت گردی نہیں بڑھے گی تو اور کیا ہو گا ؟‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ممتا بنرجی کو اس معاملے میں اب فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کے تمام ماڈیولس ختم کرنے کی طرف دھیان دینا چاہئے۔

ترنمول کانگریس کا جوابی حملہ 

اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے مسلسل تنقیدوں کی زد پر آئی ترنمول کانگریس پارٹی نے  جوابی حملہ کرتے ہوئے بی جے پی  اور مرکزی فورسیز کو ریاست میں دہشت گردوں کے داخلہ کے لئے ذمہ دار قرار دیا۔ پارٹی کے لیڈر سوگت رائے نے کہا کہ ’’مرشد آباد بنگلہ دیش سے متصل ضلع ہے۔ وہاں پر مرکزی فورسیز سرحد پر پہرہ دیتی ہیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ ان کے اتنے سخت پہرہ کے باوجود دہشت گرد ملک میں داخل ہونے میں کامیاب رہے۔ اس بات کا جواب مرکزی حکومت اور مرکزی فورسیز دونوں کو دینا چاہئے کہ سرحد پر کس طرح کی چوکسی برتی جارہی ہے۔ ‘‘ سوگت رائے نے اپنی پارٹی کی حکومت کا دفاع بھی کیا اور  یہ دعویٰ بھی کیاکہ  یہاں کی پولیس اور انٹیلی جنس محکمہ پوری طرح سے الرٹ ہے اور اسی کی وجہ سے یہ گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK