Inquilab Logo

تبلیغی جماعت سےمتعلق سوال پر بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی برہم

Updated: April 10, 2020, 7:22 AM IST | Agency | Kolkata

ترنمول کانگریس کی سربراہ نے کہا کہ یہ وقت مل کر کام کرنے کا ہے، فرقہ وارانہ سیاست کی مہم کو ہوا دینے کانہیں ہے

Mamata Benerjee : Picture : PTI
ممتا بنرجی ۔ تصویر : پی ٹی آئی

مغربی بنگال وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے تبلیغی جماعت کےحوالے سے ہونے والی ’فرقہ وارانہ سیاست‘ پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب پوری دنیا میں بحران  ہے، اس طرح کی سیاست ملک کو زیب نہیں دیتی۔ ایک دن قبل بھی انہوں نے اسی طرح میڈیا پراپنی برہمی کا اظہار کیا تھا۔
 ممتا بنرجی نے سوال کیا کہ آخر دہلی میں تبلیغی جماعت کو۱۳؍ سے ۱۵؍ مارچ کے درمیان اجتماع کرنے سے کیوں نہیں روکا گیا؟ہمیں بعد میں خبر ملی اور ہم نے نظام الدین کے اجتماع سے شرکت کرکے آنے والے۲۰۰؍افراد کی فوری طور پر نشاندہی کی اور انہیں قرنطینہ میں بھیجا۔ان میں سے۱۰۸؍افراد غیر ملکی ہیں۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ مجھے افسوس ہورہا ہے کہ کچھ لوگ نظام الدین کے نام پر فرقہ پرستی پھیلا رہے ہیں۔یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
 وزیرا علیٰ نے کہا کہ وبا یا پھر بیماری مذہب دیکھ کر نہیں آتی ۔میں ہرایک شخص سے کہنا چاہتی ہوں کہ اس کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ جب یہ سب ہورہا تھا، اس وقت کیوں نہیں روکا گیا؟ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں اس پر بہت کچھ بول سکتی ہوں،لیکن یہ وقت نہیں ہے۔ہم اس بات کو فراموش نہیں کرسکتے ہیں کہ دہلی میں چند روز قبل ہی فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ممتابنرجی نے کہا کہ اس وقت فرقہ وارانہ سیاست کرنے کا وقت نہیں۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے۲۱؍روزہ لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافے سےمتعلق کہا کہ اس وقت میں کچھ نہیں کہہ سکتی۔ وزیرا عظم مودی سے گفتگو ہونے کے بعد ہی کچھ بول سکتی ہوں۔
 خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس سے قبل بھی پریس کانفرنس میں تبلیغی جماعت سے شرکت کرکے آنے والوں میں کورونا وائرس سےمتعلق کوئی بھی معلومات فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے جب نامہ نگارنے سوال کیا کہ دیدی!تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرکے آنے والوں میں کتنے افراد میں کورنا مثبت پائے گئے ہیں؟ اس سوال پر ممتا بنرجی نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھ سے اس طرح کے فرقہ وارانہ سوال نہ پوچھیں۔‘‘ ممتا بنرجی کی پریس کانفرنس کا ویڈیو فیس بک پیج پر پوسٹ کیا گیا تھا تاہم بعد تبلیغی جماعت سے متعلق سوالات کے حصے کو حذف کردیا گیا-

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK