Inquilab Logo

بہار میں’بھارت بند‘ کامیاب ،یو پی میں ملا جلا اثر،اپوزیشن کی حمایت

Updated: September 28, 2021, 11:00 AM IST | Agency | Lucknow/Patna

بہار : تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر اور کارکن بھارت بند کو کامیاب بنانے میں پیش پیش رہے ، ٹرینوں کی آمد ورفت متاثر ہوئی ، سڑکیں بند کی گئیں۔یو پی :شاملی ، مظفر نگر ، سہارنپور ، میرٹھ، باغپت ، فیر وزآباد، علی گڑھ ، رام پور ،مر ادآباد اور ہاتھر س وغیرہ میں کسان اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکن سڑکوں پر اترے اور حکومت کیخلاف نعرے لگائے ۔ پو روانچل میں خاص اثر نہیں رہا

Patna: RJD workers came up with something like this in support of the farmers..Picture:INN
پٹنہ : آر جے ڈی کے کارکنوں نے کسانوں کی حمایت میں کچھ اس طرح احتجاج کیا ۔ تصویر: آئی این این

: جہاں ایک طرف بہار میں مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کی مخالفت میں پیر کا بھارت بند کا میاب رہا ، وہیں دوسری جانب  یوپی  میں اس کا  ملا  جلا اثر رہا ۔
 بہار :تمام اپوزیشن جماعتوں نے بند کو کامیاب بنایا 
  پیر کو کسان تنظیموں کی اپیل پر  بہار میں مہا گٹھ بندھن میں  شامل جماعتوں  کے ساتھ ساتھ  تمام اپوزیشن جماعتوں نےبھارت بند کی حمایت کی ۔ بند کو کامیاب بنانے کیلئے اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی )، کانگریس ، بایاں محاذ اور جن ادھیکار پارٹی  کے لیڈر اور کارکن پیر کی صبح  ہی سے تمام اضلاع کی   سڑکوں پر اتر ے۔  بند کے حامیوں نے دار الحکومت پٹنہ اور  ریاست کے دیگر حصوں میں سڑک بلاک کی اورٹرینوں کی آمدورفت کو متاثر کیا۔ حاجی پور میں آرجے ڈی کے کارکنوں نے مہاتما گاندھی پل کو کئی گھنٹوں تک بند رکھا ۔دار الحکومت پٹنہ میں بند حامیوں نے ڈاک بنگلہ چوراہا اور اشوک راج پتھ کو قریب ۳؍ گھنٹے تک بند رکھا گیا ۔
آر جے ڈی کے اہم لیڈر احتجاج میں شامل ہوئےمگر تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ  نظر نہیں آئے
  اس دوران آرجے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ ، سابق مرکزی وزیر جے پرکاش یادو ، سابق وزیر عبد الباری صدیقی اور شیام رجک  وغیرہ موجود تھے، حالانکہ  اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو اور ان کے بڑے بھائی تیج پرتاپ یادو کہیں نظر نہیں آئے ۔  میڈیا کے کیمرے انہیں تلاش کرتےرہے۔بند کے حامیوں نے ڈاک بنگلہ چوراہے پر مرکزی حکومت کیخلاف نعرے بازی کی اور تینوں زرعی قوانین  واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
کچھ مقامات پر دکانیں کھولی گئیں
    پیر کو پٹنہ  اوربہار کے دیگر اضلاع میں کئی مقامات پر دکانیں کھولی گئیں لیکن  دکانداروں کو  مایوسی ہوئی ، کیونکہ وہ دن بھر انتظار کرتے ، ان کے ہاں گاہک نہیں آئے۔   
مغربی  یوپی میں پورا اثر 
  اسی دوران پیر کو اتر پر دیش میں کسانوں کے متحدہ محاذ کے بھارت بند کا مغربی اترپردیش میں  بھر پور  اثر نظر آیا ۔ شاملی ، مظفر نگر ، سہارنپور ، میرٹھ،   باغپت ،  فیر وزآباد، علی گڑھ ، رام پور ،مر ادآباد اور ہاتھر س وغیرہ میں جگہ جگہ کسان اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکن سڑکوں پر اترے  اور حکومت کیخلاف نعرے لگائے ، دکانیں بند کرنے کی درخواست کی ۔ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو ہر حال میں کسان مخالف قوانین کو منسوخ کرنا چاہئے۔    
 یو پی  میں اپوزیشن کی حمایت  
 یوپی میں  تمام اپوزیشن جماعتیں سماج وادی پارٹی،بہوجن سماج پارٹی، کانگریس، راشٹریہ لوک دل، آپ اور دیگر نے کسانوں کے بھارت بند کی حمایت کی ۔کسانوں کے ذریعہ بھارت بند کے اعلان اور اسے اپوزیشن  جماعتوں کی حمایت کے اعلان کے بعد ریاستی حکومت نے  تمام اضلاع میںسخت حفاظتی انتظامات کئے اوربند کی وجہ سے پیدا ہونے والے کسی بھی  ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے افسران  تیار نظر آئے۔
 پوروانچل میں خاص اثر نہیں رہا 
  اس بند کا مشرقی یوپی ( پوروانچل ) میں کوئی خاص اثر نظر نہیں آیا  ۔ یہاں معمول کے مطابق دکانیں کھلی تھیں۔ خریدو فروخت ہورہی تھی۔ بازاروں میں بھیڑ تھی۔   واضح رہے کہ ریاست میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے لئے کسانوں کے ذریعہ اعلان کئے گئے اس بھارت بند سے تاجروں نے اپنے آپ کو پہلے ہی الگ کرلیاتھا۔ ریاست کی بڑی بڑی کاروباری تنظیموں نے کہا تھا کہ تمام بازار کھولے جائیں گے۔تمام لیڈروں نے کہا تھا کہ تمام کاروبار معمول کے مطابق چلیں گے۔ان کا دعوی تھا کہ تاجروں کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے لہٰذا کاروبار معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔ 
 اہم مقامات پر سخت حفاظتی انتظامات 
  اسی دوران کسانوں کے بھارت بند سے الرٹ ریاست کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (نظم ونسق)پرشانت کمار نے پیر کو  بتایا کہ پولیس کو  ریلوے اسٹیشن ، بس ا سٹینڈ  اور دیگر تمام  اہم  مقامات پر اضافی مستعدی کی سخت ہدایات دی گئیں۔ ریاست کے حساس مقامات پر پی اے سی کی تقریباً۲۴؍اضافی دستے مامور کئے گئےاور ہرجگہ ویڈیو گرافی کی گئی۔ اس بات کو یقینی بنایاگیا کہ عوام کو کوئی تکلیف نہ ہو۔احتجاج کے دوران کسی بھی قسم کی شرانگیزی کرنے والوںسے سختی سے نمٹنےکے احکامات دئیے گئے ہیں۔
کسانوں نے عوام کودقت سے بچانے کا وعدہ کیا تھا 
  کسانوں کی جانب سے عوام کو دقت سے بچانے کے وعدے کے باوجود یو پی پولیس نے یہ انتظامات کئے تھے۔کسانوں نے ایمرجنسی خدمات کو متاثر نہ کرنے کا  وعدہ کیا  تھا۔ ان کے مطابق بھارت بند میں ایمبولنس، ڈاکٹر اور ایمرجنسی کیلئے جانے والوں کو نہیں روکا گیا۔کوئی بھی چیز سیل نہیں کی گئی۔ دکانداروں سے صرف۴؍ بجے تک  دکانیں بند رکھنے کی اپیل کی گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK